41

اصغرعلی جوئیہ کی کتاب “پاکستانی سیاست کا اصل چہرہ” کی تقریب رونمائی

اصغرعلی جوئیہ کی کتاب “پاکستانی سیاست کا اصل چہرہ” کی تقریب رونمائی

لاہور: اصغرعلی جوئیہ کی کتاب “پاکستانی سیاست کا اصل چہرہ” کی تقریب رونمائی روزانہ بھلیکھا کے زیرسایہ پنجاب ہاوس کے بابا گرونانک ہال میں سابق بیوروکریٹ، دانشور، محقق، مصنف وتجزیہ نگار اوریامقبول جان کی زیرصدارت منعقد ہوئی، مہمانان گرامی میں ایثار رانا، اقتدارجاوید، سابق سیکرٹری سپریم کورٹ بار آفتاب باجوہ، ندیم رضا، سید محمدنوازشاہ، ڈاکٹر پیرطارق شریف زادہ، عابدگوندل، عنایت عابد، ندیم باھو، ممتازملک شامل تھے، جبکہ تقریب کی میزبانی کے فرائض مدثراقبال بٹ نے ادا کیے،

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر محفل اوریامقبول جان نے کہا کہ مصنف نے اپنی اس کتاب میں پاکستان کے 76 سالہ المیے کو نہایت خوبصورتی سے حوالہ قلم کیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ کتاب جب سے مجھے ملی ہے اس نے مجھے اپنے سحر میں جکڑ رکھا ہے، انھوں نے کہا کہ میں اس معجزے کے انتظار میں ہوں کہ میں بھی اتنی ہمت کرکے ایسی کتاب لکھ سکوں، اپنے قلم کی الگ اور دبنگ پہچان رکھنے والے ملک کے نامور صحافی اور تقریب کے مہمان خصوصی ایثار رانا نے کتاب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اصغر جوئیہ نے اپنی کتاب میں جن موضوعات کو چھیڑا ہے بلاشبہ ایسا ایک دلیر اور مضبوط اعصاب کا حامل مصنف ہی لکھ سکتا ہے،

انہوں نے مزید کہا کہ اندھیرے میں ڈوبے معاشرے کے لیے یہ کتاب روشنی کی ایک کرن ثابت ہوسکتی، ایثار رانا نے کتاب اور صاحب کتاب کے لیے دعائیہ کلمات ادا کیے، زرعی ترقیاتی بنک سے ریٹائرڈ بنکار اقتدارجاوید نے کہا کہ اصغر جوئیہ صاحب کی یہ ایک ایسی کاوش ہے جس سے ریفرنس بک کے طور پر استفادہ حاصل کیا جاسکتا ہے،

انہوں نے صاحب کتاب کو مبارکباد بھی دی، اس موقع پر ندیم رضا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اصغر جوئیہ نے پاکستان کے 76 سالہ المیے کو اپنی کتاب میں پرو کے دم توڑتے کتاب کلچر کو پھر سے زندہ کرنے کی جو کوشش کی ہے وہ بلاشبہ قابل ستائش ہے، انہوں نے اپنے حصے کاحق ادا کردیا ہے، سابق وائس چیئرمین بلدیہ یزمان سیدنوازشاہ نے کہا کہ اصغر جوئیہ کا چولستان کے گرم ٹیلوں سے لیکر صوبائی دارالحکومت لاہور تک کا سفر ہم یزمان کے باشندوں کے لیے انتہائی قابل فخر ہے،

سابق سیکرٹری سپریم کورٹ بار آفتاب باجوہ اور دیگر نے بھی کتاب کے حوالے سے گفتگو کی، تقریب کی نظامت کے فرائض ممتازملک نے ادا کیے، جبکہ ندیم باھو نےعارفانہ کلام سناکر سامعین کو اپنے والداقبال باھو کی یاد تازہ کردی،

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں