قربانیوں سے دہشت گردی کے خلاف کا میابیاں! 54

گور نس کے بحران میں مہنگائی کا طوفان !

گور نس کے بحران میں مہنگائی کا طوفان !

ملک بھر کی کھلی مارکیٹوں میں ذخیرہ اندوز اور ناجائز منافع خور مافیا کا بھرپور راج ہے ،مہنگائی مافیا کھلے عام اپنی من مانیاں کررہے ہیں اور حکومتی رٹ کہیں دکھائی نہیں دیے رہی ہے،اس وقت گندم فی من 4700روپے تک بکنے لگی ہے، جبکہ آٹے کی قیمت فی بیک سو روپے بڑھا دی گئی ہے،اب 20کلو آٹے کا تھیلا 2750روپے میں فروخت ہونے لگا ہے ،ملک میں اشیاے ضروریہ کا کوئی بحران نہیں

،لیکن مہنگائی مافیا ضرورت کی تمام اشیاء پر سانپ بن کر بیٹھے ہیںاور وہ جب بھی چاہتے ہیں ،بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کر دیتے ہیں،آٹا، روٹی ،دودھ جیسی بنیادی ضرورتیں غریب عوام کے ہاتھ سے نکلتی جا رہی ہیں،ایک طرف گورنس کے بحران میں مہنگائی کے طوفان کے سامنے عوام ہے تو دوسری جانب حکمران ہیں کہ جنہیں اپنے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل سے ہی فرصت نہیں مل رہی ہے ۔
اس وقت حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ ملک کو دیو لیہ ہونے سے بچائیں گے اور عوام کی زندگی میں خوشحالی لائیں گے ،جیسی گردان سن سن کر عوام اکتا چکے ہیں، اس اکتاہٹ کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ان کے مسائل اور مصائب میں کئی گنا اضافہ ہو تا جارہاہے،اتحادی حکومت عوامی آوازوں پر کان دھرنے کی بجائے ایک بار پھر بیوروکریٹس، اور ٹیکنو کریٹس پر ہی انحصار کر رہی ہے،پاکستان کا اکثریتی غریب طبقہ غریب سے غریب ترین بنتا جا رہا ہے، لوگوں کی جیبوں پر مختلف مافیاز کامیابی سے ڈاکے ڈال رہے ہیں

اور حکومتی مشینری کی نا اہلی دیکھیںکہ وہ سانپ کی لکیر پیٹتے رہ جاتے ہیں ،مافیا اپنی واردات ڈال کر یہ جا وہ جا، انہیں کوئی پو چھنے والا ہے نہ روکنے والا ہے ،کیو نکہ اس حمام میں سارے ہی ننگے اور سارے ہی گندے ملے ہوئے ہیں۔حکمران اتحاد کی تر جیحات میں عوام کی مشکلات کا تدارک کہیں دکھائی ہی نہیں دیے ریا ہے ،اتحادی اقتدار میں عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کے نعرے کے ساتھ آئے تھے ،مگر اپنے چودہ ماہ کے دور اقتدار میں مہنگائی بڑھانے کے علاوہ کچھ بھی نہیں کر پائے ہیں 

حکومت ایک طرف آئی ایم ایف کی آڑ میں عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالے جا رہی ہے تو دوسری جانب ذخیرہ اندوز اور ناجائز منافع خور مافیا کو بے لگام چھوڑا ہوا ہے ، اس مصنوعی مہنگائی مافیا نے عوام کا جینا مشکل بنادیاہے ،عوام جائیں تو کدھر جائیں ، عوام کا کوئی پر سان حال نہیں،ہر جانب سے عوام کے ہی گلے پر چھری چلائی جارہی ہے

،عوام کو ہی قر بانی کا بکرا بنایا جارہا ہے ، حکومت مہنگائی میں کمی لا پارہی ہے نہ ہی مہنگائی کو کنٹرول کر پارہی ہے، اتحادی حکومت گڈ گورنس میں بالکل ناکام دکھائی دیتی ہے۔اتحادی حکومت ماسوائے عوام مشکلات میں اضافہ کر نے کے کچھ بھی نہیں کر پارہی ہے ،اس کے باوجود صبح و شام اپنی گڈ کورنس کا بگل بجایا جاتا ہے ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار معاشی بحالی کے گیت گاتے نہیں تھکتے اور وزیر اعظم شہباز شر یف ملک کو تر قی یافتہ ممالک کی صف میں لا کھڑا کرنے کے دعوئیدار ہیں ،

جبکہ عوام کیلئے ایک وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہو چکا ہے ،اس کے باوجود حکومت کی جانب سے عوام پر ہی بوجھ در بوجھ ڈالا جارہا ہے ،جبکہ الیٹ کاروباری طبقہ اپنے لئے اسی طرح مراعات حاصل کر رہا ہے ،جیسا کہ سابقہ دور حکومتوںمیں لیتا رہا ہے، اتحادی حکومت اپنے مخالفین کی پکڑ دھکڑ میں تو سب سے آگے ،لیکن مصنوعی مہنگائی مافیا کا سد باب اور کر پٹ بیوروکریسی کی سرزنش کر نے میں سب سے پیچھے دکھائی دیتی ہے۔
اس دور حکومت میںبلیک مارکیٹنگ جتنے دھڑلے سے جاری ہے،اس کی مثال کسی دور حکومت میں نہیں ملتی ہے ،قیمتوں کی جانچ پڑتال کا نظام کام کررہا ہے نہ ہی مول تول جانچنے کا نظام کہیں دکھائی دیے رہا ہے، ہر طرف ایک مہنگائی مافیا کا ہی راج دکھائی دیتا ہے ، اس مافیا سے جان چھڑانا انتظامیہ اور پولیس کی ترجیحات میں کہیں شامل نہیںہے ، ورنہ یہ مہنگائی کرنے والے ،بلیک مارکیٹنگ کرنے والے اور عام عوام کو لو ٹنے والے کوئی جن نہیں ہیںکہ پکڑ میں نہ لائے جاسکیں

،یہ سب کچھ ملی بھگت سے ہو رہا ہے ، اس لیے ہی انتظامیہ کا رعب دبدبہ ، جوش ول ولہ کہیں نظر نہیںآتا ہے، صوبائی اور وفاقی محکموں کے ہر ضلع میں دفاتر موجود ہیں قومی خزانے سے کثیر رقم ملازموں کی تنخواہوں رہائش گھروں اور سفری اخراجات کی مد میں خرچ بھی کی جاتی ہے، تاکہ عام لوگوں کو زند گی میں آسانی لا جاسکے،لیکن حکمرانوں کی نا ہلیوںاور غیر ذمہ دارانہ رویئے کے باعث عوام کی مشکلات ہیں

کہ کم ہونے کی بجائے بڑھتی ہی چلے جا رہی ہیں۔اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اپنے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے بجائے اپنی رٹ قائم کرنے پر تو جہ مر کوز کرے ،ناجائز منافع خور وں اور مصنوعی مہنگائی کرنیوالے مافیاوں کے خلاف بھر پور کریک ڈائون کیا جائے،متعلقہ محکموں کے افسران گھروں میں آرام کرنے کی بجائے بازاروں اور مارکیٹوںمیں جائیں اور دیکھیں کہ غریب عوام کے ساتھ کیا بیت رہی ہے،

اس گور نس کے بحران میں مہنگائی کے طوفان کا سامنا تنہا عوام کررہے ہیں،اگر اتحادی حکومت آئی ایم ایف کی غلامی میں عوام کو رلیف دینے میں ناکام ہے تو کم سے کم گذ گورنس کے ذریعے ہی عوام کی زندگی میں کچھ آسانیاں لانے کی کوشش کرے ،بصورت دیگر اس بے حسی کا بدلہ آئندہ انتخابات عوام ضرور چکائیںگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں