گھر کی مرغی دال برابر 86

کانگرئس مکت بھارت کے بجائے سنگھ مکت بھارت نرمان کرنا ہوگا

کانگرئس مکت بھارت کے بجائے سنگھ مکت بھارت نرمان کرنا ہوگا 

نقاش نائطی
۔ +966562677707

ارایس ایس، بی جے پی، بجرنگ دل ،ھندو سینا، جیسی شدت پسند ھندو تنظیموں کی طرف سے وہی پرانا منافرتی کھیل، سور کے گوشت کو مسجدوں کے آگے، اور گائے کے گوشت کو مندروں کے آگے پھنکواتے ہوئے، ھندو مسلم منافرتی تناؤ پیدا کرنا اور لڑتے مرتے ھندو مسلمانوں کے سروں پر ،اپنی نفرتی حکومتی روٹیاں سینکنا۔ آخر ہزاروں سالا مختلف المذہبی سیکولر اثاث گنگا جمنی بھارت میں، یہ گھناؤنا کھیل کب تک کھیلا اور برداشت کیا جاتا رہے گا؟ 20 فیصد مسلم اقلیت کے خلاف 80 فیصد ھندو اکثریت کو، بھڑکاکر ورغلاکر، اور ڈرا کر، خود اپنے ہی رام کارسیوکوں کو گودھرا ریل کے اندر سے آگ لگا،

ان کی جانوں کی آہوتی دے کر، الزام گجراتی مسلمانوں کے سر مندھڈتے ہوئے، مسلم منافرتی نسل کش گجرات فسادات کرواتے ہوئے، تین چار ہزار مسلمانوں کا قتل عام کرانے والوں نے، اسی مسلم مخالف منافرتی کھیل دیش میں کرواتے ہوئے، اپنے وقت کی سب سے تیز ترقی پزیر کانگریسی، من موہن بھارت سرکار کو درکنار کر، ارایس ایس، بی جے پی، مہان مودی جی کے ہاتھوں میں بھارت سرکار کو دیتے ہوئے،

اپنے 9 سالہ سنگھی کاریہ کال میں، بڑھتی بے روزگاری اور بڑھتی مہنگائی سے، معشیتی طور تباہ حال ہوتے بھارت کو، دیکھ کر بھی، 80 فیصد بھارتیہ ھندو بھائیوں کا دل اب بھی نہیں بھرا ہے، کیا یہی ھندو مسلم منافرتی کھیل مکررکھیلتے ہوئے، بھارت اور بھارت واسیوں کو یوں ہی تاراج و برباد کیا جاتا رہے گا؟ اس پر اعلی تعلیم یافتہ کروڑوں ھندو بھائی بہنوں کو سوچنا ہوگا۔ اپنے وشال بھارت کی ترقی پزیری کے لئے، خود مودی جی ہی کے نعرہ لگائے،

کانگریس مکت بھارت نرمان کے مقابلے، سنگھ مکت بھارت نرمان کے لئے، فرضی ڈگری والے چاء والے کو نکارتے ہوئے، اعلی تعلیم یافتہ کانگریس کو، اقتدار میں واپس لاتے ہوئے، معشیتی ترقی پزیری کی پٹری سے زبردستی ہٹائے گئے وشال بھارت کو،دوبارہ معشیتی ترقی پزیری کی راہ پر گامزن کرنا ہوگا۔ وما علینا الا البلاغ

وہی پرانامنافرتی کھیل کھیلتے، سنگھی جنونی کیا نہیں تھکتے ہیں؟

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں