36

سنگجانی تھانہ گولڑہ کی حدود جوڑی راجگان گولڑہ پولیس اسٹیشن کے لیے نو گو ایریا بن گیا

سنگجانی تھانہ گولڑہ کی حدود جوڑی راجگان گولڑہ پولیس اسٹیشن کے لیے نو گو ایریا بن گیا

(سنگجانی بیورو رپورٹ)تھانہ گولڑہ کی حدود جوڑی راجگان گولڑہ پولیس اسٹیشن کے لیے نو گو ایریا بن گیا۔منشیات فروشوں کو کھلی چھٹی ون فائیو پر کال کرنے کے باوجود منشیات فروشوں اور شراب پی کر علاقہ کا سکون تباہ کرنے والوں کے خلاف تھانہ گولڑہ پولیس اسٹیشن سے کوئی رسپانس نہ آ سکا۔جوڑی راجگان کو مکمل قریبی پولیس اسٹیشن تھانہ ترنول کے ساتھ منسلک کیا جائے

۔رات اور دن تھانہ گولڑہ کے ایس ایچ او سے بھی رابطہ کیا نمبر اٹھانے کی زحمت نہ کی اسلام آباد کے ایسے علاقوں میں جہاں ڈکیتی ، قتل او رہزنی کی واردتیں نہ ہوتی ہوں وہاں ایسے جرائم جنم لے رہے ہوتے ہیں جن کا چرچا عام نہیں ہوتا ہے مگر وہ انسانوں کے لیئے خاموش قاتل بن کر ابھرتے ہیں۔ایسے جرائم وقت کے ساتھ دیگر سماجی برائیوں اور بدامنی کو دعوت دے رہے ہوتے ہیں۔پچھلے کچھ عرصے سے جوڑی راجگان اور سنگ جانی میں منشیات کے استعمال میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔

روزنامہ میٹرو واچ سروے کے دوران پتہ چلا ہے کہ اس منشیات کے کاروبار نے ایک منظم صورت اختیار کر لی ہے اورمخصوص مافیااس دھندے سے راتوں رات کروڑ پتی بنتی جارہی ہے جب کہ دوسری جانب سینکڑوں نوجوان اس کے عادی بن چکے ہیں۔ائس چرس شراب پوڈر دیہات میں اس کی ترسیل پانی کی طرح کی جا رہی ہے۔باوثوق ذرائع کے مطابق روزانہ بھاری مقدار میں فروخت ہونے والی اس چرس او شراب کی فروخت میں کئی سفید پوش افراد نے بھی اپنے ہاتھ کالے کئے ہوئے ہیں ۔سیاسی آشیرواد کی چھتری تلے اس کاروبار میں ملوث لوگ اوپرسے نیچے تک حصہ پتی پہنچا کر اس کالے

دھندے کو سفید کر کے دیدہ دلیرے سے کام چلائے جا رہے ہیں۔اس گھنائونے کاروبار کو روکنا ضلعی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج ہے ،مگر پولیس کےباوثوق ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ کئی محکمہ کے افراد یعنی کالی بھیڑوں نے بھی اس کاروبار میں اپنے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں۔جس کہ وجہ سے یہ کاروبار دن بہ دن ترقی کررہا ہے۔مگر تھانہ گولڑہ کی پولیس اپنی کارکردگی دکھانے کے لیے دوسرے تیسرے روز چھوٹے ایک سے دو منشیات فروشوں پر مقدمات درج کر کے خانہ پری کرتی ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے

کہ اس دھندے میں ملوث افراد میں سے ماہانہ ایک فیصد کو ہی بہ مشکل پکڑ ا جاتا ہے۔منشیات فروشوں کی پکڑ دھکڑ کے متعلق کچھ اس طرح بھی انکشافات سامنے آئے ہیں کہ اس وقت تھانہ گولڑہ اور تھانہ ترنول کے علاقے سنگجانی جوڑی اسٹیشن موڑ میں تین سے چار گروپ یہ دھندا کر رہے ہیں جنہیں بااثر افراد کی پشت پناہی حاصل ہے۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جب چھوٹے منشیات فروش ان سے مال نہیں خریدتے ہیں تو وہ پولیس کوان کی نشاندہی کر کے پکڑاتے رہتے ہیں ،یوں ان کے کسٹمر بڑھنے کے ساتھ پولیس کا ریکارڈ بھی بہتر ہوتا رہتا ہے۔اسے روکنے کی اول ذمہ داری پولیس پر عائد ہوتی ہے۔

اس برائی کو ختم کرنے میں سماجی اداروںو معاشرہ کے متحرک افراد کو بھی اس کی سنگینی پر غور کرتے ہوئے نوجوان نسل کو تباہی سے بچانے کے لیے عملی کردار ادا کریں ۔اس وقت بڑی تعداد میں نوجوانوں سمیت بڑی عمر کے افراد بھی استعمال کر رہے ہیں جو کہ پوری قوم کی تباہی کا باعث ہے ۔اس کی روک تھام اس وقت تک ممکن نہیں جب تک بڑے ڈیلرز کے خلاف کارروائی عمل میں نہیں لائی جائے گی۔

عوامی حلقوں کا آئی جی اسلام آباد سے مطالبہ پولیس اس گھنائونے کاروبار کو ریاستی طاقت کے ذریعے روکے۔تھانہ گولڑہ میں بہتر ساکھ رکھنے والے پولیس افسران و اہلکاروں کو میرٹ پر مقرر کیا جائے۔ تاکہ اس کی ترسیل کو ناکام بنا کر شہروں اور دیہاتوں کو اس لعنت سے پاک کرنے کے ساتھ نوجوان نسل کو تباہی سے بچا یا جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں