سیاسی رہنما کی گرفتاری سے افواج پاکستان کا قطعاً کوئی تعلق نہیں، حکومتی ذرائع
سیاسی رہنما کی گرفتاری سے افواج پاکستان کا قطعاً کوئی تعلق نہیں، حکومتی ذرائع
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی رہنما کی گرفتاری سے افواج پاکستان کا قطعاً کوئی تعلق نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کو گرفتار کیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان عسکری اداروں کے بیان بازی سمیت دیگر کیسز میں ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے تھے جہاں ہائیکورٹ میں رینجرز کی بھاری نفری نے عمران خان کو حراست میں لیا۔
عمران خان کی گرفتاری پر ردعمل میں حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی رہنما کی گرفتاری سے افواج پاکستان کا قطعاً کوئی تعلق نہیں ہے، سیاسی رہنما کو نیب نے قانون کے مطابق گرفتار کیا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے کچھ شر پسند لیڈرز نے اپنے ورکرز کو اشتعال دلایا، گمراہ کن ورکرز نے حکومتی املاک اور فوجی تنصیبات،عمارتوں کو نقصان پہنچایا، جلاؤ گھیراؤ سے دباؤ کی سیاست کو آگے بڑھایا گیا۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ شرپسند عناصرکو قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حکومتی املاک کو نقصان پہنچانے کا کہا گیا،جلاؤ گھیراؤ اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے کیا گیا، ایسا عمل کسی صورت بھی برداشت نہیں کیا جاسکتا، ایسے عناصر سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق عوام ایسے شر پسند اور انتشار انگیز عناصر سے دور رہیں، ایسے عناصر اور ان کے سر پرستوں کی قانون کے عین مطابق سر کو بی کی جائے گی۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی شرپسند کو ملک کا امن اور سکون بر باد کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تحمل کا مظاہرہ کیا، آگے بھی کرتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ عمران خان کی گرفتاری پر تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے کئی شہروں میں احتجاج کیا جارہا ہے،لوئردیراور کوئٹہ میں ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق ہوگئے۔
اس کے علاوہ ملک بھر میں تشدد کے واقعات سے 70 سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ 16 سے زائد گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔