30

ایک نؤمسلم کا ہم مسلمانوں کو دعوت اسلام

ایک نؤمسلم کا ہم مسلمانوں کو دعوت اسلام

نقاش نائطی
۔ +966562677707

مسلمان اور موجودہ سیاسی کشمکش کے پس منظر میں، ایک نومسلم کی دعوت اسلام نام نہاد پشتینی ہم مسلمین کے نام nجس طرح کسی بھی ملکی افواج میں فوج بھرتی کرتے وقت، ملک و وطن کے لئے لڑنا مرنا اہم مقصد ہوتا ہے لیکن اس سے کہیں زیادہ دیش کی سلامتی کے تئیں وفاداری وفاشعاری اور دشمن افواج کے ساتھ ساز باز سے دور رہنے کی نہ صرف تلقین، بلکہ ملک و وطن کی دفاعی ڈیوٹی عمل سے کہیں زیادہ ملک و وطن سے وفاشعاری، وفاداری، مطلوب ہوتی ہے ملک و وطن کےلئے دلیری سے لڑنے والا کوئی بھی بڑے سے بڑا آفیسر کیپٹن کرنل یا جنرل ہی کیوں نہ ہو، دشمن افواج کے ساتھ معمولی ساز باز بھی رکھے تو اس کا یہ عمل، نہ صرف اسکے پورے کیرئر کو داغ دار کیا کرتا ہے

، بلکہ دیش کی خدمات سے اسے برطرف ہوتے کڑی سے کڑی سزا کا اسے مستحق ٹھہرایا جاتا ہے۔اس وقت دیش کےتئیں سابقہ اسکی دلیری وفاشعاری وفاداری کا ماضی کا ریکارڈ ھیج تر ہوجاتا یے۔عالم کے چھوٹے سے چھوٹے ملکی دفاعی قوانین کے لئے، جب اتنے کڑے قانون وضع کئے گئے ہیں تو پورے عالم انسانیت کے لئے آئے دین اسلام کےلئے اور اپنے شروعاتی دور میں اپنے اخلاق حمیدہ و جرآت جہادی جذبات سے سرشار تقریبا دو تہائی سے زیادہ عالم پر ابتدائی چار ساڑھے چار سو سال تک خلافت راشدہ سے چلی آرہی عالمی اسلامی حکومت اور پھر خلافت عثمانیہ سے دو تہائی عالم پر چلی آرہی سات سو سالہ اسلامی حکومت پس منظر میں،دین اسلام کی دعوت و بقاء کے لئے کیا سخت قانون وضع نہیں ہونے چاہئیے؟

سلف صالحین کے ادوار میں صلاح الدین ایوبی اور نورالدین زنگی علیہ الرحمہ کے ہاتھوں مسیحیت کے انکے دار الخلافہ فلسطین و زمام عالم شکت فاش ہوتے پس منظر میں،یہود ونصاری مشترکہ افواج کے کمانڈر ان چیف کےکہے جملے،”آپ مسلمانون کے للہ ہئیت والے جہادی جذبات کے سامنے، آج ہم شکست تسلیم کررہے ہیں لیکن کل آج کے مومنین مسلمانوں کو، جب ہم اپنی مکر و فریب والی سازشوں سے، ایمان و یقین سے ماورا فقط نام نہاد مسلمان باقی رکھنے میں کامیاب ہوجائیں گے تب دیکھتے ہیں، کیسے ہم تم مسلمانوں پر اپنی مسیحی و نصرانی دجالی تفکراتی حکومت قائم کرنے میں کامیاب نہیں ہوتے یہ دیکھا جائیگا”

آج کے بڑے ہی فخر سے مسلمان کہے جانے والے ہم مسلم اکثریت کے روز مرہ افعال و اعمال دیکھتے ہیں تو، ہمیں اپنے آپسی معاشرتی و معشیتی لین دین، کردار و اقدار کے معاملے میں،جہان یہود و ھنود و نصاری کا مہذب معاشرہ ہم مسلم معاشرے سے بہتر نظر آتا ہے تو وہیں اللہ کے رسول ﷺ کے وقت سے، مکرر “لاتشرک باللہ، اللہ کی ذات میں کسی کو شریک نا کرو” یعنی “اپنے خالق کائینات کے علاوہ کسے اور سے مدد و نصرت طلب نہ کرو” متنبہ کئے جانے کے باوجود،آج کے ہم مسلمانوں کی اکثریت شیعہ رافضی طرز تفکر شرک و بدعات میں ایسے مستغرق ہیں کہ پتہ ہی نہیں کہ ہم مسلمان بھی ہیں کہ نہیں؟

ھندوؤں کے شرکیہ عقائد جتنے کنکر اتنے شنکر طرز پر آج کے اہل سنہ میں سے مقلد علماء کرام کی اکثریت، عرش معلی پر براجمان کہے جانے والے اللہ رب العزت کو، اپنے وقت کے گمراہ کن عقیدہ وحدت الوجود مطابق دنیوی ہر شئی میں اللہ رب العزت کی شبیہہ کو پاتے ہیں۔ ایسے پس منظر میں اپنے ذاتی مطالعہ قرآن سے دین اسلام قبول کرنے والے نؤمسلم حضرات ہم نام نہاد مسلمانوں کے اخلاق و کردار کو دیکھ کر کیا تاثر اختیار کرتے ہیں

یہ تو اللہ ہی بہترجانتا ہےایسے میں ہم مسلمانوں میں سے اہل علم، اہل تدبر و تفکر حضرات کی کیا یہ ذمہ داری نہیں بنتی کہ رسول اللہ ﷺ کے، قرب قیامت نشانی کے طور بیان کردہ پیشین گوئی، سمندر کی جھاگ سے بھی زیادہ تعداد والے بے وقعت کر دیئے گئے ہم مسلمان، اپنے موجودہ تفکراتی مسلکی فروعی اختلافات کو یکسر ترک کرتے ہوئے، قرآن و حدیث کی روشنی میں اپنے آپ کی اصلاح کر،اپنے آپ کو قرون اولی والے صحابہ کرام، تابعین و تبع تابعین والے سلف و صالحین جیسا بننے اور بنانے پر زور دینا چاہئیے۔ وما علینا الا البلاغ

سائبر میڈیا واپس آپ پر گردش کرتا پیغام

میں ایک نو مسلم ہوں۔ خوب جانچ کر اور پرکھ کر اس مسلک پر ایمان لایا ہوں۔جس کے متعلق میرے دل و دماغ نے گواہی دی ہے کہ انسان کے لیے فلاح و صلاح کا کوئی راستہ اس کے سوا نہیں ہے ۔میں صرف غیر مسلموں ہی کو نہیں بلکہ خود مسلمانوں کو بھی اسلام کی طرف دعوت دیتا ہوں اور اس دعوت سے میرا مقصد اس نام نہاد مسلم سوسائٹی کو باقی رکھنا اور بڑھانا نہیں ہے۔جو خود ہی اسلام کی راہ سے بہت دور ہٹ گئی ہے،بلکہ یہ دعوت اس بات کی طرف ہے کہ آو اس ظلم و طغیان کو ختم کر دیں جو دنیا میں پھیلا ہوا ہے۔ انسان پر انسان کی خدا ئی کو مٹا دیں اور قرآن کے نقشے پر ایک نئی دنیا بنائیی جس میں انسان کے لیے بحیثیت انسان کے شرف و عزت ہو، حریت اور مساوات ہو، عدل اور احسان ہو ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں