105

“لوگ جو بولتے ہیں انہیں بولنے دیں “

“لوگ جو بولتے ہیں انہیں بولنے دیں ”

از قلم””طیبہ بنتِ زمان(” تونسہ شریف)

کوئی آپ کا دل دکھاتا ہے ،کوئی آپ کی ظاہری شخصیت اور پہناوے پر بات کرتا ہے کرنے دیں۔
آپ آئینے میں خود کو دیکھیں۔
دوسروں کی نظر سے نہیں ۔
یہ نہیں کہ آئینے کے سامنے کھڑے ہو کر سوچیں ہائے فلاں نے ایسا کہہ دیا فلاں نے ویسا کہہ دیا۔
بلکہ آئینے کے سامنے خود کو اپنی نظر سے دیکھیں _خود کو بتائیں آپ کانفیڈنٹ ہیں ، آپ اپنے لیے خاص ہیں_ جو آپ سے محبت کرتے ہیں ان کے لیے آپ خاص ہیں ___
اپنے خالق کی نظر سے خود کو دیکھیں۔
جس نے فرمایا ۔ ہم نے انسان کو بہترین صورت پر پیدا کیا۔
اللّٰہ خوبصورت ہے وہ خوبصورتی کو پسند کرتا ہے تو آپ نے کیسے سوچ لیا کہ اس نے آپ کو عیب دار بنایا ہے؟
آپ کیسے لوگوں کے رویوں سے مایوس ہو سکتے ہیں؟
ایک بات یاد رکھیں آپ خود اپنی ذات کے لیے اہم ہیں۔ اللّٰہ نے آپ کو مکمل پیدا کیا ہے ۔ شعور دیا ہے۔ نو ماہ آپ کی ماں نے آپ کو اپنے پیٹ میں پالا ہے اس لیے نہیں کہ لوگوں کے رویوں سے ٹوٹ جائیں۔ اللّٰہ نے آپ کو صحت دی ،زندگی جیسی نعمت اور جانے اس زندگی کو گزارنے کے لیے کتنی نعمتیں عطا کر دیں اس لیے نہیں کہ آپ مایوس ہو جائیں۔
مایوسی لفظ کو اپنی زندگی سے نکال دیں۔دنیا دو دھاری تلوار ہوتی ہے وہ کسی بھی حال میں جینے نہیں دیتی ۔ اپنے رستے خود بنائیں ،اپنی زندگی خود بنائیں۔
آج کے دور میں کوئی کسی کو سہارا نہیں دیتا، کوئی دے بھی دے تو ساری عمر احسان جتاتا ہے۔
اس لیے بہتر ہے خود سے شروعات کریں اپنے لیے خود سہارا بنیں نہ صرف اپنے لیے بلکہ اپنے سے کمزور لوگوں کے لیے بھی ۔ کوشش کریں جو کچھ آپ نے برداشت کیا ہے وہ آپ کی وجہ سے دوسروں کو سہنا نہ پڑے۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں