96

تحریک ِ انصاف میں فارورڈ بلاک

تحریک ِ انصاف میں فارورڈ بلاک

جمہور کی آواز
ایم سرور صدیقی
پاکستان میں ایک عرصہ بعد ٹرائیکا کی حکومت بنی ہے اس کے باوجود ان کے حواس، موجودہ سیاسی صورت ِ حال اور جمہوریت کے تناظرمیں تحریک انصاف ماحول پر چھائی ہوئی ہے حکمرانوں نے ہر صورت عمران خان کا راستہ روکنے کا عزم کررکھا ہے اس میں وہ کامیاب بھی دکھائی دے رہے ہیں کیونکہ آج بھی PTI کے خلاف ایک ان دیکھا خوف و ہراس محسوس کیا جاسکتاہے جو اس جماعت کے کارکنوںکی اکثریت کے دلوں ، دماغوں میں موجود ہے حکمران جب عوام میں مقبول کسی بھی جماعت کو ریاستی جبر، سیاسی انتقام اور مراعات سے توڑنے یا نکرے لگانے میںناکام ہوجاتے ہیں

تو ان کے پاس ایک ہی تیزبہدف نسخہ موجود ہوتاہے کہ کچھ بھی بن نہ پڑے تو پارٹی میں فارورڈ بلاک بنادیا جائے فارورڈ بلاک بنانے کا شاندار مظاہرہ کئی بارکیا جاچکاہے یہ اتنا کامیاب اور کارگر نسخہ ہے کہ اس کا وار خالی نہیں جاتا ابPTI کے سینئر نائب صدر شیر افضل مروت نے انکشاف کیا ہے کہ میں ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں پنجاب میں فارورڈ بلاک بن چکا ہے ارکان کی تعداد میں اضافہ مقصود ہے جو اس میں شامل نہی ہوں گے ان منتخب لوگوں کو ڈرایا جا رہا ہے کہ دوبارہ گنتی میں ہروا دیا جائیگا،

کسی کو حق نہیں میرے خلاف ٹرولنگ کرے، سلسلہ جاری رہا توPTI کے 30مارچ کے جلسے کے بعد پیچھے ہٹ جاؤنگا فی الوقت ہمارا فوکس سینیٹ الیکشن پر ہونا چاہیے اور ہمارا ہدف ہے کہ خیبرپختونخوا سے 9اور پنجاب اسمبلی سے 2سیٹیں مل جائیں۔ میری جان کو خطرہ ہے، وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے خلاف اFIR کو درخواست دے دی ہے جواب آں غزل کے طور پر PTIپنجاب کے سیکریٹری اطلاعات شوکت بسرا نے شیرافضل مروت کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے

کہ پارٹی کے اراکین متحد ہیں اور منحرفین کے خلاف پارٹی کارروائی کرنے جا رہی ہے جو اراکین منتخب ہوئے ہیں وہ صرف بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے جیت کر آئے ہیں۔ شوکت بسرا کا کہنا تھا کہ سب نے ووٹ بانی چیئرمین کو دیا اور بانی چیئرمین کو چھوڑنے والوں کا حال پرویز خٹک اور محمود خان جیسا ہوگا شیر افضل خان مروت نے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں فارورڈ بلاک کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب میں ہمارے اراکین صوبائی اسمبلی کو توڑا جاریا ہےPTI میں فارورڈ بلاک بن چکاہے،

جس کا 15 مجھے دن پہلے پتہ چلا تھا۔ شاید اس خطرے کو بھانپے ہوئے پی ٹی آئی نے پنجاب میں پارٹی کو دوبارہ منظم کرنے کیلئے سینٹرل پنجاب کے قائم مقام صدر حماد اظہر نے صوبے بھر میں پارٹی کی تنظیم نو کے فیصلے کا اعلان کیاہے۔انہوں نے پنجاب کے تمام اضلاع میں مستقل عہدیداران کی موجودگی کی اہمیت کو اجاگر کیا عام انتخابات کے بعد متعدد عہدیداران کی گنجائش پیدا ہوئی ہے ایک ہفتہ پیشتر حماد اظہر نے پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کے جنرل سیکرٹری اور قائم مقام سینٹرل پنجاب کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا اور قانونی چیلنجوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ انہیں فرائض کی ادائیگی میں رکاوٹ کا سامنا ہے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان اور سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان کو تحریر کئے گئے مراسلے میں حماد اظہر نے ان دباؤ کا تذکرہ بھی کیا تھا جنہیں ان کو سامنا تھا،

جس میں متعدد قانونی مقدمات میں ملوث ہونا شامل ہے۔انہوں نے اپنے گھر پر چھاپے، اہل خانہ کو ہراساں کرنے اور حفاظت کے لیے انہیں بیرون ملک منتقل کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ ان مشکلات کے باوجود حماد اظہر نے مئی 2023 سے نامعلوم مقام سے پارٹی کے لئے اپنا کام جاری رکھاہواہے۔حماد اظہر نے بتایا تھا کہ بہت غور و فکر کے بعد انہوں نے پارٹی کے عہدے سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا۔تاہم پی ٹی آئی نے حماد اظہر کا استعفیٰ قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا اور ان پر زور دیا

کہ وہ اپنی ذمہ داریوں پر قائم رہیں۔ گوہر علی خان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے اس معاملے پر پارٹی کے بانی عمران خان سے بات کی تھی، جنہوں نے انہیں حماد اظہر کا استعفیٰ قبول نہ کرنے کی ہدایت کی تھی ۔حماد اظہر نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ عمران خان کے اعتماد کو برقرار رکھیں گے اور تندہی سے پارٹی کی خدمت جاری رکھیں گے بہرحال اگر پنجاب میں فارورڈ بلاک واقعی بن بھی جاتاہے تو PTIکو کوئی فرق نہیں پڑنے والا اس وقت یہی پارٹی ہی پاکستان کی واحد اور اکلوتی اپوزیشن ہے PDMہی حکمرانی اسی صورت میں برقرار رہتی ہے

کہ وہ PTI کو مزید ٹوٹے ٹوٹے کرنے کے لئے لالچ، جبر، دھونس کا سہارا لے کرعمران خان کے حامیوںکو دیوار کے ساتھ لگائے بغیر وہ چین سے حکومت نہیں کرسکیں گے پنجاب میں فارورڈ بلاک بننے کی خبروں سے لگتاہے وہ اسی فلسفے پر عمل پیرا ہیں کیونکہ پنجاب کے بغیر PDM کی حکومت یا دوسرے لفظوں میں کہا جاسکتاہے بالخصوص شریف خاندان کی بادشاہت ادھوری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں