سیاسی جماعتیں متحد نہ ہوئیں تو ملک سیاسی عدم استحکام کی زد میں رہے گا: فافن
سیاسی جماعتیں متحد نہ ہوئیں تو ملک سیاسی عدم استحکام کی زد میں رہے گا: فافن
فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے عام انتخابات سے متعلق سفارشات جاری کر دیں۔
فافن کے جاری اعلامیے کے مطابق آئینی طور پر عام انتخابات رواں سال 11 اکتوبر کو ہونے ہیں، ان 7 ماہ میں سیاسی جماعتیں اہم انتخابی اصلاحات پراتفاق رائے کیلئے فوری مذاکرات کا آغاز کریں، انتخابات سے قبل سیاست میں پیسے کا استعمال، انتخابی نتائج کے انتظام، اوورسیزپاکستانیوں کے ووٹ کے طریقہ کار اورنمائندگی پراتفاق رائے درکارہے۔
فافن اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعتیں موجودہ قانونی فریم ورک کی کمزوریوں کو دور کرنے کیلئے فوری مذاکرات کریں، سیاسی جماعتیں اختلافات بھلاکرمتحد نہ ہوئیں توملک سیاسی عدم استحکام کی زد میں رہے گا اور اس وجہ سے پہلے سے کمزورمعیشت پرمزید منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
فافن کا کہنا ہے کہ انتخابی نظام کوانتخابات میں سوشل میڈیا کے بڑھتے اثرات جیسے نئے مسائل کا سامنا ہے، سوشل میڈیا نے سیاسی جماعتوں کے علاوہ ممنوع ذرائع کی مہمات کی مالی سرپرستی شروع کی ہے، انتخابات میں سیاسی جماعتوں کے خرچ پرحد مقرر اورخلاف ورزی پرسزادی جائے، الیکشن کمیشن امیدواروں کی جانب سے سوشل میڈیا اوردیگراخراجات کی جانچ پڑتال یقینی بنائے، سوشل میڈیا پرانتخابی مہم،قواعدوضوابط کی پابندی اوراخراجات کا استعمال ریگولیٹ کیا جائے۔
فافن نے جاری اعلامیے میں مزید کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں ڈپٹی اسپیکررولنگ کیس میں موجودہ حکومت نے انتخابی اصلاحات کا وعدہ کیا تھا، حکومت نے اب تک اوورسیزپاکستانیوں کے ووٹنگ کے حق اور ای وی ایم پرکوئی پیشرفت نہیں کی، الیکشن کمیشن کو انتخابی نتائج کی جانچ پڑتال میں خودمختار بنایا جائے اس سے متعلق فافن جلد طریقہ کارجاری کرے گا۔
فافن کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور ملک میں دوردرازعلاقوں کی عوام کوپوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ ڈالنے کا حق دیا جاسکتا ہے، قومی اورصوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں پرخواتین صرف27 فیصد اضلاع کی نمائندگی کرتی ہیں، خواتین کیلئے مختص نشستوں کے صوبائی کوٹے کی انتظامی ڈویژنوں کے درمیان تقسیم سے مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔