48

بھارت میں مسلم مخالف رجحان،کس خطرناک موڑ پر جاکر رکے گا؟

بھارت میں مسلم مخالف رجحان،کس خطرناک موڑ پر جاکر رکے گا؟

نقاش نائطی
۔ +966562677707

بھارت میں ھندو مسلم منافرت بھڑکاتے ہوئے، بی جے پی حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کرنے والی قوت، کیا آرایس ایس، بی جے پی سےزیادہ طاقت ور کوئی اور ھندو شدت پسند قوت ابھر رہی پے؟
سلام ہے لکھنؤ پولیس کو جو اس منافرتی ماحول میں بھی، جہاں پہلے سے ھندو مسلم منافرت میں جل کر معشیتی طور تباہ و برباد ہوریے بھارت میں، دوبئی بیس کیرالہ کے کروڑپتی تاجر یوسف علی کی طرف سے، ہزاروں سال قبل کے گنگا جمنی محبت آستھا والے بین المذہبی سیکیولر اثاث کی شمع جلانے کی کوشش کے طور،

فی زمانہ مسلم مخالف گڑھ یوگی راج کے لکھنؤ ہی میں، شاندار لؤلؤ مال قائم کرتے ہوئے، دیش میں بڑھتی ھندو مسلم منافرت کو پاٹھنے کی اپنے طور جو کوشش کی ہے اس کو سبوتاژ کرنے کی انجانی ھندو قوت کو، یوپی پولیس نے جس بہتر انداز طشت ازبام کیا ہے اسکی جتنی سراہنا کی جائے اتنا ہی کم ہے

تریونتھاپورم، تریچور اور کوچی کیرالہ اور پڑوسی صوبے بنگلور کے بعد، اپنا پانچواں سب سے بڑا کم و بیش 20 لاکھ مربع فٹ پر 2 ہزار کروڑ روپیوں کے صرفے سے بنایا گیا ، عظیم الشان لؤلؤمال ، پورے وشال بھارت 28 صوبوں اور 8 یونین ٹیریٹریس میں، کیرالہ سے ڈھائی ہزار کلو میٹر دور صرف لکھنو ہی میں شروع کرنے کا مقصد یقینا مسلم مخالف گڑھ، مسلم دشمن دکھائے اور درشائے گئے

یوگی مہاراج کے قریب جاتے ہوئے، ھندو مسلم منافرت کو کچھ حد تک کم کرنے کی کوشش کے طور دیکھا جاناچاہئیے۔ ھندو مسلم منافرت پاٹنے کی یوسف علی اور یوگی مہاراج کی اس کوشش کے خلاف ھندو مسلم منافرت کی کھائی کو اور گہراگھودنے کی کوشش،کون ھندوادی طاقت کررہی ہے؟ اس کی تحقیق کرنا اور اس کا سد باب کرنے کی ذمہ داری اب یوگی مہاراج کی ہے

لؤلؤ مال افتتاح کے دوسرے ہی دن ہونے، لؤلؤ مال کے احاطے ہی میں کھلے میں چھ سات مسلمانوں کے نماز پڑھنے کی ویڈیو وائرل کرتے ہوئے، جس منظم انداز لؤلؤ مال انتظامیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہوئے، لؤلؤ مال بائیکاٹ کی کال متعدد ھندو اداروں سے کی گئی اس کا مطلب کوئی ایسی بڑی ھبدو مذہبی جنونی طاقت ہے، جو پڑوسی سری لنکا کی طرح بھارت کے مسلمانوں کے خلاف یوگی

ادھتیہ ناتھ جیسے پہلے سے کٹر پنتھ ھندو سیاست دانوں کو، ورغلا بھڑکاکر، انہیں مسلمانوں کے خلاف دشمنی پر ابھارتے ہوئے، بھارت کی معشیت کو تاراج ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔ایسے میں لؤلؤ مال کے اندر پڑھی جانے والی نماز ویڈیو کلپ جانچ کرتے ہوئے، ھندو مسلم منافرتی ماحول پیدا کرنے کی نیت سے، بغیر اجازت زبردستی لؤلؤ مال احاطے میں نماز پڑھنے و الوں کا سراغ لگانے اور ھندو شدت پسندوں کی طرف سے، ملکی امن و آمان کو بگاڑنے کی کوشش کرنے والے مکروہ چہروں کو، دنیا والوں کے سامنے لانے کی لئے،

مسلم مخالف سمجھے جانے والے، یوپی چیف منسٹر یوگی مہاراج کی لکھبو پولیس قابل ستائش ہے۔ ان کی جتنی تعریف کی جائے اتنا ہی کم ہے۔ لؤلؤ مال لکھنؤ کے نمازی سروج ناتھ یوگی، کرشن کمار پاتھک، گؤرو گوسوامی اور ارشد علی کے سامنے آنے کے بعد یہ بات اظہر من الشمس کی طرح ثابت ہوجاتی ہے کہ کوئی انجانی ھندو شدت پسند قوت، بھارت میں ہزاروں سال سے، چین آشتی سے مل جل کر محبت اخوت کے ساتھ رہتے

آئے ہم مسلمانوں کو آپس میں لڑواتے ہوئے، سونے کی چڑیا بھارت کی معشیت کو تباہ و برباد کرتے ہوئے، بھارت کے وشؤ گرو بننے کے پرانے خواب کو ناممکن بنانا چاہتی ہے۔ اب تو نام نہاد ھندو ویر سمراٹ مودی یوگی کو،آنکے اپنے ساتھ جڑے رہے، اندر سے انہیں تباہ و برباد کرنے والے، گھر کے بھیدوں کو پہچاننا چاہئیے اور چمنستان بھارت کو پڑوسی سری لنکا کی ڈگر پر تباہ و برباد ہونے سے بچانے کی کوشش کرنی چاہئیے

اس سے پہلے متعدد مرتبہ سنگھی بی جے پی آر ایس ایس لیڈروں نے، ٹوپی پہنے مردوں اور برقع پہنی ھندو عورتوں کو، مجمع میں شامل میڈیا پر دکھاکر، بی جے پی کے ہمنوا مسلمان ہونے کو،اپنی پارٹی کی مقبولیت درشانے مثبت اندا دکھایا تھا،لیکن لؤلؤ مال نقلی مسلمان ھندوؤں کا یوں نماز پڑھنا اور اسکی ویڈیو وائرل کر لؤلؤ مال بائیکاٹ کا نعرہ لگانا، یہ منفی انداز عمل، مستقبل میں بھارت کی تباہی و بربادی کا مظہر ہے اسے وقت رہتے نہیں کچلا گیا تو،بھارت کی معشیتی تباہی کو ٹالا جانا مشکل امر ہوسکتا ہے۔وما علینا آلا البلاغ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں