یونیورسٹی آف سندھ ٹھٹھہ کیمپس میں میرین ریسرچ لیبارٹری اور اوشیانوگراف سروے یونٹ کا افتتاح
ڈاکٹر رفیق میمن نے کہا کہ ساحلی پٹی میں تحقیق کی بہت گنجائش ہے ٹھٹھہ کیمپس قابل ستائش کام کر رہا ہے۔ سینٹر فار کوسٹل اینڈ ڈیلٹیک اسٹڈیز پی ایم ڈی سی سجاول اور پی ایم ڈی سی ٹھٹھہ مختلف پروجیکٹس پر اہم کردار ادا کر رہے ہیں ۔ پی وی سی ٹھٹھہ کیمپس نے نتیجہ اخذ کیا کہ یہ منصوبے علم کی دولت لائے گا جس سے پالیسی سازوں کو اس کے مطابق لائحہ عمل وضع کرنے میں مدد ملے گی۔
اس موقع پر مہمان خصوصی غضنفر علی قادری ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ نے میرین ریسرچ لیبارٹری اور اوشیانوگرافک سروے یونٹ کا افتتاح کیا اور ڈائریکٹر سی سی ڈی ایس پروفیسر ڈاکٹر مختیار احمد مہر کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے ٹھٹھہ ریجن کے لیے میرین ریسرچ لیبارٹری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ٹھٹھہ کیمپس کے لیے علیحدہ عمارت کے حصول کے سلسلے میں مزید تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے سول سوسائٹی کی تنظیموں کو ہدایت کی کہ وہ سی سی ڈی ایس کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کریں۔
دوسری جانب پراجیکٹ ڈائریکٹر PMDC ڈاکٹر مختیار احمد مہر نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور شکریہ ادا کیا۔ اور سیمینار میں پی ایم ڈی سی ٹھٹھہ کی جامع پراجیکٹ رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے اب تک جاری تحقیقی سرگرمیوں اور ان کے نتائج کی وضاحت کی۔ انہوں نے عزم کیا کہ پراجیکٹ کا باقی ماندہ کام تمام مقررہ تاریخوں تک مکمل کریں گے
مس فضا شاہ نے سفارش کی کہ ضلعی حکومت ماہی گیری، مینگرووز اور تجارتی لحاظ سے اہم شیل فشریز کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرے۔مسٹر خدا بخش بہرانی ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ نے ضلع ٹھٹھہ میں سب سے زیادہ کمزور ساحلی علاقوں کے سماجی و اقتصادی تانے بانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا
۔ انہوں نے فیلڈ ڈیٹا اکٹھا کرنے کے حوالے سے ٹھٹھہ کیمپس کو محکمہ سماجی بہبود کی مکمل حمایت کا بھی اظہار کیا۔ڈائریکٹر فشریز محمد اسلم انصاری نے سندھ فشریز کو یونیورسٹی آف سندھ ٹھٹھہ کیمپس کے ساتھ ماڑی کلچر سیکٹر کی ترقی کے سلسلے میں تعاون کی پیشکش کی۔
جامعہ کراچی کی سی ای ایم بی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر شہناز نے ٹھٹھہ کیمپس میں ریسرچ ڈویلپمنٹ کی کوششوں کو سراہا،