حوصلہ و یکجہتی کمزور فریق کو بھی طاقت ور ترین دشمن پر جیت دلا سکتی ہے
بھارت کے مسلمانوں میں، انہیں انکے آبائی دینی جہادی جذبات سے ماورا، ان میں ان ھندو بھیڑیوں کا خوف بٹھائے، انہیں دوسرے درجہ کا شہری بنائے، انہیں پس مردہ قوم کی طرح، انکا غلام بنائے رکھنا چاہتی ہیں اور بھارت کی آبادی کے پانچوین حصہ کے ہم مسلمان، اسی بھارت پر اپنے 800 سالہ حکومت والے شاندار ماضی کو بھول کر، اور اپنے میں پنہاں جہادی قوت و حوصلہ کو نظر انداز کئے، ڈر اور خوف والے ماحول میں جینے پر مجبور ہیں۔
آج بھی ہم بھارت کے تیس کروڑ مسلمان، اپنے مذہبی مسلکی فروعی اختلافات کو درکنار کر، صرف امت محمدی ﷺ ہونے کے احساس کو، اپنے ذہن و قلب میں جاگزیں کئے، ان چند فی صد شدت پسند ھندو دہشت گردوں کے خلاف شیشہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے پائے جائیں، تو یقین مانئے، آسمانی سناتن دھرم والی شانتی، انتی پوروک، ھندو قوم کی اکثریت، خود آگے بڑھ کر، ان جنونی ھندو دہشت گردوں کے خلاف ہمارے ساتھ صف بستہ پائی جائیں گی۔
بلکہ جہاں کہیں بھی ہم مسلمان اپنے طور متحد ہوئے،ہم مسلمانوں میں بیداری و خود اعتمادی پیدا کرنے کچھ عملی قدام اٹھانے میں کامیاب نظر آتے ہیں تو،انہیں اپنے اقتدار ھند کا غلط فائیدہ اٹھاتے ہوئے ، اپنے مکر و فریب سے، جھوٹے مقدمات میں پھنسائے، ہم مسلمانوں کو، ان کے خلاف یک جٹ ہونے سے، مانع رکھنے میں کامیاب ہورہے ہیں۔ سابقہ پندرہ بیس سالوں میں، آسمانی تباہی والے،بھوکم و سیلاب زد مقامات پر، اور خصوصا کورونا مہاماری دوران، کورونا مریضوں میں دوائی و آکسیجن سیلینڈر تقسیم کرواتے ہوئے
اور ہزاروں ھندو بھائیوں کے پارتو شریر کو،انکے ھندو مذہبی عقائد کے اعتبار سے، انتم سنسکار کرتے ہوئے، اپنے رفاعی امدادی کاموں سے، نہ صرف مسلمانوں میں، بلکہ دلت آدیواسی پچھڑی جاتی کروڑوں ھندوؤں میں مقبول ہوتے، نیشنل ڈیموکریٹک فرنٹ اور ان کی ڈیلی تنظیموں سے، آرایس ایس، بی جے جے پی خوف کھائے، انہیں اقتدار ھند پر اپنا قبضہ برقرار رکھنے، اپنے لئے سب سے بڑا روڑا تصور کئے،
، اپنی تباہی و بربادی سے عام ھندوؤں کو ماورا و انجان رکھنے ہی کی خاطر، مسلم مدارس و مکاتب کا سروے کرانے کے نام پر تو، کبھی ھندو احیاء پرستی والے، آسمانی سناتن دھرمی، چمنستان بھارت کے ہزاروں سالہ پردہ داری نظام ہی کے طرز پر، مسلم نساء حجاب کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے، اپنے آپ کو ھندو احیاء پرستی والے ڈھکوسلے نعرے کے پیچھے چھپائے، سونے کی چڑیا بھارت کے معدنی خزانوں کے ساتھ 130 کروڑ بھارت واسیوں پر حد سے زیادہ ٹیکس لگائے، انہیں مہنگائی کی مار سے ادھ مرا کئے،
ہزاروں کروڑ کے ٹیکس کو، دونوں ہاتھوں سے لوٹتے ہوئے، منو اسمرتی کال کے دلت مخالف برہمنی راجیہ کو بھارت واسیوں پر لادنے کے فراق میں، یہ سو سالہ آرایس ایس،بی جے پی اوراسکی ذیلی ھندو شدت پسند دہشت گرد تنظیمیں منہمک و مصروف لگتی ہیں۔ اب اس ہزاروں سالہ گنگا جمنی مختلف المذہبی
سیکولر اثاث چمنستان بھارت کو کیسے دلت مسلم نفرتی چھوت چھات والے راجیہ بننے سے روکنا ہے اس دیش میں ہزاروں سال سے اپنی گنگا جمنی سیکئولر اثاث کو باقی رکھنے کی جستجو میں مصروف، کروڑوں ھندو بھائیوں کی ذمہ داری والا کام ہے۔وما علینا الا البلاغ