عوام بہتر فیصلہ کرنے والے ہیں ! 43

عالمی ضمیر سورہا ہے !

عالمی ضمیر سورہا ہے !

دنیا بھر میںہر سال عا لمی ضمیر کادن منایا جاتا ہے ،اس سال بھی بڑے جوش وخروش سے منایا گیا ، ایک طرف عالمی ضمیر کی تقریبات ہورہی تھیں تو دوسری جانب مسجد ِاقصیٰ پر صہیونی فورسز وحشیانہ چڑھائی کی جارہی تھی ،مسجد قبلی میںنمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا تھا، اعتکاف میں بیٹھے نہتے روزہ داروں پر گولیاں چلائی جارہی تھیں ،لیکن عالمی ضمیر کان لپیٹے سوتا رہا ،کسی نے بے ضمیری کی نید سے بیدار ہونے کی کوشش کی نہ ہی اسرائیلی مظالم کے خلاف کوئی آوازاُٹھائی ہے ،نام نہاد عالمی ضمیر ایسی بے حسی کی گہری نید سویا ہے کہ جاگنے میں ہی نہیں آرہا ہے۔
دنیا کی بے حسی اور کیا ہو گی کہ شام،فلسطین ،کشمیرمیں وحشیانہ مظالم ڈھائے جارہے ہیں ،ہزاروں لوگ مار ے جارہے ہیں ، بچوں کو زندہ درگور کیا جارہا ہے ،ماؤں بہنوں کی عزتوں کی جانب وحشیوں کے ہاتھ بڑھ رہے ہیں،آگ اور خون کا گھنا ؤنا کھیل مسلسل کھیلا جا رہا ہے، لیکن ظلم کے ہاتھ روکنے والا کو ئی نہیں ہے،عالمی دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ،ایک طرف زبانی کلامی مذمت کی جاتی ہے

تو دوسری جانب پشت پناہی کی جارہی ہے ،اس کا ہی نتیجہ ہے کہ ظالموں کے حوصلے بڑھے ہوئے ہیں اور ظلم کم ہونے کے بجائے بڑھتا ہی چلا جارہا ہے ۔یہ بات سب پر عیاں ہو چکی ہے کہ عالمی قوتوں اور اداروں کی دنیا بھر کے مسلمانوں کیلئے پالیسی الگ اورمغرب کیلئے الگ ہے، اگراقوام متحدہ کے کردار کو دیکھاجائے

تو اس کے عمل سے بھی ثابت ہوتا ہے کہ اس کی مسلمانوں کیلئے کو ئی پالیسی نہیں یا یوں کہہ لیجئے کہ اس نے دنیا بھر کے مسلمانوں کیلئے دہرا معیار اپنا رکھاہے ،جبکہ اہل مغرب اور یورپ کے حقوق کا مکمل پاسبان ہے،ایک طرف اقوام متحدہ کی مسلمانوں کیلئے دوغلی پا لیسی کار فرما رہی ہے تو دوسری جانب او آئی سی بھی کوئی اپنا موثرکردار ادا نہیں کررہی ہے،مسلم دنیا کے حکمرانوں کو اپنے حقوق کی جنگ خود لڑنے اور دنیا کو اپنے حق کا احساس د لانے کیلئے منظم منصوبہ بندی کرنا ہو گی

، اہل مغرب کبھی مسلمانوں کے مسائل حل کرنے میں مخلص نہیں ہوں گے،کیو نکہ ان کے مفادات مسلمانوں کے مسائل سے ہی جڑے ہیں ،وہ کبھی نہیں چاہیں گے کہ مسلمان ان کی غلامی سے نجات حاصل کرلے ،اگر مسلمان ایک بار ان کی غلامی سے آزاد ہو گیا تو پھر ان کیلئے مسلمانوں پر اپنی گرفت قائم رکھنا ناممکن ہو جائے گا ۔
اس میِں کوئی دورائے نہیں کہ اہل مغرب مسلمان پر اپنی غلامانہ گرفت مضبوط کرنے میں کوشاں ہے ،جبکہ مسلمان ان کی غلامی سے نجات کی جدوجہد کررہے ہیں ،ایک طرف شام ،فلسطین کے مسلمانوں پر انتہائی ظلم ڈھائے جارہے ہیں تو دوسری جانب مقبوضہ کشمیرمیں آئے روز ا نسانیت کی دھجیاں اڑا کر سفاکی کی انتہا کی جارہی ہے،کشمیریوں کو جس بے دردی سے قتل کیا جارہا ہے، اسے دیکھ کر رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں،

نہتے کشمیری ایک لمبے عرصے سے ریاستی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں،مظلوم کشمیریوںکی آہ بکا پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور اقوام متحدہ کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے،یہ انسانی حقوق کی نام نہاد عالمی تنظیموں اور عالمی ادارے کب تک خاموش تماشائی بنے انسانیت سوز مظالم ہوتے دیکھتے رہیں گے ، یہ مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر جتنا مرضی بے حسی کا مظاہرہ کرتے رہیں ،مگر اپنی ساکھ برقرار رکھنے کیلئے تو کچھ نہ کچھ کرکے دیکھا ناہی پڑے گا۔
دنیا کا کوئی بھی مذہب انسانوں کے ساتھ ایسا سلوک کرنے کی اجازت نہیں دیتا ،جیسا کہ فلسطینیوں اور کشمیریوں کے ساتھ روا رکھا جارہا ہے ،ایک طرف انہیں حق خود ارادیت سے محروم رکھا جا رہا ہے تو دوسری طرف ان کے خون کی ہولی کھیل کر انسانی قدروں کو پامال کیا جارہا ہے، یہ گھنائونی حرکات بار بار دہرائی جارہی ہیں،اسرائیل اور بھارت انسانی حقوق کی سر عام پالی کررہے ہیں اور عالمی قوتیں ان کا ہاتھ روکنے کے بجائے پشت پناہی کررہی ہیں ،اس پر ان کے اپنےعوام نے بھی بار ہا احتجاج کیا ہے

،مگر اس پرکان دھرنے کی بجائے عالمی ضمیر سورہا ہے،کیا اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے آنکھوں پر پٹیاں باندھ رکھی ہیں اور کانوں میں روئی دے رکھی ہے ،بے گناہ ، نہتے فلسطینیوںاور کشمیریوں کی پکار کا کوئی نوٹس لیا جارہا ہے نہ ہی ان پر ہونے والے مظالم بند کرانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں،آئے روز فلسطین و مقبوضہ کشمیرمیں ڈھائے جانے والے مظالم میں اضافہ پرجتنی مذمت کی جائے کم ہے،انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو ہوش کے ناخن لیتے ہوئے

اقوام متحدہ سمیت عالمی ضمیر کو بیدار کرنا چاہئے ، اقوام متحدہ کو چاہئے کہ فوری طور پر فلسطین اورکشمیریوںپر بڑھتے مظالم کاسلسلہ بند کرائے،اس حوالے سے او آئی سی کو بھی متحرک ہو نا ہو گا ،امت مسلمہ کاجب تک اپنا ادارہ متحد ہو کر کوئی موثر کردار ادا نہیں کرے گا ،اس وقت تک سویا عالمی ضمیر بیدار ہو گا نہ ہی مظلوم مسلمانوں پر ظلم جبرکا جاری تسلسل روکا جاسکے گا ۔

https://www.youtube.com/@FSMediaNetwork/videos

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں