110

“تمہاری آہ و زاریاں تڑپاتی ہے دل ہمارے!

“تمہاری آہ و زاریاں تڑپاتی ہے دل ہمارے!

بنتِ احمد شیخ ۔

“تمہاری آہ و زاریاں تڑپاتی ہے دل ہمارے!
اے فلسطین! ہمیں معاف کرنا، ہم ہیں مجرم تمہارے۔
لرز اٹھتی ہے روح ہماری، دیکھ کر لاشیں ساتھیوں کی ہمارے!
اے فلسطین! ہمیں معاف کرنا، ہم ہیں مجرم تمہارے۔
سسکیاں تمہاری صور کی مانند گونجتی ہیں کانوں میں ہمارے!
اے فلسطین! ہمیں معاف کرنا، ہم ہیں مجرم تمہارے۔
تمہاری آہ و فغاں کرتی ہے چھلی دل ہمارے!
اے فلسطین! ہمیں معاف کرنا، ہم ہیں مجرم تمہارے۔
دیکھ کر عزیت تمہاری، بہتے ہیں اشک آنکھوں سے ہمارے!
اے فلسطین! ہمیں معاف کرنا! ہم ہیں مجرم تمہارے۔
اجڑتے گلشنوں کو دیکھ کر، غم سے پھٹتے ہیں دل ہمارے!
اے فلسطین! ہمیں معاف کرنا، ہم ہیں مجرم تمہارے۔
تڑپتے ساتھیوں کو دیکھ کر، اندھے، گونگے، بہرے ہیں حکمران ہمارے!
اے فلسطین! ہمیں معاف کرنا، ہم ہیں مجرم تمہارے۔
ہم سے زیادہ مضبوط و بلند ہے بچوں کے ایمان تمہارے!
اے فلسطین! ہمیں معاف کرنا، ہم ہیں مجرم تمہارے۔
روزِ محشر تمہارے ہاتھ ہوں گے، دستِ گریباں ہمارے!
اے فلسطین! ہمیں معاف کرنا، ہم ہیں مجرم تمہارے۔”

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں