امتِ مسلمہ کے پاس اتباع و غلامیِ مصطفی ﷺ کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے، پیر محمد نقیب الرحمن
راولپنڈی ( بیوروچیف ) حضور نبی کریم ﷺ کے میلاد پاک کے سلسلہ میں عظیم الشان محفلِ ذکرِ ِ مصطفیٰ ﷺ کا انعقاد لاثانی پُلی سرگودھا روڈ فیصل آباد کے مقام پر کیا گیا جس کی صدارت عید گاہ شریف کے سجادہ نشین و عالم اسلام کے ممتاز مذہبی و روحانی پیشوا پیر محمد نقیب الرحمن نے کی اور جس میں سابق وفاقی وزیر فرخ حبیب ، علامہ مسعود احمد حسان اور فیصل آباد کی مرکزی میلاد کمیٹی کے صدر الحاج منیر احمد نورانی خصوصی طور پر شریک ہوئے۔اس موقع پراپنے خطاب میں پیر محمد نقیب الرحمن نے کہا کہ عید گاہ شریف کا ایک ہی مشن ہے کہ کائنات کے ذرے ذرے کو عشقِ رسولِ مقبول ﷺ سے منور کیا جائے
اور امتِ مسلمہ کا تعلق اس کے روحانی مرکز مدینہ منورہ سے مضبوط سے مضبوط تر کیا جائے۔ محفلِ ذکرِ ِ مصطفیٰ ﷺسے خطاب کرتے ہوئے پیر محمد حسان حسیب الرحمن نے کہا کہ ربِ رحمان قرآنِ کریم میں حکم ارشاد فرما رہا ہے کہ اے میرے پیارے حبیب ﷺ جو کوئی مجھ اللہ کی محبت کا دعویدار ہو اس پر فرض ہے کہ آپ ﷺ کی اتباع کرے ۔ جب وہ آپ ﷺ کی اتباع کرے گا تو میں اللہ اس سے محبت کروں گا۔
طریقِ تصوف میں سلسلہ عالیہ نقشبندیہ کو فضیلت اس لئے حاصل ہے کیونکہ اس سلسلے کی بنیاد اتباعِ سنتِ رسولِ مقبول ﷺ اور شریعتِ مطہرہ پر مضبوطی سے کار بند ہونا ہے۔ سلسلہ عالیہ نقشبندیہ کے عظیم مشائخ میں ایک نام بانیِ طریقت عید گاہ شریف شیخ المحدثین و المفسرین الحاج الحافظ حضر ت خواجہ پیرمحمد عبد الکریم ؒ المعروف بابا جی صاحب کا ہے جنہوں نے وصول الی اللہ کے لئے گیارہ اصول بیان فرمائے ہیں
جو در حقیقت اتباعِ رسول ِ مقبول ﷺ پر مبنی ہیں اور وصول الی اللہ کے لئے امتِ مسلمہ کے پاس اتباع و غلامیِ مصطفی ﷺ کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔ دینِ متین اسلام کی تبلیغ و اشاعت اور ترویج کے لئے اولیائ، اتقیائ، صلحاء اور صوفیائے امت کی خدمات روزِ روشن کی مانند عیاں ہیں اور جن کی بدولت اسلامی تعلیمات کے تمام ماخذ بشمول احادثِ مبارکہ صحیح و محفوظ حالت میں ہم تک پہنچے ہیں۔ تصوف کی اصل اور جان حضور نبی کریم ﷺ کی شریعتِ مطہرہ کی اتباع ہے اور مفسرین کرام فرماتے ہیں
کہ ایمان درخت ہے جس کا پھل اعمالِ صالح ہیں اور اعمالِ صالح اس وقت قبولیت کا درجہ پاتے ہیں جب انسان اپنے آپ کو مکمل طور پر حضور نبی رحمت ﷺ کی شریعتِ مطہرہ کے تابع کر دے۔ وطنِ عزیز پاکستان ربِ کریم اور حضرت رسولِ کریم ﷺ کا خاص انعام ہے جس کی حفاظت و سر بلندی کے لئے ہماری بہادر افواج نے دہشتگردی کے خلاف بے شمار قربانیاں دی ہیں اور اپنا خون دے کر وطنِ عزیز کے دفاع کو نا قابلِ تسخیر بنا دیا ہے۔ دہشتگردوں کا دینِ متین اسلام اور وطنِ عزیز کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے
اور ہماری بہادر افواج دہشتگردی کے خلاف جو بھی اقدام کریں گی پوری قوم ان اقدامات میں اپنی بہادر افواج کے شانہ بشانہ ساتھ ہو گی۔ اس عظیم الشان محفلِ ذکرِ ِ مصطفیٰ ﷺ میں کثیر تعداد میں علمائے کرام، نعت خوانانِ عظام جن میں حافظ غلام مصطفی قادری (کراچی)و دیگر ، عوام الناس، وابستگانِ عید گاہ شریف اور خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ محفل ذکرِ ِ مصطفیٰ ﷺ کا اختتام درود و سلام کے بعد پیر محمد نقیب الرحمن کی وطنِ عزیز کی سلامتی، خوشحالی، ترقی، افواجِ پاکستان کی سر بلندی اورفلسطین کے مسلمانوں کی ظلم و بربریت سے نجات اور آباد کاری کے لئے خصوصی دعا پر ہوا ۔