37

ثقافتی دن کے حوالے سے عوامی تحریک کی جانب سے محترم رسول بخش پليجو صاحب کی آخری آرام گاہ گاؤن منگر خان پلیجو میں علمی ادبی اور ثقافتی پروگرام منعقد کرکے رسول بخش پليجو صاحب کو ثقافتی رنگوں کے ساتھ سلام پیش کیا گیا

ثقافتی دن کے حوالے سے عوامی تحریک کی جانب سے محترم رسول بخش پليجو صاحب کی آخری آرام گاہ گاؤن منگر خان پلیجو میں علمی ادبی اور ثقافتی پروگرام منعقد کرکے رسول بخش پليجو صاحب کو ثقافتی رنگوں کے ساتھ سلام پیش کیا گیا

ٹھٹھہ (رپورٹ امین فاروقی) ثقافتی دن کے حوالے سے عوامی تحریک کی جانب سے محترم رسول بخش پليجو صاحب کی آخری آرام گاہ گاؤن منگر خان پلیجو میں علمی ادبی اور ثقافتی پروگرام منعقد کرکے رسول بخش پليجو صاحب کو ثقافتی رنگوں کے ساتھ سلام پیش کیا گیا. اس موقعے پر عوامی تحریک کے مرکزی صدر لال جروار، عوامی تحریک کی مرکزی مرکزی نائب صدر حور النساء پلیجو، سندھیانی تحریک مرکزی جنرل سیکریٹری مروبت ہالیپوٹو، سندھی ھاری تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر دلدار لغاری،

عوامی تحریک کے مرکزی جنرل سیکرٹری نور احمد کاتیار، مرکزی رہنما ڈاڈا قادر رانٹو، عوامی تحریک ضلع ٹھٹہ کے صدر مٹھا خان لاشاری، سندھی مزدور تحریک کے مرکزی صدر حاجی خان سمون، سندھی گرلز اسٹوڈنٹ تحریک کی مرکزی صدر ساجدہ پرھیاڑ، سندھی شاگرد تحریک کے مرکزی جنرل سیکرٹری غلام علی زئور اور دیگر نے خطب کیا. عوامی تحریک کے مرکزی صدر لعل جروار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ جیسے سماج میں رسول بخش پليجو صاحب وہ واحد شخص تھے

جنہوں نے ایک انقلابی سیاسی جماعت جوڑی اور اس نے سیاست میں ثقافت کو متعارف کروایا اور دونوں کو ساتھ ساتھ چلایا. اور علمی ادبی اور فکری طور پر جدت پیدا کی. رسول بخش پليجو نے سیاسی جلسوں، اسٹڈی سرکلز، اور لانگ مارچوں میں قومی اور انقلابی گیت اور ٹیبلوز پیش کرنے کا رواج پیدا کیا. اس نے کہا کہ سندھ کی ثقافت پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں. سندھ کے تعلیمی اداروں میں لطیف،

ایاز، بخاری، مجیدی، سرویچ سجاول، ابراہیم منشی اور دیگر انقلابی شاعروں کی شاعری پر بندش ہے تعلیمی اداروں میں سندھی زبان پڑھانے پر پابندی ہے. کروڑوں روپے کی بجٹ ہونے کے باوجود سندھ حکومت سندھ کی ثقافت کو بچانے کے لیے سنجیدہ نہیں ہے. سندھ کے تاریخی قلعوں؛ کچا قلعہ، پکا قلعہ گورک، گنجے ٹکر سمیت دیگر تاریخی مقامات پر قبضے کیے گئے ہیں. کارونجھر کو بھی توڑا جا رہا ہے.

سندھ کی عوام کو سندھ کی ثقافت کو بچانے کے لیے پرامن جدوجہد کرنی ہوگی. پیپلزپارٹی عالمی دہشت گرد ٹولوں اور سندھی قوم کے قاتل دہشتگردوں کے ساتھ اقتدار کی خاطر معاہدے کر کے کراچی سمیت سندھ کے بڑے شہر دہشت گردوں کے حوالے کردے ہیں. سندھ کی عوام ان سندھ دشمن معاہدوں کو مکمل طور پر رد کرتی ہے. اور مطالبا کرتے ہیں کہ ایم کیو ایم کے قاتل دہشت گردوں پر قتل کے کیسز چلائے جائیں

اور ان کو سزائیں دی جائیں. اس نے مزید کہا کہ عوامی تحریک ان دو سالوں میں ساری سندھ کے اندر تنظیم سازی کرنے اور تعلیم کی تباہی، سندھ میں بڑھتی ہوئی غیر ملکی آبادی، پانی پر لگنے والے ڈاکے، سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمین کی نیلامی، ثقافتی اور تاریخی جگہوں پر کیے گئے قبضون، سندھیوں کو اپنے ہی وطن میں اقلیت میں تبدیل کرنے اور دیگر سندھ دشمن پالیسیوں کے خلاف جدوجہد کرے گی.

پلیجو صاحب نے قومی، طبقاتی، جمہوری، جدوجھد میں سندھ کے قومی گیتوں کو شامل کیا. اور قومی گیتوں کی کمپوزنگ کر کے سندھ کے قومی فنکاروں سے قومی گیت گانائے.سندھیانی تحریک کی مرکزی صدر سبھانی ڈاہری نے کہا کہ محترم رسول بخش پليجو صاحب نے سندھ کی ثقافت کو قومی عوامی جمہوری جدوجہد میں شامل کیا. اس نے عملی طور پر تند کو تلوار سے لڑایا. عوامی تحریک کے

مرکزی سیکرٹری جنرل نور احمد کاتیار نے کہا کہ سندھ کی ثقافت منانے کا مقصد ثقافتی جگھون کے تحفظ کی جدوجہد کو تیز کرنا ہے. سندھی ھاری تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر دلدار لغاری نے کہا کہ اپنے وسائل اور دھرتی کا تحفظ اور بقا کے لئے جدوجہد کرنا بھی سندھ کی ثقافت کا حصہ ہے. سندھی قوم نے تاریخی طور پر حملہ آوروں کا مقابلا کیا ہے. ہم کو بھی سندھ میں آنے والے غیر ملکیون کے خلاف جدوجہد کرنا ہوگی.

عوامی تحریک کے مرکزی نائب صدر ساجد مھیسر نے کہا کہ رسول بخش پليجو صاحب نے سیاست میں علمی ادبی اور فکری کچہریوں کا رواج ڈالا. اس نے سندھ میں سیاست کو علم اور ادب سے جوڑا. عوامی تحریک کے مرکزی رہنما عبدالقادر رانٹو نے کہا کہ محترم رسول بخش پليجو صاحب نے سندھی ادب ۾ زبردست تخليق کا بنیاد ڈالا. تنقیدی ادب ۾ انڌا اونڌا ويڄ، سندي ذات هنجن جیسے تنقیدی کتاب دیے. علمی ادبی ثقافت پروگرام ۾ فنکار سوڈھو جوگی نے قومی گیت پیش کیے
عوامی تحریک کے رہنماؤں نے محترم رسول بخش پليجو صاحب کی آرام گاہ پر گل نچھاور کیے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں