162

یومِ ولادت حضور شیخ الفلاح

یومِ ولادت حضور شیخ الفلاح

(مغیثہ فاطمہ قادری)

دنیائے عالم میں ہمیشہ ایسی ہستیاں تشریف لاتی رہی ہیں جنہوں نے اپنے قول و فعل سے دینِ اسلام کا مکمل نقشہ ہمارے سامنے رکھا ۔اور دین پر عمل کو ہمارے لیے آسان بنایا۔ جنہوں نے ہمیں خدا کی خدائی اور مصطفے کی مصطفائی کا حقیقی مفہوم سمجھایا۔
ایسی ہستیاں جنہوں نے محبت الہیہ کا جام ہماری پیاسی روحوں کو پلایا اور ذکرِ رسول پاک سے ہمارے مردہ دلوں کو جِلایا۔
انہیں میں سے ایک بے مثال اور لاجواب روحانی شخصیت پیرِ کامل قطبِ عالم پیر ابو محمد محمد عبد الرشید قادری رضوی کے شاگردِ خاص جماعت الفلاح کے بانی حضور شیخ الفلاح پیر عبد الوحید قادری رضوی بھی ہیں۔ جن کا تعلق سمندری فیصل آباد کی سرزمین سے ہے۔
یہ وہی سرزمینِ مبارکہ ہے جسے عالمِ با عمل استاذ الاساتذہ پیرِ کامل حضور محدث اعظم پاکستان مولانا سردار احمد سے نسبت ہے۔
آپ 1973 سن عیسوی ماہِ جون کی سترہ تاریخ کو پیدا ہوئے۔
آسمانِ ولایت پر چمکنے والے اس درخشندہ ستارے کا نام اس دنیا میں عبد الوحید رضوی رکھا گیا۔
دیکھتے ہی دیکھتے یہ ستارہ مہرِ تاباں بن کے اپنی کرنوں سے اطراف عالم کو منور کرنے لگا اور اس شان سے چمکا کہ اس کی تیزی سے پھیلتی ہوئی روشنی ہر چیز کو اپنی لپیٹ میں لینے لگی ۔جہالت و گمراہی کے گھٹاٹوپ اندھیرے چھٹنے لگے ۔
آپ کے حلقہ درس میں شامل ہونے والے اپنے روح و دل میں خدا کے جلوے دیکھنے لگے ۔
زبان میں تاثیر ایسی کہ جو ایک مرتبہ سن لے دیوانہ ہوجائے۔
اندازِ بیان اور اندازِ مہربانی ایسا کہ جو ایک مرتبہ آئے ہمیشہ کے لیے پابندِ محبت ہوجائے۔
وجاہت و وقار ایسا کہ دیکھنے والے بے اختیار ادب سے سر جھکا دیں۔
حلیہ مبارکہ ایسا کہ صحابہ کرام کی یاد آجائے

دیکھنے والے کہا کرتے ہیں اللہ اللہ
یاد آتا ہے خدا دیکھ کے صورت تیری

آج ان کا یومِ ولادت ہے یعنی 17 جون ۔
ان سے نسبت ایسی ہے کہ انہوں نے ہمیشہ ہم پر اپنا لطف و کرم رکھا ہے۔
بلا شبہ آج ایک عظیم ترین دن ہے کہ رب کائنات نے اس دن ایک نہایت حسین و جمیل خوبصورت اور پاکیزہ شخصیت کو اپنی محبت کی مٹی سے گوندھ کر انسانیت کی رہنمائی کے لیے عالمِ دنیا میں اتارا۔
میری طرف سے حضور شیخ الفلاح ‘ آپ کے مریدین و محبین اور تمام مسلمانوں کو آپ کا یومِ ولادت بہت مبارک ہو ۔
سالگرہ کے مبارک موقع پر تہہ دل سے مبارکباد و تہنیت پیش کرتی ہوں۔ آپ کی دینی خدمات آبِ زر سے لکھے جانے کے قابل ہیں۔ آپ کا سایہ محبت و معرفت بالیقیں ہم سب کے لیے ظِل ھما اور بخشش خداوندی ہے۔بارگاہِ رب العزت میں دست بدعا ہوں کہ اللہ پاک آپ کی عمر میں برکتیں عطا فرمائے نیز آپ کا علمی فیضان آنے والی نسلوں میں منتقل فرمائے(آمین)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں