دو سے زیادہ بچے کے والدین سنگھی یوپی حکومتی مراعات سے محروم
نقاش نائطی
۔ +966562677707
یوگی مہاراج والی آرایس ایس بی جے پی کی، مسلم دشمن، عملی لیباریٹری، یوپی حکومت کا تازہ فیصلہ، دو سے زیادہ بچے پیدا کرنے والوں کو بہت ساری حکومتی مراعات سے محروم رکھا جائیگا۔ یوگی مہاراج کا یہ تازہ فیصلہ یقیناًمسلم دشمنی درشاتے، ھندو اکثریتی ووٹ بنک کو محفوظ کرنے ہی کی خاطر،لیا گیا فیصلہ ہے۔ یوپی حکومت کے اس فیصلے میں اگر یہ ترمیم “نہ صرف ایک یا ایک سے زاید بیویوں سے، بلکہ بغیر شادی کئے، مختلف رکھیلوں سے غیر قانونی بچے پیدا کرنے والے، تمام تر ھندو بھی، اس قانون کی زد میں آئیں گے”
، یہ شق اگر اس یوپی حکومتی قانون میں شامل کی جائے تو،ہم مسلمانوں کے ساتھ ہی ساتھ، ہزاروں ھندو سیاست دان، اور چھوٹے بڑے ھندو عیاش تاجر بھی، مسلمانوں کو زک پہنچانے، وضع کئے،اس یوپی قانون کے شکار متاثر ہوئے پائے جاسکتے ہیں۔ ویسے بھی تازہ سروے مطابق تعلیم یافتگی عام ہونے کے بعد، ہم مسلمانوں کے مقابلے ھندو فیمیلیوں میں،کثرت اولاد زیادہ پائی جاتی پے اور مسلمان عموماً انہیں حاصل کردہ مذہبی حقوق کے پیش نظر، دوسری شادی کرتے پائے جاتے ہیں۔ اور ھندو قانون کثرت زواج کی اجازت نہ دیتے پس منظر میں، کثرت زواج والے ہم مسلمانوں سے کہیں زیادہ متمول ھندو تاجر و سیاستدان،ایک بیوی سے پرے،کئی کئی
غیر قانونی عورتوں سے رکھیلوں ہی کی طرز، مزے مارتے، غیر قانونی اولاد پیدا کرتے پائے جاتے ہیں۔ رہی بات کثرت اولاد پیدا کرتے مسلمان یا دیگر ذات برادری والے ھندوؤں کی اکثریت، انتہائی غریب مزدور پیشہ ہوا کرتی ہے اور ویسے بھی ان میں سے اکثریت حکومتی مراعات سے محروم ہی رہتی ہے، اس لئے، اس مسلم منافرتی قانون سے، ہم مسلمانوں کو نقصان ہونے کے چانسز انتہائی کم ہیں
۔ ویسے بھی کثرت اولاد والے ہم مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد اب بھی حکومتی مراعات سے ہمیشہ محروم ہی رکھی جاتی ہے۔ ہاں البتہ اس کثرت اولاد مسلم دشمن سنگھی یوگی قانون میں اضافی شق غیر قانونی نساء یا رکھیل سے بچے پیدا کرنے والے تمام تر ذات برادری والوں کو اس قانون کی رؤ سے حکومتی مراعات اسٹشنی والی شق شامل کی جائے تو اس سے دور رس مثبت اثرات بھارتیہ معاشرے پر پڑتے پائے جاسکتے ہیں۔وما علینا الا البلاغ