38

علماء میٹھے مشروبات کے نقصانات پرآگائی دینے میں اہم کرادار ادا کر سکتے ہیں۔ مفتی عبدلخبیر آذاد

علماء میٹھے مشروبات کے نقصانات پرآگائی دینے میں اہم کرادار ادا کر سکتے ہیں۔ مفتی عبدلخبیر آذاد

لاہور( بیورو چیف)علماء میٹھے مشروبات کے نقصانات پرآگائی دینے میں اہم کرادار ادا کر سکتے ہیں۔ مفتی عبدلخبیر آذاد۔ ہمارے معاشرے میں علماء کا بے حد احترام ہے۔ ممبر ایک بہترین پلیٹ فارم ہے جس سے لوگوں میں شعور بیدار کیا جا سکتا ہے ڈاکٹر فیاض رانجھا۔دل سمیت بہت سی بیماریوں کی ایک بڑی وجہ غیر صحت مند خوراک کا استعمال بھی ہے۔ علماء لوگوں کو ان غیر صحت بخش کھانوں کے نقصانا ت سے آگاہ کریں۔ثناءاللہ گھمن یہ بات مققرین نے علماء سے ہونے والی ایک کانفرنس میں کہیں جس کا اہتمام پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) نے لاہور کے ایک مقامی ہوٹل میں کیا

۔ کانفرنس میں ہر مکتبہ فکر کے علماء کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی مہمانوں میں رویت ہلال کمیٹی کے چیرمین مفتی عبدلخبیر آزاد. سابق ڈی۔جی۔ صحت ڈاکٹر فیاض رانجھا. گلوبل ہیلتھ ایڈووکیسی کے کنسلٹنٹ منور حسین، صحت کے مائرین اور میڈیا کے نمائندگان شامل تھے۔ تقریب کی میزبانی پناہ کے جنرل سیکریٹری ثناہ اللہ گھمن نے کی مفتی عبدلخبیر آذاد نے کہا کہ علماء کا معاشرے میں کردار بے حد اہم ہے

۔ صحت اللہ کی بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے۔ اس نعمت کا خیال رکھنا ہم سب پر لازم ہے۔ میٹھے مشروبات انسانی صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہیں اور دل، گردے، زیابیطس اور بہت سی بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔ علماء اپنے خطبوں میں اور دیگر مواقع پر لوگوں کو ان مٖضر صحت مشروبات کے نقصانات کے بارے میں آگائی دیں۔اور ہم یہ ذمہ داری لیتے ہیں کہ ہم یہ آواز ہر فورم پر اٹھائیں گے
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن نے کہا کہ معاشرے کی تعمیر میں علماء کا کردار نہا یت اہم ہے

۔ معاشرے میں انہیں عزت اور توقیر کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ پناہ پچھلے 40سال سے لوگوں کو دل اور متعلقہ بیماریوں سے بچاؤ کی آگائی کے لیے معاشرے کے ہر طبقے کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ ان بیماریوں کے تیزی سے پھیلاؤ کی ایک بڑی وجہ مضر صحت کھانوں کا استعمال بھی ہے۔علماء سے ہماری درخواست ہے کہ وہ لوگوں کو ان نقصانات کہ ملک میں جس تیزی سے بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے وہ بہت تشویشناک ہے۔ ہمیں ہر فورم پر یہ آواز بلند کرنا ہو گی کہ بیماریوں کی وجہ بننے والی مضر صحت غذائیں جیسے میٹھے مشروبات کا استعمال کم سے کم کیا جائے۔اور اس ک لیے ٹیکس ایک آزمودہ ہتھیار ہے جس کے بہت سے فائدیں ہیں گورنمنٹ کو اس پر ضرور عمل کرنا چاہیے

ڈاکٹر فیاض رانجھا نے کہا کہ ممبر ایک ایسا پلیٹ فارم ہے کہ جس کے زریعے دیا گیا پیغام سب سے زیادہ موئثر طریقے سے عوام تک پہنچتا ہے کیونکہ اس پلیٹ فارم سے کہی گہی بات انتہائی توجہ اور احترام سے سنی جاتی ہے۔ علماء کی طرف سے ایک صحت مند معاشرے کا پیغام لوگوں میں شعور کی بیداری میں اہم کردار ادا کرے گا۔

پاکستان میں بیماریوں کی شرح علاقے کے دیگر ممالک سے بہت زیادہ ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ مضر صحت غذاؤں کے بارے میں مناسب قانون سازی نہ ہونا ہے۔ پناہ عوامی صحت کے لیے بہت بڑا کردار ادا کر رہا ہے۔ علماء سے ہماری درخواست ہے کہ وہ عوام کو شعور دینے میں اپنا کردار ادا کریں۔ کیونکہ میرا 40 سال کا تجربہ ہے کے کوئی تحریق ناکام نہیں ہوئی جس بیڑا علماء نے اٹھایا ہےم

منور حسین نے کہا کہ پاکستان میں بیماریوں کا ایک سیلاب آیا ہوا ہے۔ پاکستان کی 41.3فیصد آبادی موٹاپے کا شکار ہے جو بہت سی بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔اسی طرح پاکستان زیابیطس کے 3کروڑ 30لاکھ لوگوں کے ساتھ زیابیطس کے ساتھ زندہ رہنے والے لوگوں کا تیسرا بڑا ملک ہے۔ ان کے علاوہ ایک کروڑ لوگ ابتدائی درجے کی زیابیطس میں مبتلاء ہیں۔ جس تیزی سے زیابیطس کے مرض میں اضافہ ہو رہا ہے اس میں پاکستان دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ ان بیماریوں کی ایک بڑی وجہ میٹھے کا زیادہ استعمال ہے

اور میٹھے کا سب سے زیادہ استعمال میٹھے مشروبات کی صورت میں ہوتا ہے جن کے ایک گلاس میں 7سے 8چمچ چینی موجود ہوتی ہے۔ ان کے استعمال میں کمی کا ایک آزمودہ طریقہ انہیں مہنگاکر کے عوام کی پہنچ سے دور کرنا ہے۔ دنیا کے 50سے زیادہ ممالک نے ان مضر صحت مشروبات پر ٹیکس بڑھا کر ان سے استعمال میں کمی لائی۔ اس طرح نہ صرف لوگوں کی صحت بہتر ہوئی بلکہ حکومت کے ریوینیومیں بھی اضافہ ہوا۔ انہوں نے وزارت خزانہ اور ایف۔بی۔آر سے مطالبہ کیا

کہ 2023-24کے بجٹ میں میٹھے مشروبات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کو کم سے کم 50فیصد کر دیا جائے اور صحت مند مشروبات جیسے پانی اور بغیر میٹھا ملے دودھ پر ٹیکس کم کیا جائے۔ اس سے نہ صرف بیماریوں کے بوجھ میں کمی آئے گی بلکہ حکومت کے ریوینو میں بھی اضافہ ہو گا جس کی اس وقت حکومت کو شدید ضرورت ہے۔
ثناہ اللہ گھمن نے کہا کہ پناہ اپنے لوگوں کو دل اور اس سے متعلقہ بیماریوں سے بچانے کے لیے کوشاں ہے۔ عوام کو بیماریوں سے بچاؤ کی آگائی دینے کے ساتھ ساتھ پناہ قانون ساز اداروں کے ساتھ مل کر ایسی مضر صحت اشیاء کے بارے میں قانون سازی میں مدد کر رہا ہے تا کہ ان کے استعمال میں کمی آئے اور لوگوں کی صحت بہتر ہو۔ نوجوان ہماری قوم کا مستقبل ہیں۔ ہمیں اپنے ملک کی بھاگ ڈور صحت مند نسل کے ہاتھ میں منتقل کرنا ہو گی

۔ آج ہم اپنے علماء کے ساتھ مل کر اپنے لوگوں کو شعور دینے کے لیے ممبر پلیٹ فارم کے استعمال کے لیے درخواست کرنے آئے ہیں جو ملک کا موئژ ترین پلیٹ فارم ہے۔ آپ کی بات انہتائی توجہ اور احترام سے سنی جاتی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ آپ عوام کی آگئی دیں گے کہ وہ ان مضر صحت اشیاء کا استعمال ترک کر کے صحت مند کھانوں کے استعمال کو فروغ دیں گے۔دیگر مقررین جن میں علماء اور ڈاکٹر بھی شام تھے نے بھی بیماریوں میں غیر ضروری غذا اورر زیادہ میٹھے کے استعمال کے نقصانات پر روشنی ڈالی اور۔ علماء نے اس پیغام کو ہر پلیٹ فام پر اٹھانے کا وعدہ کیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں