43

پیمرا ترمیمی بل پارلیمنٹ سے پاس ہونے پر پی ایف یو جے ،آر آئی یو جے نیشنل پریس کلب اور ایم ڈبلیو او کی طرف سے مریم اورنگزیب سے اظہار تشکر

پیمرا ترمیمی بل پارلیمنٹ سے پاس ہونے پر پی ایف یو جے ،آر آئی یو جے نیشنل پریس کلب اور ایم ڈبلیو او کی طرف سے مریم اورنگزیب سے اظہار تشکر
اسلام آباد(بیورو رپورٹ) سابق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پیمرا ترمیمی بل کے پیچھےبارہ ماہ کی محنت ہے، اسمبلی میںبل پیش کیا تو بغیر پڑھے بل کی دھجیاں اڑائی گئیں،مریم نواز کا فون آیا کہ صحافتی تنظیمیں احتجاج کر رہی ہیں، بل واپس پیش کریں،صحافیوں نے جس طرح سے دو تین دنوں میں آواز اٹھائی ہے، مثالی ہےآپ لوگ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے رہے، یہ بل اگر ویسے ہی پاس ہو جاتا تو اتنا مزہ نہ آتا،اس بل کیے نفاذ کیلئے آپکو خود پہرہ دینا ہوگا، افضل بٹ اور انور رضا نے ہمیشہ ورکرز کے حقوق کی بات کی،ملک نفرتوں کا متحمل نہیں ہو سکتا، پانامہ کے چار سالوں میں کسی جماعت کا نہیں بلکہ سیاست کا ساتھ دیا،صحافیوں کے لئیے جو صحت کارڈ کا اجراء کیا تو اسی وقت بٹ صاحب نے کہا جو لوگ دوران ڈیوٹی جاں بحق ہوجاتے ہیں ان کے لئیے پیکج لائیں،نیشنل پریس کلب کی پریس کانفرنس والی کرسی سب سے زیادہ مضبوط ہے،نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے
سابق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ جب میں 2013 میں جب پارلیمنٹ میں آئی تو والدہ پہلے ہی سیاسی کارکن تھیں لیکن میری کی میڈیا پرسن سے شناسائی نہ تھی،سب سے پہلے ملاقات پی آر اے والوں سے ہوئی, 2016 سے پرویز رشید کی جگہ آئی تو میرے لئیے ان کی جگہ لینا بہت مشکل تھا،پرویز رشید صاحب کی میڈیا ورکرز کے لئیے بہت کاوشیں ہیں،آپ لوگوں نے پانامہ کے چار سالوں میں کسی جماعت کا نہیں
بلکہ سیاست کا ساتھ دیا،صحافیوں کے لئیے جو صحت کارڈ کا اجراء کیا تو اسی وقت بٹ صاحب نے کہا جو لوگ دوران ڈیوٹی جاں بحق ہوجاتے ہیں ان کے لئیے پیکج لائیں،یہ بل میری ذات کے ساتھ جڑا نہیں تھا، لیکن جب میڈیا ورکرز کی بات آتی ہے تو یہ میرا بل بن گیا،اس بل کے متعلق 12 ماہ تک گفت و شنید ہوتی رہی اس میں آپ کے صحت انشورنس کی بات ہے، آپ کے حقوق کی بات ہے اس بل کے پیچھے 12 ماہ کی محنت ہے، آپ نے کہا میں پریشر میں آگئی میں کسی پریشر میں نہیں آتی، جس دن قوم کی اسمبلی میںبل پیش کیا
توبغیر پڑھے بل کی دھجیاں اڑائی گئیں،یہ تاثر دینا کہ کسی کے اشارے پہ عجلت میں میں یہ قانون بنایا جارہا ہے غلط ہے،ایک صحافی نے کہا کھڑے ہوکر کہا کہ میں آذادی صحافت کا گلا گھونٹ رہی ہوںپھر یہ سلسلہ چلا اور میری ذات کا مسئلہ بنا دیا، میں نے بل واپس کر لیاآج جو چیزیں ہوئی ہوسکتا ہے کل ان میں ہوئی گنجائش ہو ا نہیں کل نئی ترمیم میں پورا کیا جا سکتا ہے، قبل ازیں پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ پی ایف یوجے ریوڑ نہیں بلکہ آرگنائزیشن ہے، چند لوگوں کے باعث حقداروں کو حق ملنے میں تاخیر ہو رہی تھی، بل واپس ہونے پر ورکرز نے اپنے حق کیلئے باہر نکل کر ا س سازش کو ناکام بنایا،جو بھی صحافتی کمیونٹی کیلئے بڑا کام کرتا ہے ہمیشہ اسے یاد رکھتے ہیں،
ن لیگ کی گذشتہ حکومت میں 18 برس بعد ویج بورڈ ایوارڈ کا اعلان میاں نواز شریف اور مریم اورنگزیب کا بڑا کارنامہ ہے، این پی سی کے صدر انور رضا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی منظوری پر اللہ تعالٰی کے شکر گزار ہیں بل کی کامیابی میں وزیر اعظم میاں شہباز شریف ، مریم اورنگزیب، چیئرمین سینٹ، اسپیکرسمیت لوگوں کے شکر گزارہیں جنہوں نے بل کی کامیابی میں حصہ لیا، اس موقع پرآر آئی یو جے کے صدر عابد عباسی، جنرل سیکرٹری طارق علی ورک، صدر بیورو چیفس ایسوسی ایشن افتخار شیرازی، صدر یی آر اے صدیق ساجد،اصغر چوہدری نے بھی خطاب کیا، تقریب کی نظامت کے فرائض فنانس سیکرٹری نیئر علی نے ادا کئے،قبل ازیں مریم اورنگزیب کا نیشنل پریس کلب پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔
https://youtu.be/8d5GgPa4-cc

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں