محترم والدین
تحریر:نوفل سیف اللہ
محترم والدین
بچے آپکی نصیحت سے نہیں، آپکے عمل سے سیکھتے ہیں ۔۔
✒️ آپکے بچے آپ کو گھر میں فضول موبائل میں زیادہ مشغول دیکھتے ہیں یا قرآن میں؟
✒️ فلموں سے دل بہلاتا دیکھتے ہیں یا ذکر اللّٰہ سے؟
✒️ فجر پر اٹھتا دیکھتے ہیں یا دیر تک سوتا؟
✒️ نمازوں کا پابند دیکھتے ہیں یا لاپرواہ؟
✒️ دوسروں کی غیبت کرتا دیکھتے ہیں یا تعریف؟
✒️ نوکروں سے بدتمیزی، حقارت، اور بد اخلاقی سے پیش آتا دیکھتے ہیں یا سب کو عزت دیتا ہوا؟
✒️ رشتہ داروں کا خیال رکھتے اور صلہ رحمی کرتا دیکھتے ہیں یا بات بات پر تعلق توڑتا ہوا؟
✒️ اکثر خوش مزاج اور مسکراتا ہوا دیکھتے ہیں یا لڑتا جھگڑتا اور اکھڑا مزاج؟
✒️ ہر وقت مال کی حرص میں مبتلا دیکھتے ہیں یا قناعت کرتے؟
✒️ ہر وقت لاحاصل کے غم میں دیکھتے ہیں یا حاصل شدہ کے شکر میں؟
✒️ آپ کو محنت اور جدوجھد کرتا دیکھتے ہیں یا سست، کاہل، بہانے باز اور کام چور؟
✒️ اپنی شریک حیات کے ساتھ محبت، عزت، اور بھلائی کا رویہ دیکھتے ہیں یا جھگڑے، حقارت اور بے رغبتی کا؟
✒️ آپکو اپنے ماں باپ کی خدمت، فرمانبرداری، اور تکریم کرتا دیکھتے ہیں یا ان سے بدتمیزی اور بے اکرامی کرتا؟
✒️ آپ کو سیگریٹ، پان، یا کوئی اور نشہ کرتا دیکھتے ہیں یا ورزش اور دیگر صحت مند سرگرمیوں میں؟
✒️ آپکا ہر عمل آپکی اولاد بغور دیکھ رہی ہے۔
✒️ آپکی ہر عادت انکی شخصیت کا حصہ بن رہی ہے۔
✒️ آپ زبان سے لاکھ نصیحت کرلیں، اگر خود اچھی مثال قائم نہیں کریں گے تو اولاد صحیح راہ پر نہیں آئے گی۔
✒️ اس لئے دنیا و آخرت کی خاطر، اپنی اصلاح پر توجہ دیں۔
✒️ اور اپنی اولاد کیلئے ایک بہترین مثال بنیں ۔