پنجابی یونین کے زیر اہتمام میں، مہان پنجابی سیوک مشتاق بٹ کی برسی پر پر وقار تقریب(پنجابی پڑھائو تحریک خدمات قابل تحسین ہیں،مدثر بٹ
انہوں نے پنجابی بولی کے لیئے بہت بڑا کام کیا۔ پنجابی پڑھائی کے لیے ان کی جد و جہد لائق تحسین اور قابل فخر ہے، ان جیسی تحریک آج تک کوئی پنجابی نہیں چلا سکا۔الیاس گھمن نے کہا کہ مشتاق بٹ نے اپنا سب کچھ پنجابی کے نام لگا دیا، پنجابی کے لیے جو قربانیاں مشتاق بٹ نے دیں وی کبھی بھلائی نہیں جا سکتیں، اُن جیسی کامیابی بھی کوئی حاصل نہ کر پایا ہے۔ زاہد حسن نے کہا کہ مشتاق بٹ پنجابیوں کا ہیرو ہے
جس نے پنجابی زبان کو زندہ رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔ندیم رضا نے کہا کہ وہ اس دارِ فانی سے کوچ کر گئے لیکن اپنی مختصر زندگی میں وہ کام کر گئے کے پنجاب کی تاریخ کے اَنمٹ کردار بن گئے ۔ جب بھی کوئی چھوٹا یا بڑا اجتماع ہو گا مشتاق بٹ کا نام لازمی لیا جائیگا۔ میاں آصف علی نے کہا کہ پنجابی تحریک میں مشتاق بٹ جیسا کوئی ایک بندہ بھی 40سال میں نہیں آیا، جب تک مشتاق بٹ جیسے لوگ پنجابی تحریک میں نہیں آئیں گے پنجابی کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔ یہ افسوسناک بات ہے
کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ پنجاب یونیورسٹی لاہور اور شاہ حسین کالج لاہور میں پنجابی پڑھائی شرو ع ہوسکی۔بلال مدثر بٹ نے کہا کہ پرائمری سے پنجابی پڑھائی مشتاق بٹ کا وہ خواب تھا جو ان کی زندگی میں پورا نہ ہو سکا۔ لیکن جتنا کا م وہ کر گئے انہیں صدیوں یاد رکھا جائے گا