اپنی باری کا انتظار کر دنیا کے میلے میں کھو گیا ہے خالق و کائنات کو بھول کر ابھی بھی وقت ہے سیدھے راستے پر لوٹ چل
تحریر:نوفل سیف اللہ
آج کی میری تحریر زندگی کے متعلق ہے اس تحریر کو پڑھنے کے بعد ایک انسان بھی عمل کر گیا تو میں ان سب کے لئے دعاگو رہوں گا جی انسان کے اندر سب سے مضبوط دماغ ہے ۔ آپ سوچ رہے ہونگے وہ کیسے جی تو اب میں آپکو دماغ کے متعلق سمجھتا ہوں جب آپ ناک سے کچھ سونگتے ہے تو آپکا دماغ آپکو بتاتا ہے کے اس کی خوشبو اچھی ہے یا بری اور جب آپ آپنی زبان سے کچھ چھکتے ہو تو آپکا دماغ آپکو بتاتا ہے
کے ٹیسٹ کیسا ہے اور جب آپ آپنے ہاتھوں سے کسی چیز کو دباتے ہو تو آپکا دماغ آپکو بتاتا ہے کے نرم ہے یا سخت جب آپ چلتے ہو تو آپکے پاؤں پر چوٹ لگ جائے تو آپکا دماغ آپکو کچھ محسوس کرواتا ہے اس طرح جب آپکی آنکھ کسی کو دیکھتی ہے تو آپکا دماغ آپکو بتاتا ہے پیارا ہے یہ نہیں آب اسی دماغ سے سوچ کے بتاؤ کے دنیا کتنے دن کی ہے تو سب سے جواب ملے گا کسی کو نہیں پتہ جب تمہیں یہ ہی پتہ نہیں ہے تو کیوں دنیا کے میلے میں کھو گئے ہو کیوں جسم کی غذا کی خاطر آپنی آخرت خراب کر رہے ہو کیوں کاغذ کی ٹکڑوں کی خاطر آپنا ایمان بیچ رہے ہو یہ کس کے لئے حرام کما رہے
ہو جو دنیا میں نوٹ بنا کر گیا ہوا ہے وہ بھی خالی ہاتھ گیا ہے دنیا سے کچھ نہیں لے کے جا سکتے ماسوائے آپنے اچھے اور برے اعمالوں کے ہم روز خود سے وعدہ کرتے ہے کے کل سے اچھے کام کرئے گئے لیکن پاپی پیٹ کی خاطر وہ دن شاید کبھی نہ آئے لیکن موت کا پیغام ضرور آہ جائے گا یقین کرو میں حیران ہوں حرام کمائی کھانے والوں پر نوٹ ملنے چاہئیں اس کے لئے چاہیے کسی کو قتل کرنا پڑئے چاہیے رشوت سے کمائے فرق نہیں پڑتا ۔ جب کے دنیا میں سب سے امیر ترین گھرانہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے
عام انسانوں کی طرح زندگی بسر کرتے رہے اور سب سے زیادہ مشکلات بھی انکے گھرانے نے سہا کیا کبھی سوچا ہے انہوں نے دنیا میں کبھی آپنے بچوں کے لئے اتنی دولت جمع کی ہو یا اتنی پراپرٹی بنائی ہو وہ تو انسانوں کو ہمیشہ سیدھا راستہ ہی بتاتے رہے اور فرماتے رہے یہ دنیا فانی ہے اصل زندگی اور کہیں پر ہے میرے بھائیوں جن کے لئے قل کائنات بنائی گئی تھی وہ بھی خالی ہاتھ اور اپنے اعمالوں کے ساتھ دنیا فانی سے رحلت فرما گئے میرے بھائیوں کبھی بھی گناہ کی طرف مت جاؤ صرف آپنے فرض نبھاؤ یہ دنیا فانی ہے
ہم نے کب چلے جانا ہے کسی کو نہیں پتہ آپنی اصل زندگی کے متعلق اور آخرت کا سوچے آج ہم جج ، وکیل ، وزیراعظم ، وزیر اعلی ، مشیر ،وزیر ، ایم پی اے ، ایم این اے ، فوج ، انٹیلی جنسی ، پولیس ، صحافت ، وغیرہ جیسے اداروں کی کرسیوں پر بیٹھ کر انسانوں پر ظلم و ستم کر رہے ہیں صرف جسم کی غذا کے لئے کب کرسی کے ساتھ موت آہ جائے کسی کو نہیں معلوم سلام انسان کو نہیں اس کرسی پر بیٹھنے والوں کو ہوتا ہے
قیامت کے روز سب نے ایک ہونا ہے وہاں کوئی جج ، وکیل ، وزیراعظم ، وزیر اعلی ، مشیر ، وزیر ، ایم پی اے ، ایم این اے ، فوج ، انٹیلی جنسی ، پولیس ، صحافت ، وغیرہ نام نہیں ہونا پھر کیا کہوں گئے خالق سے ایک دفعہ مالک واپس بھیجے دنیا میں تب کچھ نہیں ہونا میرے بھائیوں زندگی صرف ایک دفعہ ملنی ہے اس موقع کو مت جانے دوں مت کروں کاغذ کے ٹکڑوں کی خاطر ایک دوسرے کو قتل مت کماؤ حرام ، اور لوٹ چلو سیدھے راستے کی طرف ابھی بھی وقت ہے ابھی بھی وقت ہے۔