نوجوانوں کو ویلو کی لت سے بچایا جاے۔ عابد شیر علی
تمباکو نوشی کی ہلاکت خیز یوں سے کون واقف نہیں ہے۔ یہ کینسر کی سب سے بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ پاکستان میں بڑی تعدا د میں لوگ تمباکو نوشی کی لت میں مبتلاء ہیں اور ان کی تعداد 2 کروڑ 20لاکھ سے زیادہ ہے۔ ہمارے نوجوان بھی تیزی سے نشے کی اس لت میں مبتلاء ہو رہے ہیں۔ روزانہ 1200کے قریب بچے تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں۔ آج کل تمباکو انڈسٹری ویلو نام کی ایک نہی پروڈکٹ مارکیٹ میں لے آئی۔یہ بات مسلم لیگ (ن) کے رہنما عابد شیر علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے کہی۔
ویلو نیکوٹین پاؤچز ہیں جنہیں منہ میں رکھا جاتا ہے اور یہ منہ میں ہی گھل جاتے ہیں اور انہیں تھوکنا نہیں پڑتا۔ تمباکو انڈسٹری لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے کہ یہ پاؤچز سیگریٹ کا محفوظ متبادل ہیں اور ان کا کوہی نقصان نہیں ہے حالانکہ اس میں نیکوٹین اور کئی دوسرے نقصان دہ کیمیکل شامل ہیں جو دل، کینسر، گردوں کے امراض، زہنی گروتھ کے رکنے، او ر دل سمیت کئی دوسری بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔
و یلو کے استعمال سے جسم میں نیکوٹین کی طلب ذیادہ ہو جاتی ہے اور اسے استعمال کرنے والا بہت جلد اسکا عادی ہو جاتا ہے اور اسے چھوڑ نہیں پاتا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ اس نشے سے نوجوانوں کو بچانے کے لیے ویلو پر پابندی لگوا کر قوم کے مستقبل کو محفوظ بنایا جائے۔