111

قلم کتاب

قلم کتاب

تحریر : زمرد سلطانہ

آپ کے علم میں ہوگا کہ قلم کتاب کے حوالے سے ایک تاریخ سازسلسلہ شروع کیا جا رہا ہے جس میں ماضی و حال کے تمام نامور ادیبوں کی ہاتھ کی لکھائی میں ایک صفحے کی مختصر کہانیوں پر مبنی کتاب شائع کی جا رہی ہے۔

اس حوالے سے کہانی کے لکھنے کا نمونہ دیا جارہا ہے۔بچوں کے ادب میں یہ پہلی بار ہونے جارہا ہے کہ اس طرح نامور ادیبوں کی لکھائی کو محفوظ کیا جا رہا ہے آپ سے التماس ہے کہ اس حوالے سے اپنی بہترین اسکین شدہ ہاتھ سے تحریر شدہ کہانی ارسال کیجئے تاکہ قلم کتاب میں شامل کی جا سکے۔ اگر آپ خواہش مند ہیں کہ آپ کی اپنی لکھائی(Hand Writing) میں لکھی گئی

تحریر تاریخ ساز کتاب ’’قلم کتاب“ کا حصہ بنے تو آج ہی بہترین اسکین کردہ یا واضح فوٹو درج ذیل ای میل اورواٹس ایپ نمبر پر ارسال کیجئے۔ یاد رہے جس قدر یہ صاف اورواضح ہوگی اتنی شاندار انداز میں یہ کتاب میں شائع ہو سکے گی۔آپ نے اپنی کہانی اے فورسائز صفحے پر بلیک پوائنٹر سے لکھنی ہے۔

آپ بیتیاں کا دوسرا حصہ شائع ہوگیا ، سو ہوگیا ، اب آگے چلتے ہیں۔اگلا کام ہوگا قلم کتاب کا ۔اس کے ساتھ ساتھ ” بک آف دی ریکارڈز ” پر بھی توجہ دینی ہوگی ۔پہلے بات ہوجاۓ ” قلم کتاب ” کی ۔

(یاد رہے ہینڈ رائٹنگ کا آئیڈیا ہمارے ایک دوست محمد عثمان ذوالفقار نے دیا اور اس کتاب کا نام میرے بہت عزیز، شان دار ادیب ،مزاح نگار عارف مجید عارف بھائی کا تجویز کردہ ہے ۔)جب میں کم عمر تھا تو بڑا تجسّس ہوتا تھا کہ فلاں مصنف کی ہاتھ کی لکھائی کیسی ہے ؟

اشتیاق احمد کی ناولز پر ان کے اردو والے دستخط اکثر دیکھا کرتا تھا ۔ کبھی کسی کے پاس ہمدرد نونہال کے بانی حکیم محمد سعید شہید کے دستخط اور ان کی لکھائی دیکھتا تو بڑا حیران ہوتا کہ اچھا ، ایسی لکھائی ہے ان کی ۔ میرا یہ تجسّس کبھی ختم نہ ہوا ، اب تک یہی حال ہے ۔ جب جاسوسی ڈائجسٹ اور سرگزشت ڈائجسٹ کا اسسٹنٹ ایڈیٹر ہوا تو ان تمام بڑے ادیبوں کی اصل لکھائی دیکھنے کا موقع ملا ، جن کی کہانیاں ناولز پڑھا کرتا تھا ۔

ان میں محی الدین نواب ، ایم اے راحت ، جبّار توقیر ، اقلیم علیم ، الیاس سیتا پوری ، منظر امام ، احمد اقبال ، طاہر جاوید مغل ، علی سفیان آفاقی ، ڈاکٹر ساجد امجد ، حسّام بٹ ، کاشف زبیر ، سید احتشام ، احمد صغیر صدیقی ، ایچ اقبال ، محمود احمد مودی ،ڈاکٹر عبدالرب بھٹی ، یعقوب جمیل ، ش صغیر ادیب کے علاوہ اور بھی کئی بڑے ادیب شامل ہیں۔ سب کا اپنا اپنا انداز تھا ۔ اتفاق سے میرا انداز احمد اقبال سے کافی ملتاجلتا تھا

۔منظر امام کی لکھائی ٹیڑھی تھی ، شاید ٹیڑھا ہوکر لکھتے تھے اور پڑھنے کے لیے بھی گردن ٹیڑھی کرنی پڑتی تھی ۔ ایم اے راحت تو لگتا تھا کہ قلم ایک بار کاغذ پر رکھنے کے بعد اٹھاتے ہی نہیں تھے ، قلم اٹھاۓ بغیر لکھتے چلے جاتے تھے ۔ کاشف زبیر اور ڈاکٹر عبدالرب بھٹی کی لکھائی چکرا دینے والی تھی ، دونوں بد خط تھے ۔ نواب صاحب ، احمد اقبال ، الیاس سیتاپوری چھوٹا چھوٹا لکھتے تھے ۔

اگر ہم بچوں کی ادب کی بات کریں تو فیس بک کے علاوہ ایسا کوئی ذریعے نہیں کہ عصرِ حاضر کے ادیبوں کی اصل لکھائی ایک جگہ محفوظ کی جاسکے ۔اب اس کتاب میں ایسا کچھ کرنے کا ارادہ ہوا ہے ۔ اس کتاب میں عصرِ حاضر کے تمام نمایاں لکھنے والے ادیبوں کی ہاتھ کی لکھائی محفوظ کی جائیں گی ،

تاکہ معلوم ہو کہ کس کی کیسی لکھائی ہے ۔ یہ ایک تجسّس آمیز اور دل چسپ کتاب ہوگی ۔ سبھی کو موقع ملے گا۔ اب ایک صفحے پر کیا لکھا جاۓ تو طے یہ پایا کہ ایک ایک صفحے کی دل چسپ سی کہانی ، چاہے نئی یا پرانی ، ہینڈ رائٹنگ میں منگوا کر شائع کی جاۓ ۔ اگر کسی کے پاس ادب کے بڑے قلم کار کی ہینڈ رائٹنگ کسی بھی صورت میں محفوظ ہے تو وہ اسکین ، یا صاف فوٹو لے کر بھیج سکتا ہے ۔

صرف ایک ہی صفحے پر اوپرہاتھ کی لکھائی میں اپنا نام ، شہر کا نام ، کہانی کا عنوان ، پھر کہانی ، آخر میں اپنے دستخط ، فیس بک آئی ڈی اور موبائل نمبر( جو لکھنا چاہے)اس آئیڈیے میں ، میں نے مزے دار اضافہ یہ کیا ہے کہ یہ بچوں کے ادب کی ایسی واحد اور پہلی حیرت انگیز کتاب ہوکہ جس میں ایک لفظ بھی کمپوزنگ کا نہیں ہوگا ،

یعنی سرورق بھی میں خود بناؤں گا یا ڈیزائن دوں گا، اس پر کتاب کا نام ، اس کی ٹیگ لائن اور مرتب کرنے والوں کے نام بھی ہاتھ سے لکھوں گا ۔ پیش لفظ ، آراء ، فہرست ، ایڈیٹوریل پیج ، انٹرو اور یہاں تک کہ صفحہ نمبر سے لے کر آخری صفحہ تک ہینڈ رائٹنگ میں شائع ہوگا ۔پہلے بھی لکھا تھا کہ اس کتاب کی کابینہ جونیئرزقلم کار بہن بھائیوں پر مبنی ہوگی ۔

لہٰذا جو بھی لکھاری اس بے مثال کتاب میں اپنا نام معاونین میں درج کروانے کا خواہ ہو ، وہ کمنٹ بوکس میں شہر کے نام کے ساتھ بتا سکتا ہے ۔پروجیکٹ قلم کتاب ! ایک اور پرجوش خبر !قلم کتاب میں شامل مصنفین کیلئے “کتاب دوست” کی جانب سے اعزازی اسناد کا اعلان !

ان تمام 400 مصنفین کو اسناد پیش کی جائیں گی جن کے نام “قلم کتاب” کی زینت بن رہے ہیں۔ یہ اسناد ان مصنفین کی اردو ادب اور کتابوں سے دوستی کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے پیش کی جائینگی جو اپنا قیمتی وقت ادب کے لئے وقف کرتے ہیں اور کوئی سرکاری تعاون نہ ہونے کے بعد بھی ادب سے جڑے ہوئے ہیں اور قلم سے علم کی روشنی پھیلا رہے ہیں۔

تمام مصنفین کے ناموں پاکستان کی ٹاپ اردو ناول ویب سائٹ کتاب دوست ڈوٹ کوم پر بھی کیا جائے گا اور پوری دنیا میں ان نئے رائٹرز کو متعارف کروایا جائے گا کیونکہ لیجنڈز تو پہلے ہی پوری دنیا میں نام پیدا کر چکے ہیں۔ تو چلئے آپ کو صرف یہ کرنا ہے کہ :

2۔ جس حوالے سے بھی آپ کی تحریر قلم کتاب کی زینت بننے جا رہی ہے اس کا نام کمنٹ کر دیجئے۔ یاد رہے صرف ایک نام کمنٹ کرنا ہے اور کچھ نہیں۔اسناد قلم کتاب کی اشاعت کے ساتھ ہی جاری کی جائیں گی !یہ بہت اچھا قدم ہے نٸے لکھاریوں کے لیے اور جو بھی کاوشیں قلم کتاب کو بنا نے کے لیے لیجنڈز نے کی ہیں قابل تحسین ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں