39

سمندری طوفان بپر جوائے کا بھارتی ریاست گجرات کے ساحل سے ٹکرانے کا عمل شروع

سمندری طوفان بپر جوائے کا بھارتی ریاست گجرات کے ساحل سے ٹکرانے کا عمل شروع

سمندری طوفان بپر جوائے کا بھارتی ریاست گجرات کے ساحل سے ٹکرانے کا عمل شروع

کیٹی بندرپر ہواؤں کی شدت بڑھ گئی، بجلی کے پول گرگئے اور چھتیں اڑ گئیں، پاکستان اور بھارت کے ساحلوں پر طوفان کے ٹکرانے کا عمل رات گئے تک جاری رہےگا— اسکرین گریب
کیٹی بندرپر ہواؤں کی شدت بڑھ گئی، بجلی کے پول گرگئے اور چھتیں اڑ گئیں، پاکستان اور بھارت کے ساحلوں پر طوفان کے ٹکرانے کا عمل رات گئے تک جاری رہےگا— اسکرین گریب

بحیرہ عرب میں بننے والا سمندری طوفان ’بپر جوائے‘ پاکستان اور  بھارت کے ساحل کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے، بھارتی ریاست گجرات کے ساحلوں سے طوفان کے ٹکرانے کا عمل شروع ہوچکا ہے۔

محکمہ موسمیات پاکستان کے مطابق بپر جوائے طوفان کی شدت میں ایک درجہ اور کمی آئی ہے اور اب یہ ’بہت شدید سمندری طوفان‘ سے ’شدید سمندری طوفان‘ کی کیٹیگری میں آگیا ہے۔ طوفان کے مرکز میں ہواؤں کی رفتار 110 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔

طوفان کا مرکزی حصہ آج رات کسی وقت بھارتی ریاست گجرات کے علاقے جاکھاؤ پورٹ سے ٹکرائے گا جہاں طوفان کے اثرات نمایاں ہیں، سمندر میں طغیانی ہے اور بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ سمندری طوفان کا کچھ حصہ پاکستانی ساحلی علاقے کیٹی بندر سے بھی ٹکرائے گا۔ طوفان کیٹی بندر سے تقریباً 120 کلو میٹر دور ہے۔

بھارت میں طوفان کا لینڈ فال شروع

بھارتی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ریاست گجرات میں سوراشٹرا اور کچھ میں لینڈ فال کا عمل شروع ہو گیا ہے، سمندری طوفان جاکھاؤ بندرگاہ کے قریب کچھ دیر میں ٹکرائے گا، گجرات کے ساحلوں پر طوفان کے ٹکرانے کا عمل رات گئے تک جاری رہےگا، طوفان کا مرکزی حصہ کراچی اور مانڈوی کے درمیان جاکھاؤ بندرگاہ کےنزدیکی ساحل سے ٹکرائے گا، طوفان بحیرہ عرب میں جاکھاؤ بندرگاہ سے تقریباً 70 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور تقریباً 15 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔

طوفان کےزیراثر گجرات کے علاقے دوارکا میں طوفانی ہوائیں چل رہی ہیں جس کی وجہ سے متعدد درخت جڑوں سے اکھڑ گئے اور اشتہاری بورڈز گرگئے ہیں۔

کیٹی بندر کی صورتحال

کیٹی بندرپر طوفان بپر جوائے کے قریب آتے ہی ہواؤں کی شدت بڑھ گئی ہے ، بجلی کے پول گرگئے  اور چھتیں اڑ گئیں۔ سمندر میں طغیانی  ہے جس کی وجہ سے ساحل کنارے کھڑی کشتیوں کو بھی نقصان  پہنچا ہے۔

طوفان کی وجہ سے مکلی، ٹھٹہ، بدین، حیدرآباد اور قریبی علاقوں میں تیز بارش ہوئی ہے۔

پاکستان کے ممکنہ طور  پر متاثر ہونے والے علاقوں سے اب تک 78 ہزار سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات کی جانب منتقل کیا جاچکا ہے جبکہ کیٹی بندر شہر مکمل خالی ہوگیا ہے، بدین میں زیرو پوائنٹ کو مکمل طور  پر خالی کرالیا گیا ہے اور  لوگوں کی آنے جانے پر پابندی لگا دی گئی۔

کراچی پر اثرات

سمندری طوفان کراچی سے 200 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جس کے اثرات کراچی کے ساحلوں پر نظر آرہے ہیں۔ بپھری ہوئی لہروں کی وجہ سے شہریوں کے ساحل پر جانے پر پابندی عائد ہے۔

پکنک پوائنٹس سی ویو، دو دریا سمیت ساحلی علاقے ویران ہوگئے ہیں ۔  تفریحی مقام مبارک ولیج کا ساحل بھی اونچی لہروں کی زد میں ہے۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں آج بھی ہلکی بارش ہوئی۔ طوفان کے نتیجے میں کراچی، حیدرآباد، دادو  سمیت کئی علاقوں میں 100 ملی میٹر سے زیادہ بارش کا امکان ہے۔

فوج ہائی الرٹ

پاک فوج نے ممکنہ متاثرہ علاقوں سے 97.4  فیصد آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا ہے۔کور کمانڈر کراچی نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو طوفان گزرنے تک ہائی الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے۔

ضلع بدین، سجاول اور ٹھٹہ میں 44 ریلیف کیمپوں میں 76,925 افراد کو منتقل کیا جا چکا ہے۔ ملیر اور حیدرآباد میں اضافی فوجی دستے اسٹینڈ بائے پر رکھے گئے ہیں، کور کمانڈر کراچی کا کہنا ہے منتقلی کے عمل کو کامیابی سے مکمل کرنے پر پاک فوج، رینجرز، بحریہ، این ڈی ایم اے اور تمام سول انتظامیہ داد کی مستحق ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں