65

عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی صورتحال کا نوٹس لے ۔ رانا بشارت علی خاں

عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی صورتحال کا نوٹس لے ۔ رانا بشارت علی خاں

اسلام آباد(بیورو رپورٹ)پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کے ان مظلوم عوام کا خیرخواہ اور واحد امید ہے جنھیں سات دہائیوں سے زائد عرصے سے بدترین بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے :رانا بشارت علی خاں چیئرمین انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ
عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی صورتحال کا نوٹس لے ۔ رانا بشارت علی خاں بھارت نہتے کشمیریوں کا قتل عام ،مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدل رہا ہےبھارتی فوج وحشی مزاج نریندر مودی کی سرپرستی میں کشمیری مسلمانوں پر جس قدر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑتی ہے ان کے جوش و جذبہ میں اسی قدر تیزی اور شدت آتی جاتی ہے

۔ وہ اپنی جانوں کی پروا کیے بغیر اپنی آزادی کی حقیقی جنگ لڑنے میں مصروف ہیں۔ پاکستان کی مختلف حکومتوں کی طرف سے ان نہتے اور بے گناہ حریت پسندوں کی اخلاقی اور سفارتی سطح پر امداد تعاون کا اعلان تو ضرورکیا جاتا ہے لیکن عملاً عالمی سطح پر ابھی تک ایسی بہت کوششیں کم دیکھی گئی ہیں جو کشمیری عوام کے لیے حوصلہ افزائی اور ان کی جدو جہد میں ان کے لیے تقویت کا باعث ہوں لیکن چونکہ پاکستان کے عوام دل و جان سے اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں، ان کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں

اور وہ ان سے ہمیشہ اظہار یکجہتی کرتے ہیں اس لیے کشمیری عوام پاکستان کے ساتھ فطری طور پر محبت کرتے اور اپنے مسائل ، مصائب اور دکھوں کے حل کے لیے اسی کی جانب امید بھری نظروں سے دیکھتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت پاکستان کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و ستم کو انسانی حقوق کے محافظ سمجھے جانے والے اداروں، اقوامِ متحدہ اور دیگر عالمی فورموں پر مؤثر انداز میں اجاگر کرے تاکہ وہ بھارتی حکومت پر دبائو بڑھا کر وہاں انسانی حقوق کی بحالی کی کوئی صورت پیدا کر سکیں

پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کے ان مظلوم عوام کا خیرخواہ اور واحد امید ہے جنھیں سات دہائیوں سے زائد عرصے سے بدترین بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے۔ دوسری جانب، مقبوضہ وادی میں سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ نریندر مودی کی زیرِ قیادت فسطائی بھارتی حکومت کشمیریوں پر مظالم کو بے نقاب کرنے کی پاداش میں صحافیوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حصولِ آزادی کی جنگ لڑنے والے حریت پسندوں کی امیدوں کا واحد مرکز پاکستان ہی ہے اور وہ ’کشمیر بنے گا پاکستان‘ کے نعرے کو حرزِ جان بنائے بھارت کی غاصب افواج کے سامنے سینہ تانے مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہیں

رانا بشارت علی خاں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورت حال کا نوٹس لے، ماورائے عدالت قتل، گرفتاریاں، محاصرے معمول بن چکے، مقبوضہ کشمیرکے عوام گزشتہ سات دہائیوں سے بدترین بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سامنا کر رہے ہیں، دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعوی کرنے والے بھارت نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو صلب کر رکھا ہے

، جو اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے، 5 اگست 2019 کے بعد سے مقبوضہ ریاست کشمیریوں کے لئے جہنم بنی ہوئی ہے، عالمی برادری مسئلہ کشمیر حل کروائے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو وعدے کے مطابق ان کاحق دینے کے بجائے بھارتی حکمران گزشتہ 75 سال سے اپنی فوجی طاقت کا استعمال کر کے حق خودارادیت کے حصول کے لئے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو کچلنے کی کوشش کر رہے ہیں،

بھارت نے اس کے لئے متنازعہ علاقے میں بڑے پیمانے پر فوجی تعینات کئے، جن کی تعداد اب بڑھ کر 10لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے، یہ قاتل فوجی ظالمانہ قوانین کا سہارا لے کر کشمیری عوام کو ڈرانے دھمکانے کے لئے ماورائے عدالت قتل، گرفتاریوں، ٹارگٹ کلنگ، محاصروں، تشدد، جبری گمشدگیوں، خواتین کی بے حرمتی اورتوہین کا سہارا لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 5اگست 2019سے مقبوضہ کشمیر اپنے باشندوں کے لئے جہنم بنا ہوا ہے، جنہیں تمام بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے، جس گھٹن کے ماحول میں کشمیری زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، وہ عالمی ضمیر کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہے

۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اور خطے میں پائیدار امن یقینی بنانے کے لئے تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لئے بھارت پر دبا ڈالے۔بھارت نہتے کشمیریوں کا قتل عام ،مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدل رہا ہے، ترکیہ کی حکومت،عوام اور سیاسی جماعتوں نے مسئلہ کشمیر ہر فور م پر اجاگرکیا، اسلامی ممالک بھی کشمیریوں کی حمایت کریں

،کشمیری اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپنے حق کے حصول کے لیے جدوجہد کررہے ہیں ہندوستان کی قابض افواج مقبوضہ جموں وکشمیر میں نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کا قتل عام کررہی ہے 2019ء کے اقدامات کے بعد تسلسل کے ساتھ ایسے اقدامات کیے جارہے ہیں جو کشمیریوں کی مسلم شناخت کو ختم کررہے ہیں

مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلا جارہا ہے مساجد اور وقف املاک بحق سرکار ضبط کی جارہی ہیں 40لاکھ انتہا پسند ہندوؤں کو ڈومسائل جاری کر دئیے ہیں جو اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں