اسریٰ یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس کے پانچویں جلسہ تقسیم اسناد میں 775 طلبا و طالبات کو اسناد دی گئیں
اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر ) اسری یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس کے پانچویں سالانہ کانووکیشن میں ایم بی بی ایس، فزیکل تھراپی، ویژن سائنسز، میڈیکل لیب ٹیکنالوجی، ریسپرائٹی تھیراپی، آڈیالوجی، نرسنگ، الیکٹریکل، الیکٹرونکس اور سول انجینئرنگ سے تعلق رکھنے والے 775 طلباء و طالبات نے بیچلر کی ڈگریاں حاصل کیں۔ جبکہ 126 طلباء و طالبات نے پوسٹ گریجویٹ اور 16 طلباء و طالبات نے PhD کی ڈگریاں حاصل کیں۔مہمان خصوصی اسری یونیورسٹی کے چانسلر پروفیسر ڈاکٹر غلام قادر قاضی نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے لئے آپ لوگ انتہائی قابل فخر ہیں
اور آپ سے زیادہ مجھے آپ کے اساتذہ پر فخر ہے جن کی بدولت آج آپ اس مقام پر پہنچے ہیں لہٰذا اپنے اساتذہ اور اپنے والدین کی قدر کریں۔اسری یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر احمد ولی اللہ قاضی نے اسلام آباد کیمپس کے پانچویں کنووکیشن کی تقریب سے خطاب میں طلباء وطالبات اور ان کے والدین کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ آپ تمام نوجوان طلباء ہمارے ملک و قوم کا سرمایہ ہیں اور آپ لوگوں کو ہی مستقبل میں اس ملک کی باگ ڈور سنبھالنی ہے اور مجھے امید ہے کہ آپ لوگ ہمارے معیار پر ضرور پورا اتریں گے۔
ڈاکٹر احمد ولی اللہ قاضی نے مزید کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے اسریٰ یونیورسٹی کو پاکستان کی ایک بہترین پرائیویٹ یونیورسٹی کے اعزاز سے بھی نوازا ہے اور ہمارے ڈگری پروگرامز ہائر ایجوکیشن سے منظور شدہ ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اسریٰ یونیورسٹی کا نام Faimer اور ورلڈ ڈائریکٹری آف میڈیکل اسکولز اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن میں بھی درج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے علاوہ ہمارے دو کیمپس اور بھی ہیں جن میں حیدر آباد اور کراچی کے کیمپسز شامل ہیں اور وہ بھی ہائر ایجوکیشن کمیشن سے تصدیق شدہ ہیں جہاں بیچلرز، ماسٹرز اور پی ایچ ڈی پروگرام میں داخلے دئیے جاتے ہیں۔
وائس چانسلر ڈاکٹر احمد ولی اللہ قاضی نے طلباء و طالبات سے کہا کہ یہ دن صرف ان کی کامیابیوں کا دن ہے اور میں آپ کے اچھے مستقبل اور کامیابیوں کیلئے دُعا گو ہوں۔بعد ازاں 775 کامیاب طلباء و طالبات کو سند دی گئیں جب کہ مہمان خصوصی وفاقی وزیر تعلیم مدد علی سندھی نے سونے، طلائی اور چاندی کے تمغے ان طلباء وطالبات کو دیے گئے جنہوں نے اپنے تعلیمی دور میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
سونے کا تمغہ حاصل کرنے والوں میں ام رومان، فاطمہ شاہد، ہما خان، عائشہ ساجد، لائبہ اشفاق، ایمن، اکرام اللہ، افتکار احمد، زاہد مسعود اور مدیحہ اکبر، حنا جبین، سمیلا ناز، انیلا انجم، ردا محفوظ، سیدہ مہک فاطمہ، انوشہ خان، سنبل محمود، شیراز اسحاق اور فیضان بشیر شامل ہیں۔ جبکہ چاندی کے تمغے حفیظہ اقراء لائق، ماہنور جاوید، مومنہ کرن، صالحہ شوکت، حرا جمیل، خزرا نور، وجاہت یوسف، محمد عاطف خان، طلحہٰ علی، ایمن طارق، فاطمہ بی بی، سیمل محمود، ماہنور جمیل، حنا شکیل، فاطمہ تحریم، اسد اللہ خان ثاقب،
جواد علی اور سرزیب انجم عباسی نے حاصل کئے اور طلائی کے تمغے حسیب خالد، عائشہ ریاض، ثمرا ناز، نمرا موبین، علی ایاز مرزا، کائنات جاوید، علی احمد خان، حمزہ جاوید، فیضان عمران، مقدس جاوید، ثناء جبین، اریج جمشید، ریحانہ مائی، مراد یونس، سردار محمد اسامہ انور، اور شاہ زیب حسین خان کو دئیے گئے۔جلسہ تقسیم اسناد میں طلباو طالبات کے علاوہ ان کے والدین، اساتذہ اور عمائدین شہر کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب کے اختتام پر اسری اسلامک فائونڈیشن کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر حمید اللہ قاضی نے تقریب میں شریک مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کامیابی حاصل کرنے والے طلباء و طالبات ان کے والدین اور اساتذہ کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ آج کا دن آپ کی محنت اور کاوشوں کا پھل ہے اور میں آپ لوگوں کے روشن مستقبل کے لئے دعا گو ہوں اللہ آپ کو مزید کامیابیاں عطا فرمائے۔