107

ہزاروں سال رہنے والی قبر کو، اپنے لئے پرتعیش بناؤ

ہزاروں سال رہنے والی قبر کو، اپنے لئے پرتعیش بناؤ

ڈاکٹر مصطفی محمود
ترتیب ترجمہ و ترسیل:- ابن بھٹکلی

نیک لوگوں کے علاوہ
خوفناک قبر میں ہم آور آپ ہزاروں سال تک کیا کریں گے؟ ہم تمہیں ایک طریقہ بتاتےہیں جو ہمارے ساتھ بہت کارآمد ثابت ہوسکتی ہےاور جس سے ہم اپنے اللہ سے تعلق پر زیادہ توجہ مرکوز کرنے لگ سکتے ہیں۔
ہم نے اس کے بارے میں سوچا، اور اب ہماری عمر 54 سال ہے، اور ہم دنیا سے اور اس کی چیزوں سے تنگ آ چکے ہیں۔اچھا، تو جب ہم قبر میں جا کر اکیلےرہیں گے، سینکڑوں ہزاروں سال تک، تو ہم وہاں کیا کریں گے؟

کیا کسی نے کبھی اس کا تصور کیا ہے؟

اس لیے ہم نے مندرجہ ذیل طریقے پر عمل کرنا شروع کیا:-

دیکھو ہم مر جائیں گے، اور ہمارے پاس ایک خالی، بالکل تاریک قبر ہوگی۔

اس قبر کو سامان کی ضرورت ہوگی، لہٰذا ہم ہر استغفار کو تصور کرنے لگے جیسے ہم اسے اپنے قبر کی طرف بھیج رہے ہیں تاکہ وہ وہاں ہمارا انتظار کرے اور ہمارے تنہائی کا ساتھی بنے۔

اللہ کی قسم، ہم مذاق نہیں کر رہے ہیں

ہم نے اپنی قبر کو مکمل ڈیکوریٹ کر دینے کا عمل شروع کر دیا ہے۔

قبر کے ایک کونے کو ہم ہزاروں تسبیحات سے بھر رہے ہیں۔

یہاں ہمارے سر کے قریب کم از کم 300 ختم قرآن ہوں گے جو ہمارے لیے آرام دہ بستر کا سبب بنیں گے۔

ہر رکوع کو ہم یہ تصور کر کے ادا کرتے ہیں کہ ہم اسے قبر میں اپنا ذخیرہ بنا رہے ہیں۔

ہر کوئی ہمیں چھوڑ کر اپنے گھروں کو چلا جائے گا، اور ہم اکیلے رہ جائیں گے شاید ہزاروں سالوں تک۔ ہمارے بچے چند سالوں میں ہمیں بھول چکے ہوں گے۔

لہذا، ہمیں قبر میں ساتھیوں، روشنیوں، اور جنت کے جیسے مناظر کی ضرورت ہوگی۔

ہمیں تسبیحات، ذکر، قرآن، نماز اور صدقہ سب کو اپنے ساتھ تصور کرتا ہوگا کہ وہ ہمارے دوست ہوں گے، ہمارےساتھ وہاں ہنس رہے ہوں گے اور باتیں کر رہے ہوں گے۔

نبی کریم ﷺ پر درود پڑھنا ہم نے اپنے معمولات کا ایک اہم عمل بنا لیا ہے، یہ وہاں ہماری محفلوں میں بھی شامل ہونگے ٹھنڈے پانی کی طرح، خوبصورت لباس کی طرح۔

ہم یہ چاہتے ہیں کہ ہماری قبر کی زندگی اس دنیا کی زندگی سے بھی زیادہ خوبصورت زندگی ہو۔ ان شاء اللہ۔

کیا یہ بہتر نہیں ہے کہ ہم وہاں جا کر غیبت، چغلی، حسد اور دیگر دنیاوی گناہوں کے نتیجے میں بدبو دار کپڑوں، دیمک لگے فرنیچر اور سخت پتھریلے بستر کے بجائے اپنی قبر کو بہترین چیزوں سے آراستہ کریں۔

ہم نے دنیا میں اپنا گھر بنانے کے لئے ساری زندگی جان توڑ محنت کی لیکن یہ گھر تو ہمارے ورثاء کا ہوجائے گا، اصل میں تو ہماری ساری محنت اپنے لئے ہے ہی نہیں، سارے فائدے تو اور لوگ اٹھائیں گے۔ تو ہم نے سوچا کہ بس بہت ہوگیا ہے، ہمیں اپنا گھر بنانا ہے جہاں صرف ہم ہی ہوں گے اور ایک طویل عرصہ گزاریں گے۔

اگر ہمارے تمام اعمال دنیا کی ضروریات کے لئے تھے اور اپنی قبر کے لئے کچھ بھی نہیں تھا، تو پھر تو ہماری قبر والے گھر کے لئے سوائے عذاب کے فرنیچر، مستقل اندھیرے، اور سخت حساب کے سوا کچھ بھی نہ ہوگا۔ اور ہم ایسے گھر میں اکیلے کیسے رہ پائیں گے؟

ہماری آپ کو بھی نصیحت یہ ہے کہ آج سے:

اپنی قبر کو اپنا بینک اکاؤنٹ بناؤ۔ اس میں زیادہ سے زیادہ ڈپازٹ کرو اور لانگ ٹرم والی پالیسی کرلو۔

اپنی عبادات کا خوب خیال رکھو۔ اللہ کی قسم، جب آپ قبر میں ہوگے، توآپ ہمیں وہاں سے بھی شکریہ ادا کریں گے۔

اپنی قبر کے گھر کا اس دنیا کے گھر سے زیادہ خیال رکھو۔

ابھی آپ اپنے گھر والوں کے درمیان ہو، پہن رہے ہو، کھا پی رہے ہو، آرام سے گھر والوں کے درمیان سو رہے ہو، اور تمہیں آپکی تمام ضروریات میسر ہیں، پھر بھی آپ اپنے حالت سے نالاں رہتے ہو، ہر وقت کوئی نہ کوئی شکایت کرتے رہتے ہیں۔

تو سوچیں جب ہم اور آپ زمین کے نیچے ہونگے اور سینکڑوں ہزاروں سالوں کے لئے ہمیں وہیں رہنا ہوگا تو وہاں ہمارے ساتھ کون ہوگا؟

ہمہارے پسندیدہ سیاستدان، کھلاڑی، اداکار، تاجر۔۔۔۔۔ یہ تو ہمہیں یہاں بھی نہیں جانتے اور نہ ہی انہیں ہمہاری اتنی فکر ہے، ہم آپ ہی ان سب کے پیچھے بیوقوفوں کی طرح اپنا وقت ضائع کرتے ہیں۔

ہمارے وہ بچے جن کی شادیوں پر ہم لاکھوں روپے فضولیات پر خرچ کردیتے ہیں، یقین کریں یہ خرچ ہمارے لئے وہاں وبال بن چکا ہوگا، اور بچے مکر جائیں گے کہ ہمارے باپ نے اور ہماری ماں نے خود ہمارے لیے بھی اور اپنے لیے بھی مصیبت کھڑی کی ۔

لہٰذا، اپنا خیال خود رکھیں۔

اپنی ہر تسبیح اور ہر عمل کا خیال رکھیں اور اس سے کہیں کہ وہ ہم سے پہلے قبر میں جا کر ہمارا انتظار کریں۔ ہماری قبر کو خوشبوؤں سے مہکائے، شاندار باغیچہ بنائے، ہوا دار کمروں، مہنگے ترین فرنیچر کے ساتھ، ہمارے ہمدرد دوست کی طرح وہاں رہ پائیں۔

ہم وہاں ملیں گے، اور ہمارا وہ گھر، ہرہمارا بہترین ساتھی ہوگا اور بہترین رہنے لائق جگہ ہوگی۔ انشاءاللہ

اللہ ہی، ہمیں خاتمہ بالخیر ہوتے اس کے کاس لوٹنے کی توفیق عطا فرمائے ۔

اللہ ہی ، ہماری آخرت کو بہتر بنا دے اور ہمیں قبر کے عذاب سے بچائے۔

اللہ ہی، ہمیں اپنا ذکر، شکر، اور حسن عبادت کی توفیق عطا فرمائے تاکہ تو ہم پر اپنی رضا اور جنت الفردوس میں نعمتیں نازل کرسکے، جہاں ہم آپ ہمارے نبی محمد ﷺ کی صحبت میں ہوں، جن پر بے شمار درود و سلام ہو۔

تو پھر اپنا گھر بنانا کب شروع کررہے ہیں۔ 🙏

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں