23

وزیر قانون پنجاب خرم شہزاد ورک رپورٹر صدف نعیم کے گھر اپنی ٹیم کے ہمراہ تعزیت کیلئے پہنچ گئے

وزیر قانون پنجاب خرم شہزاد ورک رپورٹر صدف نعیم کے گھر اپنی ٹیم کے ہمراہ تعزیت کیلئے پہنچ گئے

شیخوپورہ(بیوروچیف/شیخ محمد طیب سے)وزیر قانون پنجاب خرم شہزاد ورک رپورٹر صدف نعیم کے گھر واقع اچھرہ لاہور میں اپنی ٹیم کے ہمراہ تعزیت کیلئے پہنچے اور لواحقین سے اظہار افسوس کرتے ہوئے مرحومہ کے لیے فاتحہ خوانی کی ۔وزیر قانون پنجاب خرم شہزاد ورک نے اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اس المناک سانحہ سے متعلق بتایا کہ میں لانگ مارچ میں جب دوبارہ شرکت کرنے کے لیے پہنچا تو ہمیں بتایا گیا

کہ عمران خان صاحب نے لانگ مارچ کو آج کے لیے ملتوی کر دیا ہے جس کی وجہ صحافی صدف نعیم کے ساتھ پیش آنے والا حادثہ تھا، ان کی موت کا سن کر دل بہت دکھی ہوا جو ابھی تک ہے۔ صدف نعیم نے آخری انٹرویو میرا کیا تھا وہ انتہائی اعلی صحافتی اوصاف کی مالک تھیں۔ پارٹی چیئرمین عمران خان بھی اس حادثہ پہ دکھی ہیں اور لانگ مارچ چھوڑ کر لواحقین سے اظہار تعزیت کے لیے ان کے پاس آئے۔

وزیر قانون نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب نے لواحقین کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔اگرچہ جو کھو دیا ہے ، مالی امداد اس کا نعم البدل تو نہیں مگر پھر بھی اس امداد سے ان کے بچوں کی کفالت بھی ہو سکے گی اور ان کےلیے مزید بھی ہم سے جو کچھ بن پایا ہم کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے۔ اللہ تعالی ہماری شہید ہو جانے والی اس بہن کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔ اس سے پہلے صوبائی وزیر قانون پنجاب خرم شہزاد ورک وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کی ہدایت پر لانگ مارچ میں دوران ڈیوٹی ہارٹ اٹیک سے وفات پا جانے والے کانسٹبل کے شیخوپورہ میں واقع گھر بھی گئے

اور ورثا سے تعزیت کی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ آئی جی پنجاب پولیس کو کانسٹبل لیاقت علی کے پسماندگان کی مالی امداد کے لیے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ اللہ تعالی شہید کانسٹبل کو اپنی جوار رحمت میں جگہ دے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں