بھارت سے آئی خاتون انجو نے اسلام قبول کرکے پاکستانی نوجوان نصر اللہ سے نکاح کرلیا
بھارت سے آئی خاتون انجو نے اسلام قبول کرکے پاکستانی نوجوان نصر اللہ سے نکاح کرلیا
بھارت سے آئی خاتون انجو نے دیر بالا میں پاکستانی نوجوان نصر اللہ سے نکاح کرلیا۔
مالاکنڈ ڈویژن کے ڈی آئی جی ناصر محمود ستی نے انجو اور نصراللہ کے نکاح کی تصدیق کی اور بتایا کہ بھارتی خاتون نے اسلام قبول کرکےاپنا نام فاطمہ رکھ لیا ہے۔
ڈی آئی جی مالا کنڈ کے مطابق دونوں کا نکاح ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں ہوا جس کے بعد بھارتی خاتون کو پولیس کی نگرانی میں عدالت سےگھر منتقل کردیا گیا ہے۔
خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ اپنی مرضی سے دوست نصر اللہ کے پاس آئی ہوں، یہاں کے لوگ بہت مہمان نواز ہیں اور علاقہ بہت خوبصورت ہے۔
دوسری جانب خاتون نے پہلی بار ویڈیو بیان بھی جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ’قانونی طریقے سے پاکستان آئی ہوں، یہاں خود کو محفوظ سمجھتی ہوں، میڈیا والے میرے بچوں اور رشتے داروں کو پریشان نہ کریں، جو بات کرنی ہے مجھ سے کریں، قانونی طریقے سے پلاننگ کے ساتھ پاکستان آئی ہوں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’جیسے پاکستان پہنچی تھی ویسے ہی واپس بھارت 2،3 دن میں جا رہی ہوں‘
بھارتی خاتون انجو نے عدالت میں اپنا بیان حلفی بھی جمع کرادیا ہے جس میں انجو کا کہنا ہے کہ میرا سابق نام انجوتھا اور میرا تعلق عیسائی مذہب سے تھا، میں نے خوشی اور اپنی مرضی سے دین اسلام قبول کیا ہے۔
بیان حلفی میں انجو نے مؤقف اختیار کرتے ہوئےبتایا ہے کہ کسی کی جانب سے زبردستی نہیں،میں نصراللہ کو پسند کرتی ہوں، نصراللہ کے لیے ہی بھارت سے پاکستان آئی ہوں، 10 تولہ سونا حق مہر رکھا گیا ہے، نصراللہ میرا شرعی اور قانونی شوہر ہے۔
پاکستان کیسے پہنچی اور کیا منصوبہ ہے؟ بھارتی لڑکی کا بیان
واضح رہے کہ گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی کہ ایک بھارتی لڑکی انجو بھی پاکستانی دوست سے ملنے خیبر پختونخوا کے علاقے دیر بالا پہنچ گئی تاہم انجو نے پاکستان آنے کے لیے تمام قانونی تقاضے پورے کیے اور اسے پاکستان ہائی کمیشن نئی دلی نے باقاعدہ طور پر لیٹر بھی جاری کرکے دیا۔