اذیت
اذیت کیا ہوتی ہے جب آپ اسکی یاد میں خود کو بارہا اذیت دیتے ہیں ان لمحوں کو یاد کر کے خود کو اذیت دیتے ہیں وہ لمحے جو شائد اسکی زندگی میں بہت معمولی سے ہوں اور آپ کے لئے وہ لمحے زندگی کے حسین لمحات میں سے ہوں جب وہ آپ سے جدا ہو کر آپ کے باربار اسرار کرنے پر آپ کو اپنی آواز تک نہیں سنا سکتا لوگوں کے ڈر کی وجہ سے اور آپ سے کنارہ کشی اختیار کر لیتا ہے جن لمحوں کو اب یاد کر کہ خود کو اذیت دی جائے ان لمحات کو دل و دماغ سے باہر ہی نکال دینے میں بہتری ہے
اذیت اس وقت محسوس زیادہ ہوتی ہے جب آپ کو بہت خاص سے عام بھی نہ رہنے دیا جائے جس کے لئے ساری دنیا سے بغاوت کرنے کو ہمہ وقت تیار رہتے تھے آج ساری دنیا کے سامنے اپنی نم آنکھیں مدھم سی آواز اور چہرے پر مسکراہٹ لا کر خود کو اذیت دی جا رہی ہو کہ ہم تو ٹھیک ہیں پر حقیقت میں اپنا درد غم لوگوں کے سامنے عیاں کرنے سے کترا رہے ہوتے ہیں اذیت خود کو اس انسان کے لئے نہ دیں جس نے محض آپ کا استعمال کیا ہو