36

ضلع مہمند۔علاقے کی مال مویشیوں میں لمپی سکن وبأپھوٹ پڑی۔مختلف علاقوں میں سینکڑوں مال مویشی متاثرہ

ضلع مہمند۔علاقے کی مال مویشیوں میں لمپی سکن وبأپھوٹ پڑی۔مختلف علاقوں میں سینکڑوں مال مویشی متاثرہ

ضلع مہمند۔علاقے کی مال مویشیوں میں لمپی سکن وبأپھوٹ پڑی۔مختلف علاقوں میں سینکڑوں مال مویشی متاثرہ۔وبأسے ویٹرنری اہلکاروں کی لاٹری نکل آئی ہے اہکاروں کی وارے نارے۔فی جانورکوتین سوروپے پر سرکاری ویکسین لگانے کاانکشاف۔صدرانجمن زمینداران
قبائلی ضلع مہمند کے مختلف علاقوں امبار,

دانشکول,اتمانزئی ,کمالی حلیمزئی اورخویزئ بائزئی وغیرہ میں لمپی سکن وبأنے پنجے گاڑدی ہیں۔جہاں مذکورہ بیماری سے سینکڑوں مال مویشی سخت متاثرہ اوردرجنوں مال مویشی ہلاک ہوئے ہیں۔چونکہ مال مویشیوں پالنےسے مقامی لوگوں کے ذریعہ معاش جڑی ہوئے ہیں۔حالانکہ علاقے میں لمپی سکن بیماری سے مال مویشی کے افزائش نسل بری طرح متاثراوربیماری مقامی گوشت اوردودھ کے پیداوارپر کافی حدتک اثراندازہوچکے ہیں

۔جن سے وابستہ افرادکی معیشت پرمنفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔مذکورہ علاقوں میں مال مویشی کی ذیادہ روزگارہونے کے بنأپر سرکارنے بیشترسنٹرزکوقائم کررکھے ہیں۔جن میں تعینات درجنوں اہلکاروں پرقومی خزانے سے کروڑوں فنڈز خرچ ہورہے ہیں۔مگرسرکارکی بھاری مالیت خرچ ہونے کے باوجود بھی مراکزکی کارکردگی اطمینان بخش نہیں۔بلکہ بیشتر اہلکاراپنے پرائیوٹ سنٹرزچلارہے ہیں۔

جبکہ وبأکی روکتھام کیلئےسرکاری نے ترجیحی بنیادوں پر مفت قیمتی ویکسین جاری کی ہیں۔علاقے کی انجمن زمینداران ڈسٹرکٹ مہمندکے صدرنے جاری انٹرویومیں انکشاف کیاہے۔کہ ویٹرنری اہلکارمذکورہ مفت ویکسین کی فی جانورتین سومعاوضہ لیتےہیں۔انجمن صدرنے خطرناک وبأمیں متعلقہ ادارے کاگھرگھرویکسین نہ کرنے پرسخت افسوس کااظہارکیاہے

۔بلکہ فی جانورکوویکسین کی تین سوروپے ظلم قراردیا۔انہوں مذکورہ وبأکی روکتھام کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہا۔اورمطالبہ کیاکہ متعلقہ محکمہ علاقے میں وبأکی روکتھام کیلئے ٹھوس اقداامات اٹھائیں۔تاکہ عوام ذیادہ نقصان سے بچ سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں