99

پاکستان لٹریری فورم /تقریبِ تقسیم اسناد،ایوارڈ

پاکستان لٹریری فورم /تقریبِ تقسیم اسناد،ایوارڈ

کومل شہزادی

پاکستان لٹریری فورم ایک تحریک بھی ہے اور ایک تنظیم بھی ہے جو علم وادب کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔علمی و ادبی تنظیم پاکستان لٹریڑی فورم کے زیرِ اہتمام اور ہلٹن سٹی سیالکوٹ خصوصی معاونت سے 28 دسمبر 2024، بروز ہفتہ صبح دس بجے ہال، پیرس روڈ میں شاندار تقریبِ تقسیم اسناد /ایوارڈ منعقد ہوئی جس میں جڑواں شہروں کے علاوہ ملک بھر سے شعراء، ادباء، سماجی و سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔بلکہ بین الاقوامی سطح سے بھی شہرت یافتہ ادبی شخصیات نے شرکت کی۔
پروگرام کا مقصد محض ادبی شخصیات کی حوصلہ افزائی تھی جو ایوارڈ تقسیم کی صورت میں کی گئی۔پروگرام کا آغاز تلاوتِ کلام پاک اور نعتِ رسولِ مقبول ﷺ سے ہوا۔بعدازاں ڈاکٹر نصیر اسد صاحب جو پاکستان لٹریری فورم کے چئیرمین ہیں انہوں نے تنظیم کے وجود میں آنے اوراس کے مقاصد کا تذکرہ کیا اور تمام آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ڈاکٹر نصیر نے فورم کے مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ
پاکستان لٹریری فورم کی تنظیم کے چند مقاصد ہیں جس کے تحت یہ وجود میں آئی ہے۔ادبی تنظیموں کا پاکستانی زبانوں کے ادب کو فروغ میں اور تقریبات کے انعقاد میں اہم کردار رہا ہے۔ادبی خیالات وافکاراور ادبی ہم آہنگی کے لیے ادبی اداروں اورتنظیموں کا قیام ایک ناگزیر عمل ہے۔اردو کی فعال انجمنوں میں رائٹر فورم، غالب اکادمی، اردو انٹرنیشنل، انجمن تحفظ اردو، گہوارہ ٔ ادب وغیرہ اردو کی خدمات میں مصروف ہیں۔اسی طرح اور بھی بہت سی تنظیمیں جن میں پاکستان لٹریری فورم کا بھی اہم کردار ہے۔
پاکستان لٹریری فورم کے کچھ مقاصد درج ذیل ہیں۔

1۔اردو زبان کا پاکستان میں عملی نفاذ
2۔ اردو ادب کی ترویج و ترقی اور اشاعت
3. ملک بھر میں مشاعروں کا انعقاد
4. علمی و ادبی اور سیمنار کا انعقاد
5. نظم ونثر پر مشتمل کتب کے درمیان سالانہ مقابلہ جات اور ایوارڈ تقریب کا انعقاد

علاوہ ازیں انہوں نے ابتدائی گفتگو میں کہا کہ فورم ترویجِ ادب کے لیے سرگرمِ عمل ہے اور اس کےتمام صدور و اراکین مثبت رجحانات کے فروغ کے لیے دن رات پر خلوص محنت ہمارا مشن ہے۔
تقریب میں جن مہمان خصوصی نے شرکت کی ان میں جنابِ پروفیسر ڈاکٹر غلام عباس گوندل سابق ڈین ہیومینیٹز اینڈ آڑس سرگودھا یونیورسٹی اور ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی قیم ایران ،شاہد میر ایڈووکیٹ ہائی کورٹ سرپرست اعلیٰ ،سابق سول جج جناب عدنان صفدر صاحب شامل ہیں۔
نظامت کے فرائض فرید الدین مسعود برہانی ایڈووکیٹ نے ادا کیے۔ ان کے شاندار اندازوبیان نے تقریب کے ماحول کو مزید عمدہ کیا۔ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی قیم ایران
صاحب نے صدارتی کلمات میں تمام مقررین کی علمی گفتگو کو سراہا اور فورم کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے ایسی سرگرمیاں جاری رکھنے کی تجویز پیش کی۔
پروگرام میں ملک بھر سے آئے ہوئے شعراء، ادباء، سماجی و سیاسی شخصیات کو ان کی کاوشوں کے اعتراف میں ایوارڈز اور اسناد پیش کی گئیں۔ڈاکٹر نصیر صاحب اور انتظامیہ کو بہت مبارکباد۔۔۔جس علم وادب کی روشنی کو لے کر ڈاکٹر نصیر اوران کی انتظامیہ چل رہے ہیں وہ ایک عمدہ سرگرمی ہے۔۔۔
بقول احمد فراز:

شکوہ ظلمت شب سے تو کہیں بہتر تھا
اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں