20

ہمارے پاس خیموں کی ضرورت تقریباً پندرہ لاکھ ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ

ہمارے پاس خیموں کی ضرورت تقریباً پندرہ لاکھ ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ

ٹھٹھ-( امین فاروقی) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاھ سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے اور سیلاب متاثرین کو درپیش مسائل کو دیکھنے کے لئے ایک ماہ کے دوران دوسری بار ٹھٹھ پہنچ گئے اس موقع پر سید مراد علی شاھ نے کہا کہ دریائے سندھ کے بائیں طرف جو بلوچستان سے سیلابی پانی آیا ہے اس کی وجہ سے سندھ کے 24 چوبیس اضلاع سیلابی ریلے سے شدید متاثر ہوئے ہیں سندھ کے کچھ اضلاع ایسے بھی ہیں

جو نوے فیصد تک پانی میں ڈوب چکے ہیں جہاں پر ہزاروں متاثرین ہیں انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ کے دونوں جانب سیلابی پانی اب اترنا شروع ہوچکا ہے مگر دوبارہ سندھ میں پڑنے والی بارشوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ سیلابی پانی کو دریائے سندھ سے بغیر کسی نقصان کے سمندر تک پہنچایا جائے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاھ نے بتایا کہ سندھ میں حالیہ برساتوں اور سیلاب کی وجہ سے ڈیڑھ کروڑ سے بھی زائد لوگ متاثر ہوئے ہیں. ریلیف کے کاموں کے سلسلے میں انہوں نے بتایا

کہ سندھ میں ٹینٹوں کی ڈیمانڈ پندرہ لاکھ ہے مگر ھم ابھی تک دو سے ڈھائی لاکھ ٹینٹ اور ایک دو لاکھ ترپال کی تقسیم متاثرین میں بانٹ چکے ہیں تاحال سندھ میں 33 فیصد ریلیف کا کام کیا گیا ہے پورے پاکستان میں ٹینٹوں کی سپلائی نہیں ہو پارہی ہے. تمام مینوکیچرز سے ٹینٹ لے رہے ہیں تمام فورسزز بھی ریلیف کے کاموں میں شامل ہیں جن میں پاک فوج, نیوی اور ائیر فورس بھی شامل ہیں. وزیراعلی سندھ نے کہا

کہ بین الاقوامی مدد بھی مل رہی ہے لیکن جس پڑے پیمانے پر سیلاب آیا ہے ایم ڈی اے سمیت وفاقی حکومت بھی ریلیف کے کاموں میں مدد کر رہی ہے اس کے باوجود ھم تمام متاثرین کے پاس نہیں پہنچ پائے اسی لئے میں سندھ کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع اور علاقوں کا خود بھی دورہ کر رہا ہوں. وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ھم متاثرین کے لئے راشن یوٹیلیٹی پاکستان سمیت دیگر اداروں سے بھی لے رہے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں