جنرل (ر) ظہیر السلام کا اعتراف مسلم لیگ (ن) کے موقف کی تائید ہے، نواز شریف پاکستان کا چہرہ ہیں انہیں عوام سے دور نہیں رکھا جا سکتا، سجاد خان
اسلام آباد (بیورو رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے راہنماء سجاد خان نے کہا ہے کہ جنرل (ر) ظہیر السلام کا اعتراف مسلم لیگ (ن) کے موقف کی تائید ہے، نواز شریف پاکستان کا چہرہ ہیں انہیں عوام سے دور نہیں رکھا جا سکتا،
بہت جلد عوام کے درمیان ہونگے، عمران خان نے اپنے دور اقتدار میں آئین شکنی کی اور ملک کو صدرارتی آرڈیننس کے ذریعے چلانے کی کوشش کی، عمران خان کی غلط پالیسیوں کی بدولت ملکی معیشت تباہ ہوئی،
آئی ایم ایف کیساتھ کئے گئے معاہدوں کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے، مہنگائی، بجلی کی لوڈ شیڈنگ ، گیس بحران عمرانی حکومت کے تحفے ہیں،عمران خان اگلا الیکشن اپنی کارکردگی کی بجائے امریکی سازش کے بیانیے پر لڑنا چاہتے ہیں،، فوج کے غیر جانبدارنہ کردار سے نہ صرف سیاسی بلکہ معاشی استحکام بھی آئے گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،
سجاد خان کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) ظہیر السلام کا 2018 ء کے انتخابات میں عمران خان اور پی ٹی آئی کو تیسری قوت کے طور پر سامنے لانے کااعتراف دراصل مسلم لیگ (ن) کے موقف کی تائید ہے، 2018ء میں عمران خان کو جو مینڈیٹ دیا گیا اسے ن لیگ سمیت اس وقت کی اپوزیشن نے جمہوریت پر شب خون مارنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے سلیکٹڈ کا درجہ دیا تھا،جنرل (ر) ظہیر السلام کا بیان اداروں پر سوالیہ نشان ہے،
جنرل (ر) ظہیر السلام ایک سلیکٹد کو اقتدار میں لاکر ملکی معیشت کو تباہ اور ڈیفالٹر کرنے پر قوم سے معافی مانگیں،2018ء میں این اے 60 راولپنڈی کا ضمنی انتخاب بھی چوری کرکے ایک ہارے ہوئے شخص کو جتوایا گیا، عمران خان کو اب ظہیر السلام جیسا ایمپائر نہیں ملے گا،جنرل قمر جاوید باجوہ نے ادارے کو نیوٹرل رکھ کر سیاستدانوں اور عوام کے دل جیتے ہیں، ہم انکے کردار کو سراہتے ہیں،، عمران خان نے اپنے دور اقتدار میں آئین شکنی کی اور ملک کو صدرارتی آرڈیننس کے ذریعے چلانے کی کوشش کی،
عمران خان کی غلط پالیسیوں کی بدولت ملکی معیشت تباہ ہوئی، آئی ایم ایف کیساتھ کئے گئے معاہدوں کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے، مہنگائی، بجلی کی لوڈ شیڈنگ ، گیس بحران عمرانی حکومت کے تحفے ہیں، ،تحریک انصاف موقع ملنے کے باوجود اپنے دعوے کے برعکس کوئی بھی بڑا عوامی منصوبہ شروع کر سکی نہ کوئی ایک ادارہ ٹھیک کر سکی، اب وہ اگلا الیکشن اپنی کارکردگی کی بجائے
امریکی سازش کے بیانیے پر لڑنا چاہتے ہیں،پنجاب میں عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوئی اور حمزہ شہباز وزیر اعلیٰ بنے تو تحریک انصاف اور ق لیگ عدالت میں چلی گئیں،عدالتی فیصلہ آنے پر ہم نے اسکا خیر مقدم کیا جبکہ پہلے خوشیاں منانے والوں نے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کر دیا ، سپریم کورٹ نے 22 جولائی کو انتخاب دوبارہ کرانے کا حکم جاری کیا ہے انشاء اللہ 22 جولائی کو حمزہ شہباز دوبارہ وزیر اعلی ٰمنتخب ہو جائینگے،ادارے کے نیوٹرل ہونے سے عمران خان کی سیاست جھوٹ،
الزام تراشی، اور گالیاں دینے تک محدود ہو کر رہ گئی ہے، عمران خان نے اپنے دور اقتدار میں ، میاں نواز شریف، میاں شہباز شریف ، مریم نواز، شاہد خاقان عباسی، حمزہ شہباز، احسن اقبال، راناثناءاللہ، خواجہ آصف ، خواضہ سعد رفیق، خواجہ سلمان رفیق، میاں جاوید لطیف سمیت دیگر کئی لیگی راہنماؤں پر بے بنیاد اور جھوٹے مقدمات قائم کرکے انہیں توڑنے کی کوشش کی تاہم وہ اس میں کامیاب نہ ہو سکے،
سجاد خان نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف پاکستان کا چہرہ ہیں، انہیں عوام سے زیادہ دیر دور نہیں رکھا جا سکتا، وہ بہت جلد دوبارہ عوام کے درمیان ہونگے،اور انشاء اللہ پھر وزیراعظم بنیں گے،انہوں نے حکومت مطالبہ کیا کہ میاں نواز شریف کی حکومت کو 2014ء میں عدم استحکام کرنے میں ملوث کرداروں کو بے نقاب کرنے کیلئے تحقیقاتی کمیشن بنایا جائے تاکہ مختلف اداروں میں چھپے ہوئے
چہرے بےنقاب ہوں،پاکستان اپنی افواج کیخلاف کسی بھی سازش کا متحمل نہیں ہو سکتا، راولپنڈی کے شیطان کا کردار بھی بے نقاب ہونا ضروری ہے کیونکہ سیاسی لبادہ اوڑھ کر جمہوری عمل کوجتنا نقصان اس شخص نے پہنچایا کسی دوسرے نے نہیں پہنچایا، فوج کے غیر جانبدارنہ کردار سے نہ صرف سیاسی بلکہ معاشی استحکام بھی آئے گا۔