29

باجوڑ میں جے یو آئی کے کنونشن میں خودکش دھماکا، مقامی امیر سمیت 40 سے زائد افراد جاں بحق

باجوڑ میں جے یو آئی کے کنونشن میں خودکش دھماکا، مقامی امیر سمیت 40 سے زائد افراد جاں بحق

باجوڑ میں جے یو آئی کے کنونشن میں خودکش دھماکا، مقامی امیر سمیت 40 سے زائد افراد جاں بحق

باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کے ورکرز کنونشن میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 40 سے زائد افراد جاں بحق اور 150 سے زائد ہوگئے۔

نمائندہ جیو نیوز کے مطابق خار میں دھماکا ورکرز کنونشن کے اندر ہوا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

دھماکے میں 40 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے اور جاں بحق ہونے والوں میں جے یو آئی تحصیل خار کے امیر مولانا ضیاء اللہ جان اور تحصیل ناواگئی کے جنرل سیکرٹری حمیداللہ حقانی بھی شامل ہیں۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے بتایاکہ ڈی ایچ کیو اسپتال میں 40 سے زائد افراد کی لاشیں لائی گئیں۔

انہوں نے بتایاکہ دھماکے میں 150سےزائد زخمی ہوئے ہیں جبکہ شدید زخمیوں کو آرمی ہیلی کاپٹر سے پشاور منتقل کیا جا رہا ہے۔

ڈسٹرکٹ ایمرجنسی افسرباجوڑ نے  کہا ہے کہ زخمیوں کو تیمرگرہ اور پشاور بھی منتقل کیا جا رہا ہے اور کئی کی حالت تشویشناک ہے۔

دھماکے میں جیو نیوز کے کیمرہ مین سمیع اللہ بھی شدید زخمی ہیں۔ پولیس کے مطابق باجوڑ  35 سے زائد زخمی تیمرگرہ اسپتال منتقل کیا گیا۔

باجوڑ دھماکا خودکش قرار

انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس خیبرپختونخوا اختر حیات خان نے دھماکا خودکش قرار دیا اور کہاکہ باجوڑ دھماکا خود کش تھا۔

انہوں نے کہا کہ دھماکے میں 10کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا، جائے وقوعہ سے بال بیئرنگ برآمد ہوئے ہیں۔

اس سے قبل ریجنل پولیس آفیسر مالاکنڈ ناصر ستی نے بھی بتایاکہ باجوڑ دھماکہ خودکش لگتا ہے، تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دھماکے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔

کنونشن میں مولانا لائق تقریر کے دوران دھماکا ہوا، ترجمان

جمعیت علمائے اسلام خیبرپختونخوا کے ترجمان عبدالجلیل جان نے بتایاکہ ورکرز کنونشن میں 4 بجے کے قریب مولانا لائق کی تقریرکے دوران دھماکا ہوا۔

انہوں نے بتایاکہ ایم این اے مولانا جمال الدین اورسینیٹر عبدالرشید بھی کنونشن میں موجود تھے جبکہ تحصیل خار کے امیرمولانا ضیاء اللہ دھماکے میں جاں بحق ہوئے۔

کارکن پر امن رہیں، اسپتال پہنچ کر خون کے عطیات دیں: مولانا فضل الرحمان

دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے باجوڑ میں ورکرز کنونشن میں دھماکے پر افسوس کا اظہار کیا اور وزیراعظم، وزیراعلیٰ کے پی سے واقعے کی انکوائری کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے اپیل کی کہ جے یو آئی کے کارکنان اسپتال پہنچ کر خون کے عطیات دیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کارکنوں کو تلقین کی کہ جے یو آئی کے کارکن پرامن رہیں۔

ملکی سیاسی قیادت کی باجوڑ حملے کی مذمت

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی سمیت دیگر سیاسی قائدین نے باجوڑ دھماکے کی شدید مذمت کی۔

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے باجوڑ دھماکے میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ سےاظہار افسوس کیا اور جاں بحق افراد کیلئے مغفرت اور  زخمیوں کیلئے جلد صحتیابی کی دعا کی۔

اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہاکہ باجوڑ حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، سیاسی جماعتوں پر حملے سے واضح ہے کہ دشمن پاکستان میں جمہوری نظام کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ذمہ داران کی نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی، دشمن کے ایسے ہتھکنڈوں کو قوم، قانون نافذ کرنے والے ادارےکبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پوری قوم شہید ہونے والوں کے اہل خانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے۔

وزیراعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات اور ہیلی کاپٹر سے اسپتال پہنچانے کی ہدایت کی۔

https://www.youtube.com/watch?v=KqdvRrHzdT8&t=341s

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں