51

مہمندقبائلی ضلع مہمندلمپی سکن بیماری نے وبائی شکل اختیارکرلی درجنوں مویشی ہلاک

مہمندقبائلی ضلع مہمندلمپی سکن بیماری نے وبائی شکل اختیارکرلی درجنوں مویشی ہلاک

مہمند( افضل صافی )مہمندقبائلی ضلع مہمندلمپی سکن بیماری نے وبائی شکل اختیارکرلی درجنوں مویشی ہلاک سینکڑوں بری طرح متاثر، مختلف علاقوں میں سینکڑوں مال مویشی متاثرہ، علاقے کے لوگوں نے بازاروں میں گوشت خریدنا بندکردیا،

مردہ مویشیوں کو کھلے مقامات پر پھینکنے سے وائر س مزید پھیلنے کا خدشہ، مویشیوں کو ویکسین نہ لگوانے کی وجہ سے محکمہ لائیوسٹاک اہلکاروں کے خلاف لوگوں کی شکایات بڑھ گئے ہیں
قبائلی ضلع مہمند کے مختلف علاقوں امبار,دانشکول,اتمانزئی,کمالی حلیمزئی اورخویزء بائزئی وغیرہ میں لمپی سکن بیماری نے وبائی شکل اختیار کرلی ہے۔جس کے باعث بیماری سے سینکڑوں مال مویشی سخت متاثر ا وردرجنوں مال مویشی ہلاک ہوئے ہیں۔حالانکہ علاقے میں لمپی سکن بیماری سے مال مویشی کے افزائش نسل بری طرح متاثراوربیماری مقامی گوشت اوردودھ کے پیداوارپر کافی حدتک اثراندازہوچکے ہیں

۔جن سے وابستہ افرادکی معیشت پرمنفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔مذکورہ علاقوں میں مال مویشی کی ذیادہ روزگارہونے کے بنأپر سرکارنے بیشترسنٹرزکوقائم کررکھے ہیں۔جن میں تعینات درجنوں اہلکاروں پرقومی خزانے سے کروڑوں فنڈز خرچ ہورہے ہیں مگرسرکارکی بھاری مالیت خرچ ہونے کے باوجود بھی مراکزکی کارکردگی تسلی بخش نہیں۔بلکہ بیشتر اہلکاراپنے پرائیوٹ سنٹرزچلارہے ہیں

جبکہ وباء کی روک تھام کیلئے سرکاری نے ترجیحی بنیادوں پر مفت قیمتی ویکسین جاری کی ہیں۔علاقے کی انجمن زمینداران ڈسٹرکٹ مہمندکے صدرنے جاری انٹرویومیں انکشاف کیاہے۔کہ ویٹرنری اہلکارمذکورہ مفت ویکسین کی فی جانورتین سوروپے وصول کرتی ہے۔انجمن صدرنے خطرناک وبأمیں متعلقہ ادارے

کاگھرگھرویکسین نہ کرنے پرسخت افسوس کااظہارکیاہے۔بلکہ فی جانورکوویکسین کی تین سوروپے ظلم قراردیا۔انہوں مذکورہ وبأکی روکتھام کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہا۔اورمطالبہ کیاکہ متعلقہ محکمہ علاقے میں وبأکی روکتھام کیلئے ٹھوس اقداامات اٹھائیں۔تاکہ عوام ذیادہ نقصان سے بچ سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں