راجہ قمرالزمان میڈیا کوآرڈینیٹر ہمراہ سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس وزیر اعظم آزادکشمیر کی پالیسیو ںکیخلاف کھل کر سامنے آگئے
اسلام آباد: میڈیا کوآرڈینیٹر ہمراہ سابق وزیراعظم و صدر استحکام پاکستان پارٹی آزاد کشمیر راجہ قمر الزمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے کٹھ پتلی وزیراعظم نے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد روکنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا مگر قائد کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے تمام تر سازشوں کا تن تنہا ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے اپنی عوام کو 32 سال بعد بلدیاتی الیکشن کا تحفہ دیا۔
قائد کشمیر نے اپنے دور اقتدار میں جہاں ریاست کی خوشحالی و تعمیر و ترقی کی بنیاد رکھی وہیں انہوں نے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو انکے حقوق دینے کا آغاز کیا۔سازش کے تحت اقتدار میں آنے والے انوار الحق نے تحریک آزادی کے بیس کیمپ کو کھلواڑ بنا دیا ہے۔ انوار الحق کا پانچ ماہ کا اقتدار آزاد کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دور ہے۔
زندگی کے ہر شعبہ ہائے سے تعلق رکھنا والا شخص اس وقت سراپا احتجاج ہے۔ بلدیاتی نمائندے اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر ہیں۔ریاست کے فنڈز کو بے رحمی سے لوٹا جا رہا ہے۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ انوار سرکار نے اپنے اقتدار کو بچانے کے لیے وزراء کی ایک بڑی فوج بنا رکھی ہے مگر انہیں ابھی تک پورٹ فولیو نہیں دیے گئے۔
راجہ قمر الزمان نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر کے تینوں ڈویژن کی عوام نے انوار سرکار پر عدم اعتماد کر دیا ہے جس سے انوار الحق کے اوسان خطا ہو چکے ہیں۔ موصوف آئے روز نجی و سرکاری تقریبات میں عوام کے خلاف فحش گفتگو کر رہے ہیں۔ ریاست کے اعلی منصب پر سازش کے تحت مسلط ہونے والے کٹھ پتلی وزیراعظم نے گزشتہ روز ایک تقریب میں بلدیاتی نمائندوں کے لیے جو گفتگو استعمال کی ہے اسکی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔انوار الحق ذہنی توازن کھو چکا ہے۔ ایسے شخص کو عوام مزید برداشت نہیں کرے گی۔
آزاد کشمیر کا نام نہاد وزیراعظم انوار الحق پہلے بلدیاتی انتخابات کے خلاف تھا، اب موصوف نے بلدیاتی نمائندوں کے حقوق بڑی ڈھٹائی سے سلب کر رکھے ہیں۔
گھس بیٹھیے وزیر اعظم بلدیاتی نمائندگان کے خلاف تضحیک آمیز رویہ سے عوامی مینڈیٹ کی توہین کر رہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں راجہ قمرالزمان میڈیا کوآرڈینیٹر ہمراہ سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس
اسلام آباد: میڈیا کوآرڈینیٹر ہمراہ سابق وزیراعظم و صدر استحکام پاکستان پارٹی آزاد کشمیر راجہ قمر الزمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے کٹھ پتلی وزیراعظم نے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد روکنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا مگر قائد کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے تمام تر سازشوں کا تن تنہا ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے اپنی عوام کو 32 سال بعد بلدیاتی الیکشن کا تحفہ دیا۔ قائد کشمیر نے اپنے دور اقتدار میں جہاں ریاست کی خوشحالی و تعمیر و ترقی کی بنیاد رکھی وہیں انہوں نے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو انکے حقوق دینے کا آغاز کیا۔سازش کے تحت اقتدار میں آنے والے انوار الحق نے تحریک آزادی کے بیس کیمپ کو کھلواڑ بنا دیا ہے۔ انوار الحق کا پانچ ماہ کا اقتدار آزاد کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دور ہے۔ زندگی کے ہر شعبہ ہائے سے تعلق رکھنا والا شخص اس وقت سراپا احتجاج ہے۔ بلدیاتی نمائندے اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر ہیں۔ریاست کے فنڈز کو بے رحمی سے لوٹا جا رہا ہے۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ انوار سرکار نے اپنے اقتدار کو بچانے کے لیے وزراء کی ایک بڑی فوج بنا رکھی ہے مگر انہیں ابھی تک پورٹ فولیو نہیں دیے گئے۔
راجہ قمر الزمان نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر کے تینوں ڈویژن کی عوام نے انوار سرکار پر عدم اعتماد کر دیا ہے جس سے انوار الحق کے اوسان خطا ہو چکے ہیں۔ موصوف آئے روز نجی و سرکاری تقریبات میں عوام کے خلاف فحش گفتگو کر رہے ہیں۔ ریاست کے اعلی منصب پر سازش کے تحت مسلط ہونے والے کٹھ پتلی وزیراعظم نے گزشتہ روز ایک تقریب میں بلدیاتی نمائندوں کے لیے جو گفتگو استعمال کی ہے اسکی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔انوار الحق ذہنی توازن کھو چکا ہے۔ ایسے شخص کو عوام مزید برداشت نہیں کرے گی۔