56

دہشتگردوں کے غیرقانونی مقیم افراد سے رابطوں کی انٹیلیجنس معلومات ہیں: ترجمان دفتر خارجہ

دہشتگردوں کے غیرقانونی مقیم افراد سے رابطوں کی انٹیلیجنس معلومات ہیں: ترجمان دفتر خارجہ

دہشتگردوں کے غیرقانونی مقیم افراد سے رابطوں کی انٹیلیجنس معلومات ہیں: ترجمان دفتر خارجہ

انٹیلیجنس معلومات پر افغان حکومت کو دہشتگردوں کے ٹھکانوں کیخلاف کارروائی کا کہا ہے: ممتاز زہرا بلوچ. فوٹو فائل
انٹیلیجنس معلومات پر افغان حکومت کو دہشتگردوں کے ٹھکانوں کیخلاف کارروائی کا کہا ہے: ممتاز زہرا بلوچ. فوٹو فائل

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے ہمارے پاس انٹیلیجنس معلومات ہیں کہ دہشتگرد پاکستان میں غیر قانونی مقیم افراد سے رابطے میں ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہنا تھا ہم نے انٹیلیجنس معلومات پر افغانستان کی عبوری حکومت کو دہشتگردوں کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کا کہا ہے، ہم کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف ٹھوس کارروائی کے خواہاں ہیں، ہم چاہتے ہیں پاکستان کی سکیورٹی کیلئے خطرہ پیدا کرنے والا یہ گروپ ختم کیا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان سے 58 ہزار 368 افراد تیسرے ممالک میں چلے گئے ہیں، پاکستان افغانستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ کی سہولت دیتا رہے گا، جعلی دستاویزات پر بنائے گئےکاروبار کو پاکستانی قوانین کے تحت نمٹا جائے گا، اس حوالے سے سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس قائم ہے،  یہ ٹاسک فورس غیر قانونی طور  پر مقیم افراد کی پراپرٹیز کا جائزہ لے رہی ہے۔

مسئلہ کشمیر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا بھارت مقبوضہ کشمیر میں زمینوں پر قبضے میں مصروف ہے، بھارت نے پلوامہ میں انسانی حقوق کے محافظین کی زمین قبضے میں لیں، پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

حال ہی میں فلسطین اسرائیل جنگ پر ہونے والے او آئی سی کے سربراہی اجلاس کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے او آئی سی عرب لیگ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی، اور غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ نگران وزیراعظم نے فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیا اور اجلاس میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے حل پر زور دیا، پاکستان او آئی سی اور عرب لیگ کے مشترکہ اجلاس کے اعلامیے کا خیر مقدم کرتا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ غزہ میں اسپتالوں پر اسرائیلی حملوں کا نوٹس لے۔

یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی سے متعلق سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے ایک بار پھر واضح کیا کہ پاکستان نے یوکرائن یا روس کو ہتھیار فروخت نہیں کیے، ہم جو ہتھیار کسی کو فروخت کرتے ہیں اس کا اینڈ یوزر سرٹیفیکٹ ہوتا ہے، ہم اس پوزیشن میں بھی نہیں کہ بتا سکیں کہ اس تنازع میں کون سا فریق کیا ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا پاکستان اور روس کے درمیان دہشتگردی کی روک تھام کیلئے اجلاس جاری ہے، پاکستان کی طرف سے ایڈیشنل سیکرٹری حیدر شاہ وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔

https://www.youtube.com/watch?v=rnvzTFsooGM

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں