مذہبی آستھا کی آڑ میں مذہبی منافرت پھیلانے والے،مذہبی شردھالو ھندو یا شیطانی سازشی ھندو؟ 105

جدی پشتی نام نہاد مسلمان اور خود سے توفیق آلہ سے حلقہ بگوش اسلام ہونے کا فرق

جدی پشتی نام نہاد مسلمان اور خود سے توفیق آلہ سے حلقہ بگوش اسلام ہونے کا فرق

ابن بھٹکلی
۔ +966563677707

مشہور بھارتیہ سائینسٹسٹ ایس اے ملہوترا سے سعید کا سعادت افروز سفر اور نام نہاد پیدائشی مسلمان اور قرآن فہم متاثر ہوئے مسلمان کا فرق، جس نے انہئں “راہ جنت فاؤنڈیشن” قائم کئے، اعلی عصری تعلیم یافتگان میں دعوت دین اسلام ترویج کا کام کرنے پر معمور کیا۔ساٹھ ستر سالہ زندگی تو ہرکوئی انسان جی لیتا ہے لیکن مالک و خالق دو جہاں کی اصل منشاء مطابق ترویج دین اسلام کے لئے،جینے کا ہنر کوئی ان اعلی تعلیم یافتہ نؤ مسلموں سےسیکھے اور یہ اچھی طرح سے جان لے کہ ہم مسلمان، اپنے حسن اخلاق سے،ہر حال و ہر کیفیت میں بھی، عملی اسلامی زندگی پر عمل پیرا رہتے ہوئے،

ترویج اسلام کے داعی بن کر،جینے ہی میں، ہماری کامیابی ہے۔ دیکھیں کیسے ریلوے مزدور مسلمان قلیوں کے،اسلامی رکن، منظم ماتحت امام نماز پر عمل پیرائی نے، ایس اے ملہوترا سے سعید کے سفر کو آسان بنایا۔ یقین مانئے، سناتن دھرمی ھندو، ہم نام مسلمانوں سے کہیں زیادہ اپنے ایشور اللہ کی پرستش کرنے والے پیاسے ہیں۔ ان تک جو دین آسمانی، سناتن دھرم ہی کی شکل و صورت پہنچا ہے،انکے قلوب مطمئن نہ رہتے ہوئے بھی، اس پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔کاش کہ ہم نام نہاد مسلمانوں نے،اپنے جھوٹ افتراپروازی، دھوکادہی والی ڈنڈی مارتجارت سے، ماورائیت اختیار کئے،اپنے اسلاف صحابہ رضوان اللہ اجمعین، تابعین، تبع تابعین والے عملی دین اسلام پر،سختی سے عمل پیرا رہتے ہوئے،

اپنی سچائی،ایمان داری،امانت داری والے، معشیتی تجارتی سرگرمیوں سے، ان سناتن دھرمی ھندوؤں کے قلب و ذہن کو متاثر کرتے ہوئے، اپنے عملی اسلام سے، ان تک دین اسلام کی دعوت ترویج کررہے ہوتے،تو ان ریلوے قلیوں کی ایک نماز سے متاثر ہوئے حلقہ بگوش اسلام ہونے والے ایس اے ملہوترا سے سعید بنتے، بیسیوں اعلی تعلیم یافتگان کی زندگیوں میں سعادت دین بکھیرنے والے جیسا، ہزاروں سناتن دھرمی داعی اسلام بنتے، پتہ نہیں اب تک کتنے لاکھ کروڑ سناتن دھرمی ھندوؤں کو حلقہ بگوش اسلام کرچکے ہوتے۔ اللہ ہی سے دعا ہے کہ وہ مسلمانوں کو، اپنے حسن اخلاق سے چلتا پھرتا داعی اسلام بننے کی توفیق دے۔ومالتوفیق الا باللہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں