44

سپریم کورٹ بار کی 90 روز میں انتخابات کرانے کا حکم دینے کی درخواست سے متعلق پیش رفت

سپریم کورٹ بار کی 90 روز میں انتخابات کرانے کا حکم دینے کی درخواست سے متعلق پیش رفت

سپریم کورٹ بار کی 90 روز میں انتخابات کرانے کا حکم دینے کی درخواست سے متعلق پیش رفت

اسلام آباد:سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی 90 روز میں انتخابات کرانے کا حکم دینےکی درخواست سے متعلق پیش رفت سامنے آئی ہے۔

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی درخواست کو نمبر الاٹ کر دیا گیا ہے،  درخواست کو آئینی پٹیشن نمبر32/2023 الاٹ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ بار نے نئی مردم شماری کے تحت انتخابات کرانے کا فیصلہ چیلنج کیا تھا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عابد زبیری نے نئی مردم شماری کے تحت انتخابات کرانے کے مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کے خلاف آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی تھی۔

درخواست میں عدالت عظمیٰ سے 90 روز میں الیکشن کرانے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ 5 اگست کو مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کی روشنی میں جاری نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیا جائے، مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں کے پی اور پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ شامل تھے، نگران وزرائے اعلیٰ منتخب وزرائے اعلیٰ کی طرح اپنے اختیارات استعمال نہیں کرسکتے، نگران وزرائے اعلیٰ تو مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں شرکت کے اہل ہی نہیں تھے، نگران حکومتوں کا کام آئین و قانون کے مطابق الیکشن کروانا ہے، دوصوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد صدرمملکت ازسرنو مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نہیں کرسکتے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے عام انتخابات میں تاخیر آئین سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے، پنجاب اور کے پی کے نگران وزرائے اعلیٰ 90 دنوں میں الیکشن کروانے میں ناکام رہے، الیکشن کمیشن الیکشن ایکٹ کے تحت دوبارہ حلقہ بندیوں کا عمل شروع نہیں کرسکتا، نئی مردم شماری نوٹیفائی کرنے کا مقصد الیکشن التوا کے سوا کچھ نہیں، سیکرٹری الیکشن کمیشن یہ بیان دے چکے ہیں کہ نئی حلقہ بندیوں پر 4 ماہ لگ جائیں گے، سیکرٹری الیکشن کمیشن یہ بھی کہہ چکے کہ نئی حلقہ بندیوں کے بعد کم ازکم 54 دنوں کا الیکشن پروگرام جاری کریں گے، سابق وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ بھی اس سے ملتا جلتا بیان دے چکے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں