82

ہر چڑھتے سورج کا زوال ضروری

ہر چڑھتے سورج کا زوال ضروری

نقاش نائطی
۔ +966562677707

150 سال بھارت پر حکومت کرنے والے برطانیہ پر بھارت پتر کی حکومت۔ انفوسیز والے نارائن مورتی کے داماد بھارتیہ نزاد رشی سونیک پہلے برطانیہ کے وزیر اعظم منتخب
کسی نے خوب کہا ہے کہ ہر چڑھتے سوج کو زوال پزیر ہونا ہی ہے۔ ایک وقت تھا کہتے ہیں کہ برطانیہ کے راج میں سورج نہیں ڈوبتا تھا۔ مطلب تقریبا ” آدھے عالم پر برطانیہ کی حکومت تھی۔ برطانوی حکومت والے عالم کے کسی نہ حصہ ارض پر سورج کی کرنیں پڑتی رہتی ہیں۔ تجارت کے بہانےبھارت آئے،

برطانوی سامراج نے 150 سال تک بھارت پر حکمرانی کی تھی ۔ اور ان سے پہلے والے مغل شہنشاء اورنگ زیب عالمگیر علیہ الرحمہ کے زمام حکومت میں، اپنے 27فیصد جی ڈی پی کے ساتھ، سونے کی چڑیا بنی بھارت کو، لوٹ لوٹ کر معشیتی طور تباہ و برباد چھوڑنے والے، اس وقت کے لازوال برطانیہ پر، بھارت کے ایک فرزند نے ،اپنی حکمرانی کے پرچم لہراتے ہوئے 140 کروڑ بھارت واسیوں کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔

دنیا کے انیک ملکوں میں بھارت واسیوں نے بڑے بڑے مقام تمکنت حاصل کئے ہیں،ابھی حال ہی میں امریکی نائب صدر کے تفخر آمیز عہدے پر، بھارتیہ نزاد کملا ھیرس متمکن ہوچکی ہیں۔ لیکن بھارت پر 150 سال حکومت کرنے والے برطانیہ پر، کسی بھارتیہ نزاد ابن الھند کا راج کرنا واقعی میں بڑے فخر کی بات ہے

رشی سونیک نے اپنی تعلیم اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر، یہ عہدہ تمکنت حاصل کیا ہے۔ ان کے صرف بھارتیہ نزاد یونے کا انہیں فائدہ نہیں ہوا ، اور نہ ہی انہوں نے وہاں کے ووٹروں کے مذہبی جذبات بھڑکاکر ووٹ حاصل کئے ہیں جہاں تک ہماری معلومات کا علم ہے، ہمیں خبر ہے ہمارے پڑوسی دشمن ملک پاکستان کے برطانوی ووٹرون نے بھی رشی سونیک کو ان کی صلاحیتوں کے چلتے بھرپور ساتھ دیا ہے

۔بھارت میں بیرون ھند بھارت نزاد بھارت واسیوں میں، ملک و وطن کو بہتر انداز چلانے والوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ہم 140 کروڑ بھارت واسی بھی، ذات برادری والی نفرتی سوچ سے اوپر اٹھ کر ، ہم ہی میں سے کانگریسی من موہن سنگھ جیسے آعلی تعلیم یافتہ معشیتی صلاح کار، کسی کو بھی اپنا لیڈر منتخب کریں تو بھارت بھی چند سالوں میں ترقی پزیری کے مدارج طہ کرتے ہوئے، عالم کا سربراہ بھارت بن سکتا ہے۔ واللہ الموافق بالتوفیق الا باللہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں