حیدرآباد میں بیدردی سے قتل کئے گئے نوجوان بلال کاکا کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے, عوامی تحریک حیدرآباد کی جانب سے, حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
حیدرآباد (پریس رلیز) حیدرآباد میں بیدردی سے قتل کئے گئے نوجوان بلال کاکا کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے، سندھ میں غیر ملکیوں کو آباد کرنے, الآصف اسکوائر, سہراب گوٹھ, سبزی منڈی اور کراچی کے دیگر علاقوں میں افغانی دہشتگردوں کے ہاتھوں مسافروں کو گاڑیوں سے اتار کر ان پر تشدد اور ان کی تذلیل کرنے کے خلاف, عوامی تحریک حیدرآباد کی جانب سے, حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا.
رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سامراج آمریکا کی دہشتگردی کے سبب ساری دنیا متاثر ہوئی ہے. پاکستان کو افغانستان میں امریکی جارہیت کی وجہ سے بیدخل افغانیوں کی پناہگاہ بنایا گیا ہے. افغانستان میں منشیات اور اصلحے کا کاروبار عام ہے. پاکستان کے حکمران ٹولے نے دہشتگردوں کے لئے بارڈر کھول کر منشیات اور اصلحے کے کاروبار کی پاکستان میں بھی کھلی چھوٹ دے دی ہے.
سندھ کے لوگوں کو اپنی دھرتی پر ان کے حق حکمرانی سے محروم کرنے کے لئے افغانیوں بہاریوں بنگالیوں اور دیگر غیر ملکیوں کو آباد کرکے ان کے شناختی کارڈ بنائے گئے ہیں.رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ کراچی بدامنی کیس میں سپریم کورٹ کے دیے گئے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے تمام غیر ملکیوں کو اپنے وطن واپس بھیجا جائے. عوامی تحریک مطالبہ کرتی ہے کہ سندھ میں فقط سندھی بولنے والوں کو شناختی کارڈ,
بلاول کاکا کے قتل کی ایف آئی آر درج کرانے کے لیے وادھو واہ روڈ پر 12 گھنٹے تک پرامن احتجاج کیا گیا، جس میں کسی گاڑی کی سائیڈ ونڈو بھی نہیں توڑی گئی، تاہم پولیس نے بلاول کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کے بجائے احتجاج کرنے والے پرامن شہریوں کے خلاف کارروائی کی۔ عوامی تحریک کے رہنمائوں نے کہا کہ سندھ یونیورسٹی میں پروفیسر زین العابدین کا قتل، نوجوان محرم شر اور سندھ کے مختلف شہروں میں افغان دہشت گردوں کے ہاتھوں سندھیوں کا قتل عام اس بات کا واضح ثبوت ہے
کہ وفاقی حکومت، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اور سندھ پولیس کی سرپرستی میں دہشت گردی کی ایسی کارروائیوں سے سندھ کو دہشت گردی کی آگ میں دھکیلا جا رہا ہے۔ عوامی تحریک کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندے کراچی کے الآصف اسکوائر، سہراب گوٹھ، سبزی منڈی اور دیگر مقامات پر بسیں روک کر دہشت گردی کر رہے ہیں، مسافروں کی تذلیل اور تشدد کر رہے ہیں،
گاڑیوں کو آگ لگا رہے ہیں، جس وجہ سے ان غیرملکی دہشتگردوں کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔ وفاقی حکومت اور سندھ حکومت غیر ملکی دہشت گردوں کے مکمل سہولت کار بن چکے ہیں۔