کسی نے بھی توشہ خانہ کے تحائف کو قومی امانت نہیں سمجھا،کیپٹن عاصم ملک
دبئی(بیورورپورٹ) معروف پاکستانی سیاسی شخصیت اور ترجمان اوورسیز پاکستانیز کیپٹن(ر) عاصم ملک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ توشہ خانہ سے مستفید ہونے والوں کی فہرست دیکھ کر یہ سوچنے پر مجبور ہوگیا ہوں کہ ہر دور میں اور ہر ایک نے سرکاری تحائف کو دونوں سے سمیٹا اور مال مفت سمجھ کر ہڑپ لیا، انہوں نے کہا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ کسی نے بھی قومی خزانے کے تحفظ کا نہیں
سوچا بلکہ ہر ایک نے بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے، حکمران قوم کے امیر ہوتے ہیں جبکہ قومی خزانہ ان امیروں کے پاس قوم کی امانت ہوتا ہے لیکن ہر امیر(حکمران) نے قوم کی اس امانت میں خیانت کی، کیپٹن(ر) عاصم ملک نے مزید کہا کہ اگر ان تحائف کو انکی اصل قیمت کے لحاظ سے فروخت کیا جاتا تو اب تک پاکستان آئی ایم ایف سمیت دیگر تمام بیرونی قرضے ناصرف اتار چکا ہوتا بلکہ معاشی طور پر اپنے پاوں پر کھڑا ہوچکا ہوتا اور پاکستانی عوام آج خوشحال اور آسودہ ہوتی لیکن حکمرانوں نے توشہ خانہ کو مال مفت سمجھ کر اونے پونے داموں خریدا، میں چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف سے اپیل کرتا ہوں
کہ قیام پاکستان سے لیکر اب تک جس جس نے توشہ خانہ سے قیمتی تحائف سستے داموں لی ہیں انکی قیمتوں کا ازسرنو تعین کرکے مستفید افراد سے اصل قیمت لی جائے اور یہ رقم آئی ایم ایف اور دیگر مالیاتی اداروں سے لیے گیے قرضوں میں دیئے جائیں تاکہ پاکستان معاشی بحرانوں سے نکل آئے