32

ایکشن کمیٹیوں سے مذاکرات کیلئے جو ننوٹیفکیشن جاری کیا اس جعلی نوٹی فکیشن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، سردار افتخار رشید

ایکشن کمیٹیوں سے مذاکرات کیلئے جو ننوٹیفکیشن جاری کیا اس جعلی نوٹی فکیشن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، سردار افتخار رشید

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) سابق پولیٹیکل ایڈوائزر ہمراہ وزیر اعظم آزاد جموں کشمیر سردار افتخار رشید نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے عوامی ایکشن کمیٹیوں سے مذاکرات کیلئے جو نوٹی فکیشن جاری کیا ہے اس جعلی نوٹیفکیشن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، وزیراعظم نے پرنسپل سیکرٹری کی طرف سے کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جبکہ یہ نوٹی فکیشن قانونی طور پر سروسز ایند جنرل ایڈمنسٹریشن کی طرف سے جاری ہونا چاہیے تھا، نوٹیفکیشن میں کمیٹی کا مینڈیٹ ، ٹی او آرز تک نہیں لکھے گئے

. عوامی ایکشن کمیٹیوں نے اس جعلی نوٹی فکیشن کو مسترد کر دیا ہے، جن وزراء کو اس جعلی نوٹیفائیڈ کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے یہ تمام اپلائیڈ فار وزراء خود کئی ماہ سے اختیارات سے محروم ہیں. سردار افتخار رشید نے میڈیا کے نام جاری اپنے بیان میں کہا کہ حکومت کی طرف سے عوامی ایکشن کمیٹیوں سے مذاکرات کیلئے ایک جعلی نوٹیفکیشن جاری کر کے ریاستی نظام کے ساتھ سنگین مذاق کیا گیا ہے، ایسا نوٹیفکیشن جاری کیا جانا پرنسپل سیکرٹری کا نہیں اسروسز ایند جنرل ایڈمنسٹریشن کا مینڈیٹ ہے . وزیر اعظم نے اس طرح ک جعلی نوٹیفکیشن جاری کرا کے صرف وزیر اعظم کے دفتر تک محدود کر دیا ہے

حالانکہ یہ مسئلہ پوری ریاست کا ہے جس کے لیے کمیٹی بنائی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ جن 16 وزراء پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے وہ وزرا خود اپلائیڈ فار ہیں، یہ بے محکمہ وزراء خود اپنی وزارتوں کے چکر میں لگے ہوئے ہیں ان کو ابھی تک وہ نہیں مل سکی تو یہ عوام کو کیا حقوق دلوائیں گے. سردار افتخار رشید نے کہا کہ اس قدر بوکھلاہت اور اجلت میں یہ جعلی نوٹیفکیشن تیار کیا گیا کہ اس میں کمیٹی کا مینڈیٹ، ٹی او آرز تک نہیں لکھے گئے . ہم اس نوٹیفکیشن اور کمیٹی کو مسترد کرتے ہوئے عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات کے ساتھ کھڑے ہیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں