شیخوپورہ میں دن دیہاڑے 16 سالہ نوجوان قتل، دو زخمی، نامزد ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج
شیخوپورہ(بیورورپورٹ)
شہر شیخوپورہ کا امن و امان تباہ ہوچکا، آئے روز وارداتیں عروج پر اور شہر کو بدمعاشوں، قاتلوں اور ڈکیتوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا- اسی طرح تھانہ بی ڈویژن شیخوپورہ کی حدود محلہ رام گڑھا گلی مادھووالی کے رہائشی 16 سالہ میٹرک کے طالب علم حارث کو مبینہ طور پردن دیہاڑے قتل کردیا گیا-
اس لرزہ خیز واقعہ کے مدعی مقتول حارث کے والد فیاض احمد نے میڈیا کو بتایا کہ وہ 14 اکتوبر کو بوقت 3 بجے دوپہر اپنے بیٹے محمد حارث بعمر 16/17 سال کسی کام کے سلسلہ میں محلہ کے بازار کی طرف جا رہے تھے کہ کہ گلی مادھووالی کی نکر پر پہنچے تو زکریہ اور عبداللہ پسران عبدالجبار اقوام سندھو راستہ میں مل گئے وہ بھی کسی کام سے جارہے تھے کہ یکدم وحید شاہ ولد نثار مسلح بندوق 12 بور، حسنین شاہ مسلح پسٹل اور عمر شاہ مسلح پسٹل سامنے آگئے اور آتے ہی وحید شاہ نے
للکارا مارا کہ آج محمد حارث کو زکریا اور عبداللٰہ کی مدد کرنے کا مزہ چکھا دو جس پر حسنین شاہ نے اپنے دستی پسٹل سے جان سے مار دینے کی نیت سے سیدھا فائر کیا جو محمد حارث کو چہرے کے بائیں آنکھ کے قریب لگا اور سر کی پچھلی جانب سے نکل گیا جس کے باعث محمد حارث شدید زخمی ہوگیا اور زمین پر گر کر تڑپنے لگا، اسی اثنا میں حسنین شاہ نے دوسرا فائر کیا جو عبداللٰہ کو دائیں ٹانگ پٹ پر لگا، پھر حسنین شاہ نے اپنے دستی پسٹل سے فائر کیا جو زکریا کو پیٹ کے نیچے لگا نازک حصہ پر دوران فائرنگ حسنین شاہ کا فائر اس کے والد کو لگا جس سے وہ مضروب ہوگیا- بتایا گیا ہے کہ محمد حارث، عبداللہ اور زکریا کو علاج معالجہ کی خاطر ٹراما سینٹر شیخوپورہ لایا گیا لیکن محمد حارث زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال پہنچتے ہی جاں بحق ہوگیا، محمد زکریا کو بعد علاج معالجہ ڈاکٹر نے
میو ہسپتال ریفر کر دیا اور عبداللہ کو ڈی ایچ کیو شیخوپورہ داخل کرلیا۔ مدعی مقتول حارث کے والد فیاض احمد کا کہنا تھا کہ میرے علاوہ اس وقوعہ کو شہزاد علی علی اور ذوالقرنین پسران نذیر احمد، نذیر حسین ولد غلام محمد نے بچشم خود دیکھا وجہ عناد یہ ہے کہ چند روز پہلے زکریا، عبداللہ اور عبدالجبار کا الزام علیہان کے ساتھ معمولی جھگڑا ہوا تھا جس کو مقتول محمد حارث نے جھگڑا ختم کرنے کی کوشش کی تھی
جسکی رنجش الزام الیہان نے دل میں رکھی اور مذکورہ وقوعہ ہوا۔ ایس ایچ او تھانہ بی ڈویژن ثمر عباس ڈوگر نے 1309/22 کے تحت بجرم 302 ت پ، 324 ت پ، 34 ت پ کے تحت وقوعہ کی ایف آئی آر درج کرکے مزید تفتیش کا آغاز کردیا ہے- مقتول نوجوان حارث کے والد اور مقدمہ کے مدعی فیاض احمد نے ڈی پی او شیخوپورہ اور وزیراعلیٰ پنجاب سے فوری نوٹس لیتے ہوئے فراہمی انصاف کا مطالبہ کیا ہے