177

امریکی خاتون کی پاکستان میں سسرالیوں سے ملاقات کیلئے چندہ مہم

یوں تو پاکستانی لڑکیوں کو شادی کے بعد بیرون ممالک اپنے شوہر کے پاس جانے میں مشکل پیش آتی ہے لیکن یہاں ایک ایسی امریکی دلہن بھی ہے جسے پاکستان آنے کے لیے فنڈز کی ضرورت پیش آگئی ہے۔

اس کہانی کی ابتداء ہوئی گزشتہ برس جب ریگن نامی ایک امریکی خاتون کی علی عمر نامی پاکستانی لڑکے سے ملاقات ہوئی جو اپنی بہن کی شادی کے لیے چھٹیوں گزارنے امریکا میں موجود تھا۔

دونوں کے درمیان قربتیں بڑھیں اور انہوں نے ایک ساتھ سیر سپاٹے بھی کیے لیکن اچانک ہی علی کو واپس کراچی، پاکستان آنا پڑا کیونکہ وہ اُس وقت ضیاء الدین میڈیکل یونیورسٹی میں فارماکولوجی کی ڈگری کے لیے زیر تعلیم تھے۔

لیکن علی کی پاکستان واپسی کے بعد بھی دونوں کی دوستی ختم نہیں ہوئی بلکہ سوشل میڈیا کی بدولت یہ رابطہ بحال رہا۔

رواں برس جنوری میں علی نے دوبارہ امریکا کے شہر ڈیلاس کا دورہ کیا اور ریگن سے شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔

[c5ab_image c5_helper_title=”” c5_title=”” url=”http://www.fsmedianetwork.com/fsmedianetwork_uploads/2018/04/fund-my-travel.jpg” class=”” width=”9999″ height=”9999″ link=”” caption=”” type=”popup” link=”” align=”center” ]

ڈیلاس کی رہائشی ریگن پیشے کے اعتبار سے ایک کری ایٹو آرٹ ڈائریکٹر ہیں، اس کے ساتھ ساتھ وہ فارغ وقت میں طور ویٹرس جاب بھی کرتی ہیں جب کہ علی کا تعلق ایک بڑی فیملی سے ہے اور ان پر ان کی بہنوں، دادی اور گھر کی ذمہ داری بھی ہے۔

چونکہ علی کی تعلیم مکمل نہیں ہوئی تھی، لہذا انہیں فائنل سیمسٹر کے لیے دوبارہ پاکستان آنا پڑا۔

لیکن اب ریگن خود پاکستان آنا چاہتی ہیں، وہ اپنے سسرال والوں سے ملنا چاہتی ہیں اور پاکستان کی خوبصورتی اور یہاں کی ثقافت کو دیکھنا چاہتی ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ وہ کراچی میں ایک آرٹ ایونٹ بھی منعقد کرنا چاہتی ہیں۔

لیکن ریگن کی خواہش کی تکمیل ہونے کے لیے ویزے سے لے کر ٹکٹ تک کے مرحلے کو پار کرنا ضروری ہے جس کے اخراجات پورے کرنے کے لیے دونوں کے پاس وسائل موجود نہ تھے۔

جیو ڈاٹ ٹی وی سے بات کرتے ہوئے علی نے بتایا کہ ‘اس مسئلے کے حل کے لیے ریگن نے مجھے فنڈ جمع کرنے کا مشورہ دیا جس کے لیے میں نے ‘فنڈ مائی ٹریول ڈاٹ کام’ کا سہارا لیا اور لوگوں سے درخواست کی کہ وہ ریگن کو اس کی منزل تک پہنچائیں

[c5ab_image c5_helper_title=”” c5_title=”” url=”http://www.fsmedianetwork.com/fsmedianetwork_uploads/2018/04/ali-with-wife.jpg” class=”” width=”9999″ height=”9999″ link=”” caption=”” type=”popup” link=”” align=”center” ]

ریگن نے بتایا کہ ‘جب انہوں نے فنڈز جمع کرنے کے لیے مہم شروع کی تو اس وقت انہیں بالکل بھی یقین نہیں تھا کہ کوئی ان کی بات سمجھے گا لیکن متعدد لوگوں نے ان کی مدد کی’۔

انہوں نے بتایا کہ ‘انہیں کافی حیرانی ہوئی جب 75 فیصد فنڈز پاکستان کی جانب سے موصول ہوئے’۔

ان کا کہنا تھا کہ علی کے گھر والے اور دوستوں نے کافی سپورٹ کیا ہے اور وہ کراچی آنے کے لیے کافی پرجوش ہیں۔

ریگن نے بتایا کہ وہ پاکستان آکر یہاں کے لوگوں اور رشتہ داروں کے ساتھ تصاویر بنوائیں گی اور واپس امریکا جاکر اُن لوگوں کو پاکستان کی مثبت شکل دکھائیں گی، جو تعصب کا شکار ہیں۔

اب ریگن کے ویزے کا انتظام تو ہوگیا ہے، صرف ٹکٹس کا مرحلہ باقی رہ گیا ہے اور ممکن ہے کہ ریگن آئندہ چند ہفتوں میں کراچی پہنچ جائیں گی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں