سائفر کیس کی بند کمرہ سماعت: شاہ محمود کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 3 روز کی توسیع
سائفر کیس کی بند کمرہ سماعت: شاہ محمود کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 3 روز کی توسیع
اسلام آباد: آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت قائم ہونے والی خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 3 روز کی توسیع کردی۔
اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات نے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی بند کمرے میں سماعت کی جس سلسلے میں ایف آئی اے نے شاہ محمود کو عدالت میں پیش کیا۔
عدالت میں شاہ محمود قریشی کی طرف سے سینئر وکیل شعیب شاہین پیش ہوئے جب کہ ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر شاہ خاور عدالت میں پیش ہوئے۔
اسپیشل پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر جلسے میں لہرایا جب کہ شعیب شاہین نے عدالت کو بتایا کہ سائفر کی کئی کاپیاں ہوسکتی ہیں۔
دوران سماعت شاہ محمود قریشی نے عدالت کو بتایاکہ بطور وزیرخارجہ سائفرکو وزارت خارجہ کوبھیج دیا اور انہوں نے سائفر چوری نہیں کیا۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شاہ محمود کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو کچھ دیر بعد سناتے ہوئے اس میں مزید توسیع کردی۔
عدالت نے شاہ محمود قریشی کو 3 روزکے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کی تحویل میں دےدیا جس کے بعد ایف آئی اے پی ٹی آئی رہنما کو لے کر روانہ ہوگئی۔
واضح رہےکہ اس سے قبل عدالت نے شاہ محمود قریشی کو 4 روز کے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا جس کے بعد اب ان کے جسمانی ریمانڈ کی مدت 7 روز ہوگئی ہے۔