46

قبائلی ضلع مہمند میں ٹریفک حادثات کے روکھتام کیلئے پچاس رکنی کمیٹی نے مختلف فیصلے کی گئیں

قبائلی ضلع مہمند میں ٹریفک حادثات کے روکھتام کیلئے پچاس رکنی کمیٹی نے مختلف فیصلے کی گئیں

قبائلی ضلع مہمند میں ٹریفک حادثات کے روکھتام کیلئے پچاس رکنی کمیٹی نے مختلف فیصلے کی گئیں۔گاڑی کے ٹکر سے شہید ہونے والے ورثاء کو گاڑی مالک دیہت دیگی۔لواحقین انکو ہر گز معاف نہیں کریگی۔بصورت دیگر وہ قوم کو 20 لاکھ روپے جرمانہ دیگی۔یعنی انکا اختیار کمیٹی کے پاس ہوگی۔ٹریفک اہلکاروں میں اضافہ،کھنڈرات روڈ کی پختگی،سپیڈ بریکر،سڑک کیٹلائٹ،یوٹانگ بس کے ٹائم صبح پانچ بجے کرنا،بازاروں میں سپیڈ بریکر لگانا وغیرہ وغیرہ مطالبات کو پیش کی گئیں۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قومی جرگہ نے پچاس رکنی کمیٹی حادثات کے روکھتام کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی تھی

۔جس میں آج باقاعدہ اپر مہمند کے ناظم اعلی حافظ تاج ولی کے حجرے میں جرگہ کیا گیا۔جرگہ میں طویل بحث کے بعد ایک اعلامیہ جاری کیا گیا۔جس میں گاڑی کے ٹکر سے شہید ہونے والے لواحقین کو گاڑی مالک اسلامی طریقے و قانون کے دائرے کے اندر دیہت دینے کی پابند ہوگی۔اور معافی کا اختیار بھی کمیٹی کے پاس ہوگی۔شہید کے لواحقین نے اگر کمیٹی کے بغیر معافی دی گئی تو انکے خاندان سے 20 لاکھ جرمانہ وصول کیا جائیگا۔کمیٹی نے مہمند پولیس سے پرزور مطالبہ کیا گیا کہ وہ ٹریفک کے اہلکاروں میں اضافہ کیا جائے۔بازاروں میں سپیڈ بریکر لگائے جائیں۔اوور سپیڈ ڈرائیوروں کو باقاعدہ جرمانہ کی پرچے دیا جائے۔

جبکہ سڑک کی مرمت پر فوری طور پر کام دوبارہ شروع کیا جائے۔کمیٹی نے یہ بھی کہا کہ لوکل ڈرائیوروں کو بےجا تنگ کرنے سے گریز کیا جائے۔جبکہ باجوڑ سے آئی ہوئی یوٹانگ بسوں کی ٹائم صبح پانچ بجے رکھ دیا جائے۔انھوں نے مطالبہ کیا گیا کہ تحصیل صافی مامدگٹ ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کی بندوبست یقینی بنائے جائے۔ان مطالبات کو باقاعدہ پر بروز پیر ڈی سی مہمند عارف اللہ اعوان سے ملاقات کرکے انکو آگاہ کیا جائیگا۔جبکہ ان مطالبات کو سرکاری طور پر لاگو کیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں